الکا یاگنک نے اے آر رحمان کے گانے کو ٹھکرانے کا انکشاف کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ممبئی: بالی وڈ کی معروف پلے بیک گلوکارہ الکا یاگنک نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے ماضی میں موسیقار اے آر رحمان کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں الکا یاگنک نے کہا کہ اس وقت اے آر رحمان ممبئی فلم انڈسٹری میں ایک نیا نام تھے اور زیادہ مشہور نہیں تھے۔ انہوں نے مجھے گانے کی پیشکش کی لیکن میں پہلے ہی دوسرے پروجیکٹس میں مصروف تھی، اس لیے فوری طور پر دستیاب نہیں تھی۔
الکا یاگنک کا کہنا تھا کہ وہ انڈسٹری کے سینئر موسیقاروں کے ساتھ کام کر رہی تھیں اور نہیں چاہتی تھیں کہ کسی نئے موسیقار کے لیے اپنے تعلقات خراب کریں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں علم نہیں تھا کہ اے آر رحمان کون ہیں اور ان کا مزاج کیسا ہے۔
گلوکارہ نے مزید بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنے ساتھی گلوکار کمار سانو سے بھی مشورہ کیا، جنہوں نے بھی اے آر رحمان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کر دیا۔ کمار سانو نے کہا کہ "خدا ہی جانتا ہے کہ یہ موسیقار کون ہے، میں نے کبھی اس کے گانے نہیں سنے!"
یہ دلچسپ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب اے آر رحمان کا شمار دنیا کے سب سے کامیاب اور مشہور موسیقاروں میں ہوتا ہے، اور ان کے گانے بالی وڈ سمیت ہالی وڈ میں بھی مقبول ہو چکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے آر رحمان انہوں نے
پڑھیں:
آج بھی غزہ میں کربلا دہرایا جا رہا ہے اور عالم اسلام بدستور خاموش ہے: خواجہ آصف
سیالکوٹ (ڈیلی پاکستان آن لائن)سیالکوٹ میں یوم عاشور کے جلوس میں شرکت کے موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حضرت امام حسینؓ کی عظیم قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
نجی ٹی وی آج نیوزکے مطابق انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اسلام کی حفاظت کے لیے اپنے خاندان کی قربانی دی، اور چودہ سو سال گزرنے کے باوجود ان کی قربانی آج بھی ایک مثال بنی ہوئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ چودہ سو سال قبل بھی قیامت برپا کی گئی تھی اور عالم اسلام خاموش تماشائی تھا۔ آج بھی غزہ میں کربلا دہرایا جا رہا ہے اور افسوس کی بات ہے کہ عالم اسلام بدستور خاموش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت غزہ کے عوام کرب و بلا کی یاد تازہ کر رہے ہیں۔ فلسطینی عوام اپنی جانیں قربان کر کے امام حسینؓ کی سنت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ آج بھی مسلمانوں کا خون یزیدیت کے ہاتھوں بہایا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے لاکھوں لوگ دنیا بھر میں سڑکوں پر نکلے، لیکن بدقسمتی سے ایسا مظاہرہ کسی اسلامی ملک میں نہیں ہوا — یہاں تک کہ پاکستان میں بھی نہیں۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یوم عاشور کے موقع پر وہاں سخت پابندیاں عائد کی گئیں، جو مودی سرکار کی کھلی اسلام دشمنی کا ثبوت ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی وادی میں پہلے کبھی اس نوعیت کی پابندیاں نہیں لگائی گئیں، وہاں ہمیشہ محرم الحرام کو عزت و احترام سے منایا جاتا رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج سے ڈھائی ماہ قبل مودی کے چمچے چانٹے جو کچھ کر رہے تھے، وہ ذلیل و خوار ہوئے، ان کا تکبر خاک میں ملا اور ان کا سندور اجڑ گیا۔
وزیر دفاع نے عالم اسلام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت ہے مسلمان، خصوصاً حکمران طبقہ، اپنی ذمہ داری محسوس کریں۔ فلسطینی بچے اور بزرگ بھوک کے باعث قطاروں میں کھڑے ہوتے ہیں اور ان پر فائرنگ کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیا ہمارے دین کو پھر لہو کی ضرورت ہے؟ کیا امت مسلمہ پر فرض نہیں بنتا کہ اسلام کا دفاع کرے، جو اس وقت اغیار کر رہے ہیں؟ پاکستان سمیت دیگر مسلم ممالک سے محض چند آوازیں بلند ہوتی ہیں جبکہ ڈیڑھ ارب مسلمان مصلحت پسندی کا شکار ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج یوم عاشور کو دہرایا جا رہا ہے، لیکن جو قربانیاں فلسطینی عوام دے رہے ہیں، ان کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ کربلا کے بعد ایسی قربانی دنیا کے کسی خطے میں نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یاد رکھیں، غزہ کے لوگ قیامت کے دن سوال کریں گے کہ ہم نے نواسہ رسولؐ کی سنت پر عمل کیا، لیکن امت مسلمہ نے ہمارا ساتھ نہ دیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ان شاء اللہ، ان ظالم حکومتوں اور مظالم کو دوام نہیں، ابدیت صرف اللہ اور اس کے رسولؐ کے دین کی ہے۔
بھارتی سرکاری افسران بھی بی جے پی غنڈوں کے ہاتھوں غیر محفوظ
مزید :