بانی پی ٹی آئی سے مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں، علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں، سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے، اس کی ذمہ دار آپ ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہیں اور ان کی بہنوں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ہمارے لوگ 26 نومبر کے بعد سے جیلوں میں ہیں، لیکن وہ ذات کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کے لیے قید کاٹ رہے ہیں اپنے اسیروں کے لیے جو کچھ ممکن ہوا وہ کریں گی۔
علیمہ خان نے کہا کہ جعلی کیسز کو گھسیٹا جا رہا ہے، بانی سے چاہتے کیا ہیں؟ بانی نے وکلا سے ملاقات میں بڑی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جا رہی ہیں جبکہ جو لوگ بانی سے ملنا چاہتے ہیں انہیں نہیں ملنے دیتے۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں مجھے بتایا گیا کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے، اس کی ذمہ دار آپ ہیں ہمیں جو وکیل بتاتے ہیں ہم اسی پر یقین کرتے ہیں انصاف تو عدالتوں اور ججز نے دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج بانی سے جیل میں فیملی کی ملاقات کا دن تھا، بشریٰ بی بی کی فیملی کو ملاقات دی گئی لیکن ہمیں تینوں بہنوں کو نہیں ملنے دیا گیا۔ ہمیں ڈھائی گھنٹے جیل کے اندر بٹھا کر رکھا گیاجیل انتظامیہ نے کہہ دیا ہے کہ عید کی چھٹیوں میں ملاقات نہیں ہوگی حامد خان اور عزیر بھنڈاری کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی سے علیمہ خان کی ملاقات نے کہا
پڑھیں:
اڈیالہ جیل سے دور روک لیا تاکہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں، علیمہ خان کا شکوہ
اڈیالہ جیل کے باہر پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا جا رہا ہے اور فیملی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ پولیس نے جیل سے ڈیڑھ کلومیٹر دور ہی ہمیں ناکہ لگا کر روک لیا تاکہ حکام یہ بہانہ بنا سکیں کہ ملاقات کے لیے کوئی آیا ہی نہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان کا کہنا تھا کہ ہمیں سمجھ نہیں آتی، عورتوں سے کیا خوف ہے؟ ہم تو صرف اپنے بھائی سے ملنے آئے ہیں، اب ایک مہینہ ہوگیا ملاقات نہیں ہونے دی گئی۔ اگر وکلا اور فیملی کو بھی روکا جائے گا تو عمران خان کیس کس سے ڈسکس کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر صرف بیرسٹر سلمان صفدر کو 35 منٹ کی ملاقات کی اجازت دی گئی، لیکن چیف جسٹس نے تو ایک گھنٹے کی اجازت دی تھی، جیل انتظامیہ نے وکیل کو وقت سے پہلے ہی اٹھا دیا۔
مزید پڑھیں: قید تنہائی میں رکھنے سے عمران خان کی زندگی خطرے میں ہے، علیمہ خان
علیمہ خان نے واضح کیا کہ ہم یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پہلے وکلا کو ملاقات دی جائے، تاکہ کیس پر بات ہوسکے، اس کے بعد چاہے 100 لوگ عمران خان سے ملاقات کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمیں نہ سہی تو میری 2 بہنوں کو ہی ملنے دیں، بانی نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آ جائے گا، ہماری بہنیں مجھ سے زیادہ ذہین ہیں۔
ادھر سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے بھی عدالتی حکم کے باوجود عمران خان سے ملاقات نہ ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی ہے، جبکہ علیمہ خان، شبلی فراز اور عمر ایوب کی دائر کردہ درخواستیں بھی تاحال سماعت کی منتظر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل پی ٹی آئی علیمہ خان عمران خان