ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں ڈویژن میں ڈاکٹروں کی 980 آسامیاں جبکہ کشمیر ڈویژن میں 420 آسامیاں خالی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض حکام نے اعتراف کیا ہے کہ علاقے میں تقریباً 5603 ڈینٹل سرجن بے روزگار ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بات کنگن سے نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی میاں مہر علی کے ایک سوال کے تحریری جواب میں وزیر صحت سکینہ ایتو نے قانون ساز اسمبلی کو بتائی۔ انہوں نے کہا کہ پورے جموں و کشمیر میں تقریبا 5603 ڈینٹل سرجن بے روزگار ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں ڈویژن میں ڈاکٹروں کی 980 آسامیاں جبکہ کشمیر ڈویژن میں 420 آسامیاں خالی ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مقبوضہ علاقے میں مجموعی طور پر کتنے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار ہیں جو یقینی طور پر لاکھوں میں ہیں۔ بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں ترقی اور خوشحالی کے بلند و بانگ دعوئوں کے باوجود حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں۔ حقیقت یہ ہے مقبوضہ علاقے میں اگست2019ء میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد زندگی کا ہر شعبہ زوال پذیر ہے لیکن بھارتی حکومت اپنے عوام اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لئے جھوٹا پروپیگنڈے کا سہارا لے رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بے روزگار ہیں ڈویژن میں علاقے میں انہوں نے

پڑھیں:

ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ

میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر سے باہر کشمیری طلباء اور تاجروں پر حملوں کی اطلاعات کے بعد جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ دیگر ریاستوں میں کشمیری عوام کو نشانہ بنانا بند ہونا چاہیئے۔ عمر عبداللہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کچھ اطلاعات ہیں کہ مختلف ریاستوں میں کشمیریوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "میں بھارت کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کشمیری عوام کو اپنا دشمن نہ سمجھیں"۔ عمر عبداللہ نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر مرکز یہ کہہ رہا ہے کہ حملہ پاکستان نے کیا ہے تو پھر جموں و کشمیر کے نوجوان، طلباء اور تاجروں کو دیگر ریاستوں میں کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے۔

جموں و کشمیر کے وزیراعلٰی نے دعویٰ کہ انہوں نے کئی ریاستوں کے وزائے اعلٰی سے بات کی ہے اور ان سے جموں و کشمیر کے نوجوانوں کی حفاظت یقینی بنائے جانے کی درخواست کی ہے۔ جموں و کشمیر کے لوگ امن کے دشمن نہیں ہیں، جو کچھ بھی ہوا وہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں سے ہمدردی ہے، چاہے وہ مقامی شہری ہو جس نے ہمارے مہمانوں کو بچانے کے لئے گولیاں کھائیں یا وہ سیاح جو یہاں اپنی تعطیلات منانے آئے تھے، سب کے ساتھ ہمدردی ہے۔

ادھر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نے بھی بیرون ریاستوں میں کشمیری نوجوانوں اور تاجروں کو نشانہ بنانے پر سخت دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں لکھا کہ بیرون ریاستوں میں رہنے والے کشمیریوں خصوصاً طلباء پر پہلگام حملے کے بہیمانہ واقعے کے بعد حملوں کی ویڈیوز منظرعام پر آنے کے بعد جو خوف اور اضطراب پایا جا رہا ہے وہ نہایت تشویشناک ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور بیرون ریاستوں میں ان کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ہمیں دشمن نہ سمجھیں اور کشمیریوں کو نشانہ بنانا بند کریں، عمر عبداللہ
  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فورسز 15سو سے زائد کشمیری نوجوانوں گرفتار کر لیے
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں کل ہڑتال کی جائے گی
  • بی جے پی کی حکومت کو تمام جماعتوں سے بات چیت کرنی چاہیئے، ملکارجن کھرگے
  • مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 28 سیاحوں کے قتل پر پاکستان کا اظہار افسوس
  • مقبوضہ جموں و کشمیر میں 26سیاحوں کی ہلاکت، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا
  • پہلگام حملہ: وزیراعظم مودی سعودی عرب کا دورہ مختصر کرکے نئی دہلی پہنچ گئے
  • مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پر فائرنگ سے کم از کم 5افراد ہلاک ، متعدد زخمی
  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات