وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کااظہار وزیراعظم نے ہواوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایتھن سن کی زیر قیادت پانچ رکنی وفد سے گفتگوکرتےہوئے کیا۔

اس موقع پر وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزہ فاطمہ خواجہ، چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، ہواوے کے ساتھ ٹھوس اور طویل مدتی شراکت چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہواوے کے آئی سی ٹی تربیتی پروگرام سے نہ صرف آئی ٹی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ نوجوانوں کو روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھی مدد ملے گی ۔

اس موقع پروزیراعظم کو ہواوے کے زیر اہتمام تین لاکھ پاکستانی نوجوانوں کو آئی ٹی کے شعبے میں تربیت کی فراہمی کے حوالے سے پیشرفت پر بریفنگ دی گئی،انہیں بتایاگیا کہ تین لاکھ نوجوانوں میں سے 2 لاکھ 40 ہزار نوجوانوں کو بنیادی نوعیت جبکہ 60 ہزار نوجوانوں کو ہائی ٹیک تربیت فراہم کی جائے گی ۔ اس سال کے اختتام تک تمام 3 لاکھ نوجوانوں کی تربیت مکمل ہو گی ، تربیتی پروگرامز کی تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن کروائی جائے گی ۔

ہواوے ، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اشتراک سے پندرہ پاکستانی یونیورسٹیوں میں مصنوعی ذہانت، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، بگ ڈیٹا اور سائبر سکیورٹی کے کورسز متعارف کروائے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انفارمیشن ٹیکنالوجی تربیت کی فراہمی نوجوانوں کو ہواوے کے

پڑھیں:

تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں

 اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔

توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت کا اقتصادی سروے: 2کروڑ 48 لاکھ بچوں کا اسکولوں سے باہر رہنے کا انکشاف
  • شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں، لیاقت بلوچ
  • وزیراعظم سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف سیاسی بحران کا خاتمہ اولین ترجیح بنائیں: لیاقت بلوچ
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے سبب معیشت مستحکم ہوچکی، عطا اللہ تارڑ
  • عوام کی خوشحالی اور صوبے کی ترقی اولین ترجیح ہے:وزیراعلیٰ بلوچستان
  • آسٹریلیا کے شہر برسبین میں پاکستانی نوجوانوں کی چاند رات پارٹی میں بزرگوں کی شرکت