امریکی ٹیرف سے متعلق جواب قومی اسمبلی میں پیش
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وزیر تجارت جام کمال نے امریکی ٹیرف سے متعلق جواب قومی اسمبلی میں پیش کر دیا۔
وفاقی حکومت نے ٹیرف عائد ہونے سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر کا نقصان کی تردید کر دی۔
وفاقی وزیر تجارت نے کہا کہ امریکا نے پاکستان پر ٹیرف 29 فیصد سے کم کر کے 19 فیصد کر دیا ہے، ٹیرف میں کمی سے امریکی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ ہو گا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے عبد العلیم خان نے کہا کہ پہلے ایک سال میں 10 پھر ایک سے تین سال میں 13 اداروں کی نجکاری ہو گی
جام کمال کا کہنا تھا کہ ٹیرف میں کمی سے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافے کا امکان ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے سیکریٹری خزانہ کو بھی ایوان میں طلب کر لیا۔ وزارت خزانہ کے سوالات نہ آنے پر سیکریٹری خزانہ کو طلب کیا گیا ہے۔
ایاز صادق نے کہا کہ اگر گورنر اسٹیٹ بینک کو بھی طلب کرنا پڑا تو کریں گے۔
اسپیکر نے فنانس کمیٹی کے چیئرمین کو بھی سیکریٹری اور گورنر اسٹیٹ بینک کو بلانے کی ہدایات کر دیں۔ انہوں نے وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری کو افسرز لابی سے باہر بھجوا دیا۔
ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمنٹ کو انتہائی غیرسنجیدہ لیا جا رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔
جس پر وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی سیکریٹریز کی عدم موجودگی پرغیرمشروط معافی مانگتا ہوں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ انتہائی سخت ایکشن لوں گا اور سیکریٹریز کو سارا، سارا دن یہاں بٹھاؤں گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایاز صادق نے نے کہا کہ
پڑھیں:
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت سے متعلق اہم پیشرفت، قرارداد منظور
قرارداد میں فلسطینی صدر یا دیگر اعلیٰ نمائندوں کو جنرل اسمبلی کے مباحثے، اعلیٰ سطح کی کانفرنسوں اور دیگر متعلقہ اجلاس میں پیشگی ریکارڈ شدہ بیانات جمع کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسی طرح فلسطینی حکام کی ممکنہ صورت میں ذاتی حیثیت میں شرکت کو بھی یقینی بنایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ جنرل اسمبلی نے اپنی 80ویں نشست کے دوران فلسطین کی شمولیت کے حوالے سے ایک اہم قرارداد منظور کر لی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی شمولیت کی قرارداد کے حق میں 145 ووٹ، مخالفت میں 5 ووٹ آئے جبکہ 6 رکن ممالک نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں فلسطین کی اقوام متحدہ کی سرگرمیوں میں بامعنی شرکت کے لیے طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔
قرارداد میں فلسطینی صدر یا دیگر اعلیٰ نمائندوں کو جنرل اسمبلی کے مباحثے، اعلیٰ سطح کی کانفرنسوں اور دیگر متعلقہ اجلاس میں پیشگی ریکارڈ شدہ بیانات جمع کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔ اسی طرح فلسطینی حکام کی ممکنہ صورت میں ذاتی حیثیت میں شرکت کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔ خیال رہے کہ یہ پیش رفت فلسطین کی بین الاقوامی سطح پر سیاسی اور سفارتی موجودگی کو مزید مضبوط بنانے کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔