Islam Times:
2025-11-13@14:40:26 GMT

دہشت گردوں کے حمایتیوں سے رعایت نہیں ہو گی، رانا ثنا

اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT

دہشت گردوں کے حمایتیوں سے رعایت نہیں ہو گی، رانا ثنا

فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء نے کہا کہ آج کے دن ہماری عقیدت کے سب سے زیادہ مستحق دہشت گردی کے خلاف جانوں کی قربانی دینے والے شہداء ہیں، ان کی فیملیز بھی قوم کی محسن ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے دو ٹوک کہا ہے کہ کوئی مطالبہ یا کوئی عذر دہشت گردی کا جواز فراہم نہیں کر سکتا، آئین اور قانون کو ماننے والوں کے مطالبات ماننے اور سننے کے لیے تیار ہیں، دہشت گردوں کے حق میں بات کرنے والے حمایتیوں سے رعایت نہیں ہو گی۔ فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء نے کہا کہ آج کے دن ہماری عقیدت کے سب سے زیادہ مستحق دہشت گردی کے خلاف جانوں کی قربانی دینے والے شہداء ہیں، ان کی فیملیز بھی قوم کی محسن ہیں، شہداء کی فیملیز کے پیاروں کی قربانی کی وجہ سے آج قوم عید کی خوشیاں منا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کا اب دو ٹوک فیصلہ ہے دہشت گردی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، بلوچستان کی ترقی سے متعلق ہر مطالبہ ماننے کیلئے تیار ہیں، ایسا مطالبہ نہ کریں جس سے دہشت گردوں کی حمایت کا تاثر قائم ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے کوئی مطالبات نہیں، دہشت گرد پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور خاتمے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کا حق ہے مطالبہ پورا نہ ہونے پر احتجاج کریں، بے گناہوں کو شہید کرنا، ٹرین یرغمال بنانا یا بسوں سے اتار کر شہید کرنا برداشت نہیں، ماہ رنگ بلوچ اور پی ٹی ایم کے لوگوں کو دہشت گرد نہیں کہتے، انہیں چاہیے ٹرین یرغمال بنانے اور بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے والوں کی مذمت کریں۔ وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ حکومت ملک کو معاشی بحران سے نکالنے میں کامیاب ہوگئی ہے، یہ صرف حکومت کا نہیں ہر معاشی اداروں کا بھی مؤقف ہے، اب ہر آنے والا دن عام آدمی کے لیے آسانی کا دن ہوگا، نا صرف مہنگائی رکی ہے بلکہ اس کی رفتار کم ہوئی ہے اور آگے بھی کم ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دہشت گردوں کے نے کہا کہ

پڑھیں:

بند کمروں سے نکل کر سیاستدانوں کے ساتھ مل کر فیصلے کرنے ہوں گے: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ امن تب قائم ہو گا جب دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، ہمیں بند کمروں سے نکل کر سیاستدانوں کے ساتھ مل کر فیصلے کرنے ہوں گے، دہشت گردی کے خلاف لانگ ٹرم پالیسی اپنانی ہوگی۔

امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام شرکاء کو خوش آمدید کہتا ہوں، توقع کہ آج دہشتگردی کےمسئلے کا پائیہ دار حل نکلے گا۔

سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں آپ سب ہمیں دہشت گردی کا حل دیں، صوبے میں امن لانے کے لیے صوبائی حکومت آپ کا ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ سب نے قربانیاں دی ہیں، آج ہمیں قیام امن کے لیے ساتھ دیں، این ایف سی شیئر 400 ارب روپے بنتے ہیں ہمیں نہیں مل رہے ہیں، سالانہ 100 ارب روپے قبائلی اضلاع کو نہیں مل رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک افغان مذاکرات کو ہم نے خوش آئند قرار دیا ہے، جنگ آخری آپشن ہونا چاہیے،  خیبرپختونخوا سے دہشت گردی کا ناسور مکمل طور پر ختم ہو جائے گا، سیاست ہر ایک کی اپنی اپنی ہے لیکن امن ہمارا مشترکہ ہے، جب بم پھٹتا ہے تو یہ نہیں دیکھتا کہ مرنے والا پی ٹی آئی کا ہے یا پیپلز پارٹی کا، یہاں بیٹھے ہر فرد نے قربانی دی ہے۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف عوام، سیاستدان اور سیکیورٹی فورسز سب نے قربانیاں دی ہیں، سب نے قربانیاں دی ہیں تو 2018 میں امن قائم ہوا تھا، ابھی ایک دفعہ پھر دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے، وہ پالیسی پھر تمام لوگوں کو قابل قبول ہوگی۔

سہیل آفریدی کا مزید کہنا ہے کہ ہماری کوشش امن کے لیے ہے، ہم بار بار امن کی بات کرتے ہیں، لیکن بدقسمتی سے کچھ لوگوں کو برا لگتا ہے، امن تب ہی ہوگا، جب دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا، ہم چاہتے تھے کہ اس پالیسی میں شفٹ آنا چاہیے، وہ شفٹ بند کمروں سے نکل کر آئے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر پھر اس پالیسی پر عملدرآمد ہوگا تو کوئی حل نکلےگا، آج کی یہ کوشش سب کی مرہون منت ہے، تمام سیاسی جماعتوں نے اس جرگے کے انعقاد میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، میں آپ سب کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

’اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا کی بہادر فوج ہماری ہے‘

اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ دنیا کی بہادر فوج ہماری ہے۔

امن جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام شرکاء کو امن جرگہ میں آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں، آج ہم سب قیام امن کے لیے بیٹھے ہیں۔

بابر سلیم سواتی کا کہنا ہے کہ ڈھائی ماہ طویل بات چیت کےبعد آج اس نتیجے پر پہنچے، 22 بڑے اور ہزاروں چھوٹے آپریشن ہوئے، مگر اب تک ہم امن قائم کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ آج بھی 2006 کے آئی ڈی پیز اپنے گھروں سے دور ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کے 10 ویں مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری
  • علیمہ خان کے 10ویں بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • چاہتے ہیں افغانستان دہشت گردوں کو لگام دے، وزیراعظم
  • دہشت گردی کی نئی لہر
  • دہشت گردی کو مسترد کرتے ہیں،یہ قومی عزم کو کمزور نہیں کرسکتی: اسحاق ڈار
  • بند کمروں سے نکل کر سیاستدانوں کے ساتھ مل کر فیصلے کرنے ہوں گے: وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • حکومت دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھ استعمال کرے ‘قاری محمدکریم
  • حالیہ دہشت گردی واقعات پر افغانستان میں کارروائی کرسکتے ہیں، خواجہ آصف
  • پاکستان پر حملہ افغان طالبان کی سہولت کاری کے بغیر ممکن نہیں، عطا تارڑ
  • افغانستان، دہشت گردوں سے فاصلہ اختیارکرے