لک پاس پر دھرنا نویں روز میں داخل ہو گیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر مینگل کی قیادت میں مستونگ لک پاس پر دھرنا نویں روز میں داخل ہوگیا۔
بی این پی سربراہ کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے تمام راستے بند کردیے گئے ہیں، یہ رویہ افسوس ناک ہے۔
بی این پی کا قافلہ کوئٹہ میں داخلے سے روکنے کے لیے انتظامیہ کے اقدامات، مستونگ اور مختلف مقامات پر کنٹینرز لگا دیے۔
کوئٹہ میں موبائل فون پر ڈیٹا انٹرنیٹ سروس 4 روز سے معطل ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بلوچستان حکومت 7 روز بعد بھی مغوی اسسٹنٹ کمشنر کو بازیاب نہ کروا سکی
کوئٹہ سفر کرنیوالے اسسٹنٹ کمشنر کو کالعدم تنظیم نے سات روز قبل اغواء کر لیا تھا، تاہم تاحال انکی بازیابی عمل میں نہیں آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان اپنے مغوی اسسٹنٹ کمشنر کو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود بازیاب نہ کروا سکی۔ تفصیلات کے مطابق 7 روز قبل اسسٹنٹ کمشنر تمپ حنیف نورزئی کو کالعدم تنظیم نے تربت سے کوئٹہ سفر کے دوران اغواء کر لیا۔ مغوی سول افسر کی ویڈیو بھی جاری کی گئی، تاہم حکومت کی جانب سے ان کی بازیابی کے حوالے سے تاحال کوئی موثر اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ اے سی کی عدم بازیابی کے باعث ان کے اہلخانہ شدید ذہنی کوفت اور پریشانی کا شکار ہیں۔ ان کے اہلخانہ نے حکومت سے اسسٹنٹ کمشنر تمپ کی فوری بازیابی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ دوسری جانب حکام نے بتایا کہ اے سی حنیف نورزئی کی بازیابی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ اے سی کی بازیابی کے لئے انتظامی، سیاسی اور قبائلی اثر و رسوخ بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔