لاہور میں ون ویلرز کے گرد شکنجہ سخت، پولیس نے 5 نوجوانوں کو گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور میں ون ویلنگ کرنے والے 05 منچلے موٹر سائیکلوں سمیت گرفتار کر لیا، ویڈیو سامنے آنے پر ملزمان کو فورا گرفتار کیا گیا۔
پنجاب پولیس نے ون ویلنگ کرنے والوں کے گرد شکنجہ سخت کردیا، لاہور کی مختلف سڑکوں پر ٹولیوں کی شکل میں ون ویلنگ کر کے شہریوں کو پریشان کرنے والے فور ٹی گروپ کے 05 منچلوں کو موٹر سائیکلوں سمیت گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق ملزمان میں محمد عثمان، حارث، حمزہ، محمد احمد، صفدر شامل ہیں، ملزمان نے ون ویلنگ کرتے ہوئے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر آپ لوڈ کی تھی۔
ایس پی کینٹ کے مطابق ویڈیو سامنے آنے پر ملزمان کو فورا گرفتار کر لیا گیا جبکہ مقدمات درج کرکے مزید تحقیقات جاری ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ون ویلنگ کر گرفتار کر
پڑھیں:
کراچی، ڈیفنس تھانے پر مشتعل افراد کا مبینہ حملہ، پولیس اور طلبہ میں تصادم، چار زخمی
کراچی:کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں واقع تھانے پر بدھ کی شب اس وقت کشیدہ صورتحال پیدا ہو گئی جب مبینہ طور پر مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا۔
واقعے کے دوران پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، جبکہ وکلا اور طلبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کی فائرنگ سے چار طالبعلم زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب علاقے میں ڈکیتی کی اطلاع پر تین نوجوانوں کو موٹرسائیکل پر چیکنگ کے دوران روکا گیا۔
مزید پڑھیں: سربند تھانہ حملہ پشاور میں پہلی بار اسنائپر ہتھیار استعمال ہوئے آئی جی کے پی
پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوانوں نے مبینہ طور پر اہلکاروں سے بدتمیزی کی، جس پر انہیں تھانے منتقل کیا گیا۔ بعد ازاں مقامی افراد کی ضمانت پر ان نوجوانوں کو رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق نوجوانوں کی رہائی کے بعد 100 سے 150 افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا، جس پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس نے واضح کیا کہ گولی کسی کو نہیں لگی اور زخمی صرف لاٹھی چارج سے ہوئے۔
دوسری جانب ایڈوکیٹ قادر راجپر اور وکلا برادری کا مؤقف ہے کہ زیر حراست طالبعلموں کو تھانے میں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔
مزید پڑھیں: فیصل آباد تھانہ حملہ کیس گرفتارن لیگ کے رکن پنجاب اسمبلی رانا شعیب بری
ان کے مطابق جب وکلا پولیس کے خلاف شکایت درج کروانے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پولیس نے مبینہ طور پر فائرنگ کردی، جس سے چار لاء کے طالبعلم زخمی ہوئے۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق دو زخمی طالبعلموں کو جناح اسپتال اور دو کو این ایم سی اسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ انہوں نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔