ایران کیساتھ بلا واسطہ مذاکرات شروع ہو چکے اور جاری ہیں، ٹرمپ کا نیا دعوی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
انتہا پسند امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں نیا دعوی کرتے ہوئے اعلان کیا ہے ایران کیساتھ بلا واسطہ مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ انکا اگلا دور ہفتے کے روز منعقد ہو گا! اسلام ٹائمز۔ انتہا پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ میں نے نیتن یاہو کے ساتھ ملاقات میں کسٹم ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ ایران کے موضوع پر بھی گفتگو کی ہے۔ امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں اسرائیل کا سخت خطرناک خطے میں قریبی ترین دوست ہوں اور اس کی مدد کر رہا ہوں! ٹرمپ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل ایران کے بارے طے پانے والے کسی بھی معاہدے میں شامل رہے جبکہ ہم کسی بھی قسم کے تصادم سے پرہیز چاہتے ہیں! انتہا پسند امریکی صدر نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ بلا واسطہ مذاکرات کر رہے ہیں اور ایران کے ساتھ کسی معاہدے پر پہنچنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ بلاواسطہ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں جن کا اگلا دور ہفتے کے روز منعقد ہو گا اور امید ہے کہ جوہری ہتھیاروں تک ایران کی دسترسی روکنے کے یہ مذاکرات کامیاب رہیں گے! ٹرمپ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہفتے کے روز ایران کے ساتھ ایک اہم نشست منعقد ہوگی اور یہ ملاقات بلا واسطہ ہوگی! انتہا پسند امریکی صدر نے یہ دعوی بھی کیا کہ ایران کے ساتھ بلاواسطہ مذاکرات اعلی سطح پر منعقد ہو رہے ہیں!
اس بارے غاصب و سفاک اسرائیلی وزیراعظم کا بھی کہنا تھا کہ میں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کسٹم ڈیوٹی سمیت اسرائیلی قیدیوں اور غزہ کے بارے میں بھی بات چیت کی ہے۔ غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ تجارت میں موجود محدودیتوں اور غیر ضروری رکاوٹوں کو ہٹا دیا جائے گا۔ نیتن یاہو نے کہا کہ اسٹیو وٹکاف (خطے میں امریکی نمائندے) نے اس معاہدے کے حصول میں مدد کی تھی کہ جس کے ذریعے ہم 25 اسرائیلی قیدیوں کو واپس لانے میں کامیاب ہوئے تھے۔ غاصب صیہونی وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میں نے شام کی صورتحال اور ترکی کے ساتھ بگڑتے تعلقات پر بھی بات کی ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ شام ہمارے خلاف دہشتگرد کاروائیوں کے میدان میں بدل جائے۔ غاصب اسرائیلی وزیراعظم نے مزید کہا کہ میں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ایرانی جوہری پروگرام سے متعلق ''بحران'' کے حل پر بھی بات چیت کی ہے!
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انتہا پسند امریکی صدر واسطہ مذاکرات ایران کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ بلا واسطہ کہ میں نے نے کہا کہ ساتھ بلا منعقد ہو
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔