کورنگی کازوے کے زیرتعمیر پل سے منسلک سڑکوں، انڈرپاس کیلئے مزید ایک ارب کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورنگی کازوے کے زیر تعمیر پل سے منسلک سڑکوں اور راؤنڈ اباؤنٹ کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دے دی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کورنگی کازوے پل کی تعمیر سے متعلق اجلاس ہوا جس میں شاہراہ بھٹو کی مختلف ڈائریکشن میں کنیکٹوٹی پر بھی فیصلہ کیا گیا۔
صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اجلاس میں بریفنگ دی اور بتایا کہ کورنگی کاز وے پر پل 9.
انہوں نے کہا کہ 3000 کورنگی انٹرسیکشن بھی بنایا جا رہا ہے، کورنگی کازوے کی طرف ایک انڈر پاس بھی بنے گا جو ای بی ایم اور کورنگی کی طرف جائے گا، راؤنڈ اباؤٹ بنا کر روڈ کی تعمیر ایسی ہوگی تاکہ مختلف ڈائریکشن سے ٹریفک چل سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے انڈرپاس، راؤنڈاباؤٹ اور اس سے منسلک سڑکوں کی تعمیر کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دے دی
قبل ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے شاہراہ بھٹو کی سموں گوٹھ کے پاس فلائی اوور اور دیگر لنکس کی منظوری دی تھی اور مذکورہ اجلاس میں اس کی ٹیکنیکل منظوری بھی دے دی۔
وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت کی کہ محکمہ منصوبہ بندی اور ترقی انتظامیہ ایک ہفتے کے اندر منظوری دے کر کام شروع کروائیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کورنگی کازوے کی منظوری کی تعمیر
پڑھیں:
کورنگی کریک میں لگنے والی آگ خود بہ خود بجھ گئی
کراچی:کراچی: کورنگی کریک میں 28 اور 29 مارچ کی شب پانی کی بورنگ کے دوران لگنے والی آگ ایک بار پھر خود بہ خود بجھ گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کورنگی کریک میں ترقیاتی کام کے دوران لگنے والی آگ جمعرات کی شام تک شدت سے جاری تھی تاہم رات کے وقت اچانک بجھ گئی۔
ماہرین کا اندازہ ہے کہ زیر زمین گیس کے ذخیرے کا پاکٹ ختم ہونے کے باعث آگ بجھ گئی ہے تاہم حتمی تعین اور جانچ کے بعد رپورٹ جاری کی جائے گی۔
اس سے قبل پندرہ اپریل کو بھی آگ بجھ گئی تھی تاہم حفاظتی نکتہ نظر کے تحت گیس کے اخراج کو پھیلنے سے روکنے کیلیے پندرہ اپریل کو گیس دوبارہ شعلہ دہکا دیا گیا تھا۔
حکام کادعوٰی ہے کہ کورنگی کریک میں زیرزمین گیس کے ذخائر کا پاکٹ ختم ہونے کا امکان ہے۔ جمعرات کے روز قومی تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کی اعلی قیادت نے کورنگی کریک کا دورہ کیا تھا اور آگ بجھانے کے لیے وضع کردہ حکمت عملی بیان کی تھی جس کے مطابق گیس کو محفوظ طریقے سے بجھانے کے لیے غیر ملکی ماہرین کی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔