Daily Mumtaz:
2025-06-09@02:33:34 GMT

نسوار اور تمباکو کی طرح الکوحل بھی حلال ہے، مفتی قوی

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

نسوار اور تمباکو کی طرح الکوحل بھی حلال ہے، مفتی قوی

مذہبی اسکالر مفتی عبدالقوی نے کہاہے کہ الکوحل کے پیگ لگانا اس وقت تک حلال ہے جب تک اس کے دماغ پر اس کے منفی اثرات نہ پڑیں۔
مفتی عبدالقوی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا ’برصغیر میں رہنے والے 2 کروڑ مسلمانوں کے لیے تمباکو والا پان حلال ہے لیکن آپ اور میں 5 منٹ بھی نہیں کھا سکتے۔ اسی طرح نسوار پٹھانوں کے لیے حلال ہے تو ہمارے لیے الکوحل والے مشروب کے 3 یا 4 پیگ کیوں حرام ہیں۔ اصل میں تو خمر حرام ہے۔
وی نیوز کے مطابق مفتی قوی نے کہا کہ قرآن کہتا ہے کہ آپ کا دماغ اور زبان درست ہو الکوحل حرام نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شراب اور الکوحل دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ اور اس وقت پوری دنیا میں کہیں بھی شراب نہیں ہے‘۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’الکوحل تو ہم کورونا کے زمانے میں ہاتھوں پر بھی لگا رہے ہوتے تھے۔ ہومیو پیتھک کی دواؤں میں 90 فیصد الکوحل ہوتا ہے‘۔
مفتی قوی کا یہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو صارفین کی جانب سے اس پر شدید تنقید کی گئی۔ ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ایسے ہی قرآن کو لوگوں نے اپنے مطلب کے لیے جیسے چاہا استعمال کیا۔
عنایت اللہ لکھتے ہیں کہ قرآن مجید میں شراب کے بارے میں مختلف آیات موجود ہیں، جن میں اس کے نقصانات اور اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔
قرآن مجید میں شراب کے بارے میں مختلف آیات موجود ہیں، جن میں اس کے نقصانات اور اس سے بچنے کی تلقین کی گئی ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: حلال ہے

پڑھیں:

کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی

پی ڈی پی کی خاتون لیڈر نے کہا کہ بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی حکام نے آج تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ حکام نے مسجد کے دروازے بند کر دئے گئے اور باہر پولیس اہلکار تعینات کر دئے گئے۔ میرواعظ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے اس اقدام کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا "افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج نہ عیدگاہ میں نماز کی اجازت ملی اور نہ ہی جامع مسجد کھولی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ مجھے بھی میرے گھر میں نظربند کر دیا گیا ہے۔ درایں اثنا درگاہ حضرت بل سرینگر میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی اور پی ڈی پی کے خاتون لیڈر التجا مفتی نے جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی پر پابندی اور میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے پر حکومت پر کڑی تنقید کی۔محبوبہ مفتی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ "ہم نے فلسطین کے لوگوں کی بھلائی کے لئے دعا کی، ہم دعا کرتے ہیں کہ فلسطین جلد اسرائیل کے مظالم سے آزاد ہو"۔

اس دوران التجا مفتی نے کہا کہ بدقسمتی سے حکومت نے اس مقدس دن میں جامع مسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا اور میر واعظ عمر فاروق کو نظربند کر دیا گیا۔ التجا مفتی نے کہا "میں ریاستی حکومت کے خلاف بھی احتجاج کرتی ہوں جو صرف سب کچھ دیکھ رہی ہے اور کچھ نہیں کر رہی"۔ پی ڈی پی کی خاتون لیڈر التجا مفتی نے کہا "میں نیشنل کانفرنس کی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ جب آپ سب کچھ نارمل ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، تو میرواعظ کو ابھی تک نظر بند کیوں رکھا گیا ہے"۔ التجا مفتی نے مزید کہا کہ "بھارت کی واحد اور سب سے بڑی مسلم اکثریتی ریاست کے طور پر ہم کشمیریوں کو عبادت کا حق حاصل ہے، بنیادی ڈھانچے سے زیادہ ہمیں عزت اور جان کی حفاظت کی ضرورت ہے"۔

متعلقہ مضامین

  • کشمیر میں اگر سب کچھ معمول پر ہے تو جامع مسجد کیوں بند ہے، التجا مفتی