ملاکنڈ یونیورسٹی: طالبات کی 4 ہزار نازیبا ویڈیوز کا دعویٰ غلط نکلا
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
ملاکنڈ یونیورسٹی سے متعلق انکوائری کمیٹی نے صوبائی حکومت کو رپورٹ بھیج دی، جس میں کئی اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملاکنڈ یونیورسٹی میں طالبات اور اساتذہ کی غیر اخلاقی وڈیوز بنانے کا کوئی گینگ نہیں۔
انکوائری رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ملزم پروفیسر کے موبائل سے غیراخلاقی ویڈیوز نہیں ملیں، طالبات کی 4 ہزار نازیبا وڈیوز کا دعویٰ جھوٹ نکلا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ فروری میں ہونے والے ہراسانی کے واقعے کی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ ملاکنڈ یونیورسٹی کو بدنام کرنے کےلیے چند عناصر نے غیر متعلقہ پوسٹ شیئر کیں۔
انکوائری رپورٹ میں یونیورسٹی کو بدنام کرنے والوں کے خلاف ایف آئی اے سے رجوع کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہراسانی کے واقعے میں پروفیسر کو ملاکنڈ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے معطل اور لیویز نے گرفتار کیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملاکنڈ یونیورسٹی رپورٹ میں گیا کہ
پڑھیں:
سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت، سابق گن مین کا بیٹا ملوث نکلا
کراچی کے ممتاز قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت کرلی گئی ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق کراچی کے ممتاز قانون دان خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی سی سی ٹی فوٹیج سے شناخت ہوئی ہے، ملزم کا نام عمران آفریدی ہے، جو مقتول کے سابق گن مین کا بیٹا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں سینیئر وکیل خواجہ شمس الاسلام قاتلانہ حملے میں جاں بحق، وزیر داخلہ کا نوٹس
تفصیلات کے مطابق عمران آفریدی نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس الاسلام پر حملے کی کوشش کی تھی۔ ملزم کا الزام ہے کہ خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں اس کے والد کو قتل کرایا تھا، جس کا بدلہ لینے کے لیے اس نے یہ خونی قدم اٹھایا، ملزم نے دانستہ طور پر مقتول کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ روزانہ کی طرح ڈیفنس سے اسپتال جارہے تھے۔
یاد رہے کہ حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پہلے ہی سامنے آچکی ہے جس میں موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ زخمی وکیل کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی، ڈیفنس میں سینیئر وکیل پر مسلح افراد کا حملہ
پولیس نے ملزم عمران آفریدی کی گرفتاری کے لیے بھرپور کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ شہر سے باہر جانے والے تمام داخلی و خارجی راستوں پر سخت ناکہ بندی کردی گئی ہے۔ سہراب گوٹھ سمیت مختلف بس اڈوں اور قومی شاہراہوں پر بھی چیکنگ سخت کردی گئی ہے،ملزم کی تصاویر اور دیگر تفصیلات تمام ناکوں تک پہنچا دی گئی ہیں اور ہر بس کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن اور سندھ ہائی کورٹ بار نے ان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے آج یوم سوگ اور عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔ وکلا برادری کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام کا قتل صرف ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ آئین، قانون اور آزاد عدلیہ پر حملے کے مترادف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news سی سی ٹی وی فوٹیج سینیئر وکیل شمس الاسلام شناخت قاتل کراچی