سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ ملک میں مذاکرات ہو رہے ہیں لیکن یہ کہ مذاکرات کس سے ہو رہے ہیں اس کی وضاحت سیاسی جماعتیں ہی کر سکتی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جہاں وہ نو مئی کے کیسز کے سلسلے میں پیش ہوئے تھے شیخ رشید نے کہا کہ حالات کو بہتر ہونا چاہیے کیونکہ ملک پہلے ہی مشکل حالات سے گزر رہا ہے انہوں نے زور دیا کہ عام آدمی کی زندگی میں بہتری آنی چاہیے اور معاشی طور پر عوام کو ریلیف ملنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کے کیسز کی تعداد بہت زیادہ ہے ان کیسز کے ٹرائل کا چار ماہ میں مکمل ہونا مشکل ہے کیونکہ صرف راولپنڈی میں چھتیس ہزار کیسز درج ہیں جن میں پچیس ہزار افراد مفرور ہیں اور بقیہ کیسز میں چارج شیٹیں دی جا رہی ہیں کچھ چارج شیٹیں آج دی جائیں گی اور باقی کا عمل بھی جلد مکمل کیا جائے گا میڈیا سے گفتگو کے دوران جب ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دیا گیا ہے تو اس پر شیخ رشید نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بارے میں صرف سنا ہے اور مزید کوئی تبصرہ کیے بغیر وہ روانہ ہو گئے ان کے اس مختصر جواب سے واضح ہے کہ وہ اس معاملے پر بات کرنے سے گریز کر رہے تھے شیخ رشید نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ ملک کو سیاسی استحکام کی ضرورت ہے اور تمام جماعتوں کو مل کر ایسا راستہ نکالنا ہوگا جس سے عوام کو فائدہ پہنچے اور ملک آگے کی طرف بڑھے

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان

میڈیا سے اپنی ایک گفتگو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آئندہ کل استنبول میں ڈپٹی سیکرٹریز کی سطح پر ایران اور 3 یورپی ممالک کے درمیان مذاکرات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ حالیہ جنگ کے بعد ضروری تھا کہ انہیں آگاہ کیا جائے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف اب بھی مضبوط اور مستحکم ہے۔ یورینیم کی افزودگی جاری رہے گی اور ہم ایرانی عوام کے اس حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ البتہ ایران کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اپنے پُرامن جوہری پروگرام کو معقول اور منطقی دائرہ کار میں آگے بڑھائے۔ ہم نے کبھی بھی ان ممالک کا اعتماد حاصل کرنے میں کوتاہی نہیں کی جو ممکنہ طور پر ہمارے جوہری پروگرام کے بارے میں فکرمند ہیں۔

تاہم اس کے بدلے میں ایران کی یہ خواہش ہے کہ ہمارے پُرامن جوہری توانائی کے استعمال اور یورینیم کی افزودگی کے حق کا احترام کیا جائے۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ صبح ہونے والی گفتگو، گزشتہ بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے۔ دنیا کو جان لینا چاہئے کہ ہماری پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہم ایرانی عوام کے پُرامن جوہری پروگرام بالخصوص یورینیم کی افزودگی کے حق کا مضبوطی سے دفاع کریں گے۔ واضح رہے کہ آئندہ کل، ایران کے جرمنی، فرانس اور برطانیہ سمیت یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے نائب سربراہ کے درمیان مذاکرات کا چھٹا دور منعقد ہو رہا ہے۔ جن میں مذکورہ ممالک کے سیاسی معاونین اور ڈائریکٹر جنرلز شریک ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • یورینیم کی افزودگی جاری رہیگی، استنبول مذاکرات کے تناظر میں سید عباس عراقچی کا بیان
  • زیر زمین ‘وائٹ ہائیڈروجن’ کے قدرتی ذخائر کی تلاش جاری، کیا بالآخر صاف ایندھن دستیاب ہوگیا ہے؟
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • جب سے حکومت آئی ہے بلوچستان جل رہا ہے، اے این پی
  • جنگلی حیات کی اہمیت و افادیت اجاگر کرنے کے لیے آگاہی مہم جاری
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ 
  • پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے 26معطل ارکان بحال : قائم مقام سپیکر کے حکم کے بعد نوٹیفکیسن جاری 
  • سینیٹ انتخابات اور عوام کی امیدیں
  • شدید بارشیں اور سیلاب؛ عوام کو غیر ضروری سفر سے گریز کا الرٹ جاری
  • ملک میں شدید بارشوں کے پیشِ نظر عوام کیلئے الرٹ جاری