برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے ہفتے کے روز برطانوی پارلیمان کا ایک ہنگامی اجلاس طلب کیا جس نے ایک چینی کمپنی پر قبضے کی منظوری دے دی۔
برطانوی شہر اسکنتھوپ میں موجود اس اسٹیل کمپنی کو اس کے چینی مالکان بند کرنا چاہتے تھے تاہم حکومت کو اس سے 2700 کے قریب ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ تھا جس کی وجہ سے دونوں فریقین میں اس حوالے سے مذاکرات جاری تھے۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے قریب آتشزدگی اور پروازیں متاثر ہونے کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز
مذاکرات ناکام ہونے پر برطانوی پارلیمان نے اسٹیل بنانے والی اس کمپنی کو حکومتی تحویل میں لینا کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے ایک ہی دن میں قانون سازی کی گئی۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کی مطابق یہ اجلاس دوسری جنگ عظیم کے بعد برطانوی پارلیمان کا چھٹا ہنگامی اجلاس تھا جس میں چینی کمپنی کو قبضے میں لینے کی منظوری دی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
چینی کمپنی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی، شارک 6 پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ آج مارکیٹ میں آئے گی
دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک وہیکل بنانے والی چینی کمپنی بی وائی ڈی نے اعلان کیا ہے کہ وہ جولائی یا اگست 2026 تک پاکستان میں تیار شدہ اپنی پہلی گاڑی متعارف کرائے گی۔ اس کا مقصد ملک میں الیکٹرک اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنا ہے۔
بی وائی ڈی آج بروز جمعہ پاکستان میں اپنی شارک 6 پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ ٹرک متعارف کرائے گی۔ چین کی کمپنی ایم جی پہلے ہی ایک پلگ اِن ہائبرڈ ایس یو وی فروخت کر رہی ہے، جبکہ حریف کمپنی ہاول بھی جلد اس شعبے میں داخل ہونے والی ہے۔
بی وائی ڈی پاکستان میں یہ منصوبہ ’میگا موٹر کمپنی‘ کے ساتھ شراکت داری میں شروع کر رہی ہے، جو پاکستانی توانائی ادارے حب پاور کمپنی کی ذیلی کمپنی ہے۔ کمپنی کے مطابق کراچی کے قریب ایک 25,000 یونٹ سالانہ پیداواری صلاحیت رکھنے والا پلانٹ زیرِ تعمیر ہے، جو اپریل 2024 میں تعمیراتی مرحلے میں داخل ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیے بیگج اسکیم کیا ہے؟ اوورسیز پاکستانی اس کے تحت کون سی گاڑیاں ملک میں لاسکتے ہیں؟
بی وائی ڈی پاکستان کے نائب صدر برائے سیلز و اسٹریٹجی، دانش خلیق نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ ابتدائی طور پر پلانٹ درآمد شدہ پرزہ جات کی اسمبلنگ سے کام کا آغاز کرے گا، جبکہ چند غیر الیکٹرک پرزے مقامی طور پر تیار کیے جائیں گے۔ فی الحال پیداوار صرف پاکستانی مارکیٹ کے لیے ہوگی، تاہم مستقبل میں خطے کے دیگر دائیں ہاتھ کی ڈرائیو مارکیٹوں میں برآمدات کا امکان موجود ہے۔
کمپنی کے مطابق، پاکستان میں درآمد شدہ گاڑیوں کی فروخت مارچ 2024 میں شروع ہوئی، اور اب تک فروخت ہونے والی گاڑیاں ہدف سے 30 فیصد زائد رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے نئی انرجی وہیکل پالیسی پاکستان کا سرسبز مستقبل، 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک بنانے کا ہدف
دانش خلیق نے بتایا کہ پاکستان میں الیکٹرک اور پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیوں کی مارکیٹ 2025 میں موجودہ ایک ہزار یونٹس کے مقابلے میں 3 سے 4 گنا بڑھنے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ حکومتِ پاکستان نے جنوری 2025 میں الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے نرخوں میں 45 فیصد کمی کی تھی تاکہ الیکٹرک وہیکلز کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستان میں فی الحال چارجنگ اسٹیشنز کی کمی کے باعث پلگ اِن ہائبرڈ گاڑیاں زیادہ قابل عمل حل کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الیکٹرک گاڑیاں