بلوچستان نیشنل پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس، کیا اہم فیصلے کیے گئے؟
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لکپاس کے مقام پر بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے زیراہتمام جاری احتجاجی دھرنے کے دوران آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور مجموعی طور پر 9 قراردادیں منظور کی گئیں۔
کانفرنس میں شریک جماعتوں نے مشترکہ طور پر کارکنوں کی گرفتاری، لانگ مارچ کے شرکا پر تشدد، اور سیاسی کارکنوں کی جبری گمشدگیوں کی مذمت کی۔
یہ بھی پڑھیں: اختر مینگل کی نواز شریف کے خلاف گفتگو پر مسلم لیگ ن بلوچستان کا شدید ردعمل
قراردادوں میں بلوچستان میں فوجی آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا گیا کہ مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کیے جائیں۔ شرکا نے سرحدی تجارت پر عائد پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں تجارتی سرگرمیوں کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔
بی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم 17 دنوں سے احتجاج پر بیٹھے ہیں، ہمارے لانگ مارچ کو روکا گیا، کارکنوں پر آنسو گیس اور گولیاں برسائی گئیں مگر ہم پیچھے نہیں ہٹے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہاں سیاست کے لیے نہیں بلکہ عزت اور قومی حقوق کے تحفظ کے لیے بیٹھے ہیں۔
مزید پڑھیے: پیپلز پارٹی بلوچستان کی اختر مینگل پر شدید تنقید، ایجنٹ بھی قرار دیدیا
اختر مینگل نے موجودہ جمہوری عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں اپنے دکھ بیان کرنے کی اجازت نہیں؟ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے لیے منگل کو پارٹی اجلاس بلائیں گے۔
کانفرنس سے جے یو آئی کے رہنما مولانا غفور حیدری، اے این پی کے اصغر خان اچکزئی اور نیشنل پارٹی کے سردار کمال خان بنگلزئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بی این پی بی این پی آل پارٹیز کانفرنس بی این پی منگل سردار اختر مینگل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان بی این پی بی این پی ا ل پارٹیز کانفرنس بی این پی منگل سردار اختر مینگل اختر مینگل بی این پی کے لیے
پڑھیں:
آزاد کشمیر آل پارٹیز کا مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
مظفر آباد(ویب ڈیسک) آزاد جموں و کشمیر میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد ہوا۔
کانفرنس میں آزاد جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی مشاورت کی گئی ،21 ستمبر سے مسلح افواج سے یکجہتی کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اے پی سی کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق معرکہ حق میں فتح سے تحریک آزادی کشمیر کے حوصلے بلند ہوئے، معرکہ حق میں فتح سے مسئلہ کشمیر عالمی منظر نامے میں بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا، معرکہ حق کی کامیابی کے بعد بھارت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے میں بھارت ملوث ہے، آزاد کشمیر کے حالات خراب کرنے کی کسی بھی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا،۔
جاری کردہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ کسی بھی فورم یا پریشر گروپ کو مفاد عامہ کے فیصلے کا اختیار نہیں دیا جائے گا۔
Post Views: 6