چین اور کمبوڈیا دونوں قومی ترقی کے ایک اہم مرحلے میں ہیں، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
چین اور کمبوڈیا دونوں قومی ترقی کے ایک اہم مرحلے میں ہیں، چینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 18 April, 2025 سب نیوز
نوم پین :چینی صدر شی جن پھنگ نے نوم پین میں کمبوڈین پیپلز پارٹی اور سینیٹ کے چیئرمین ہن سین سے ملاقات کی۔
جمعرات کے روز شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت چین اور کمبوڈیا دونوں قومی ترقی کے ایک اہم مرحلے میں ہیں اور دونوں فریقوں کو اپنی جدیدیت کو فروغ دینے کے عمل میں بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لئے ایک مثال قائم کرنی چاہئے اور دنیا میں زبردست تبدیلیوں کے تناظر میں امن ، استحکام اور ترقی کی اہم طاقت بننے
کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔
شی جن پھنگ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ کمبوڈیا کی قومی ترقی اور احیاء کا راستہ وسیع سے وسیع ہوگا ، اور چین قومی استحکام اور معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے کمبوڈیا کے عوام کی قیادت کرنے میں کمبوڈیا کی پیپلز پارٹی کی حمایت جاری رکھے گا ، اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر کمبوڈیا کے زیادہ اہم کردار کی حمایت جاری رکھے گا۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین پارٹی کی تعمیر کو مضبوط بنانے اور اصلاحات اور ترقی کو فروغ دینے جیسے بڑے معاملات پر کمبوڈیا سے تبادلے اور باہمی سیکھنے کا خواہاں ہے ، نیز چین کی قومی عوامی کانگریس ، چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس اور کمبوڈیا کی سینیٹ اور قومی اسمبلی کے درمیان دوستانہ تعاون کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔
ہن سین نے کہا کہ چین کمبوڈیا کا سب سے مضبوط حامی اور سب سے قابل اعتماد شراکت دار ہے ۔ کمبوڈیا چین کی حمایت پر تہہ دل سے شکر گزار ہے جس نے کمبوڈیا کی معاشی اور معاشرتی ترقی اور لوگوں کی زندگیوں کی بہتری میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کمبوڈیا ون چائنا پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ تجارتی جنگوں اور محصولات کی جنگوں نے تمام ممالک کے جائز مفادات کو نقصان پہنچایا ہے اور بین الاقوامی صورتحال میں عدم استحکام پیدا کیا ہے ، کمبوڈیا چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے اور مختلف خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور کمبوڈیا
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔