بنگلہ دیش کا پاکستان سے 71 کی جنگ پر معافی مانگنے کا مطالبہ، 4.52 ارب ڈالرز بھی مانگ لئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
ڈھاکہ(اوصاف نیوز)بنگلادیش نے پاکستان سے 71 کی جنگ پر معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا جبکہ واجبات کی مد میں 4.52 ارب ڈالرز بھی مانگ لیے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ڈھاکا میں دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کی ملاقات میں بنگلہ دیشی حکام نے پاکستان سے 1971 کی جنگ پر باضابطہ معافی کا معاملہ اٹھایا۔
بنگلادیش نے آزادی کے بعد واجبات کی مد میں4.
جاسم الدین نے کہا کہ ڈھاکا میں دونوں ملکوں کے سیکرٹری خارجہ کی ملاقات میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔، بنگلا دیشی حکومت نے اس بات پر زور دیا کہ دو طرفہ تعلقات میں چند رکاوٹیں ہیں جن کو دور کرنے کی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ اکستان کی سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے جمعرات کو ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے سیکرٹری خارجہ جاسم الدین سے باضابطہ ملاقات کی۔ اس کے علاوہ آمنہ بلوچ نے بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس اور مشیر خارجہ سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں۔
ایک دہائی سے زائد عرصے بعد ہونے والی خارجہ سیکریٹریز کی اس پہلی باضابطہ بات چیت میں دونوں ممالک کے درمیان ’غیر حل شدہ تاریخی مسائل‘ کے ساتھ ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کی سیکرٹری خارجہ سے ملاقات کے بعد جاسم الدین نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بنگلہ دیش نے پاکستان سے 1971 میں علیحدہ ہونے کے بعد واجبات کی مد میں 4.32 ارب ڈالر بھی مانگے ہیں۔ اس کے علاوہ ڈھاکہ نے پاکستان سے 1971 کی جنگ کے مبینہ مظالم پر باضابطہ معافی مانگنے کا معاملہ بھی اٹھایا۔
سیکرٹری خارجہ جاسم الدین نے کہا کہ انھوں نے پاکستان سے بنگلہ دیش میں پھنسے پاکستانیوں کی اپنے وطن واپسی جبکہ 1970 کے طوفان کے متاثرین کیلئے بھیجی گئی غیر ملکی امداد کی منتقلی کا مطالبہ بھی کیا۔
سابق صوبائی وزیر و ایم پی اے کے حجرے پر حملہ، آگ لگادی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سیکرٹری خارجہ جاسم الدین نے نے پاکستان سے بنگلہ دیش کی جنگ
پڑھیں:
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوار میں حیرت انگیز اضافہ، کروڑوں ڈالرز کا منافع
پاکستان میں کھجور کی سالانہ پیداوارساڑھے 6لاکھ ٹن سے بھی تجاوز کر گئی ہے جس میں سے سالانہ 58کروڑ ڈالرکی کھجور برآمد کی جا رہی ہے تاہم اگرضروری سہولیات میسر آجائیں تو برآمدی ہدف کو مزید بڑھایا جا سکتاہے۔ڈیٹ پام ہارویسٹ ٹریڈنگ اینڈ ایکسپورٹس کے ماہرین نے بتایاکہ پاکستان میں بہتر انتظامی خدمات اوردستیاب سہولیات کے باعث برآمدی کھجور کی رقم 26کروڑ ڈالر سے بڑھ کر حالیہ دو سالوں میں 58کروڑ ڈالر تک جا پہنچی ہے جس میں مزید اضافہ بھی ممکن ہیانہوں نے کہاکہ کھجور کی برآمد کے سلسلہ میں فی الوقت مناسب سہولیات نہ ہونے سے عالمی معیار کا مقابلہ کرنا مشکل ضرورہے لیکن ناممکن نہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان میں پیدا ہونے والی کھجور اپنے بہترین معیار، ذائقے، لذت کے اعتبار سے دنیا کی اعلیٰ اقسام کی کھجور میں شمار ہوتی ہے لیکن اس کی پیکنگ اور پراسیسنگ کے نظام میں بہتری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔انہوں نے بتایاکہ اگر کھجور کی پیکنگ، پالشنگ، پراسیسنگ کے نظام کو بہتر بنا لیا جائے تو کم ازکم 100کروڑ ڈالر کی کھجور برآمد کر کے قیمتی زرمبادلہ کا حصول یقینی بنایا جا سکتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ پاکستان 36ممالک کو کھجور برآمد کرتاہے جبکہ 4لاکھ ٹن سے زائد کھجور صرف پاکستان کے اندر ہی فروخت کر دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھجور کی پیداوار بڑھا کر اس کاروبار سے وابستہ افراد کو مزید برآمد کی ترغیب دینے کے علاوہ اندرون ملک اس کے نرخوں میں کمی لانا بھی ممکن ہو سکتاہے۔