نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے، وزیر داخلہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے وزارت داخلہ آمد پر اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا کا خیر مقدم کیا، وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری، سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ایڈوائزر فیصل شاہکار بھی اس موقع پر موجود تھے۔
ملاقات میں پاکستان اور اقوام متحدہ کے امن مشنز کے مابین تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا، محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ اقوام متحدہ کے امن مشنز کا بھرپور حامی رہا ہے۔ عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے، پاکستانی فوج اور پولیس کے افسران نے کئی امن مشنز میں بھر پور مہارت سے کامیاب کردار ادا کیا ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ کئی برس بعد پاکستانی پولیس افسران یواین میں دوبارہ فرائض سرانجام دینا شروع کر رہے ہیں، اس وقت پاکستانی افسران مختلف امن مشنز میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، آئندہ بھی اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لئے ہر ممکن معاونت فراہم کریں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فخر ہے کہ اقوام متحدہ کی پولیس کی سربراہی اس وقت پاکستان پولیس سروس کے ایک افسر کر رہے ہیں، اقوام متحدہ کے امن مشنز کو موثر بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے یو این کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں امن مشنز کے لئے ریجنل کورسز کرانے کی پیشکش کی اور کہا کہ نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ادارہ میں پولیس افسران کی تربیت و استعدادکار بڑھانے کے لئے تمام جدید و معیاری سہولتوں کی فراہمی یقینی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کی جینڈر پالیسی کے تحت خواتین کو پاکستان کی پولیس سروس میں یکساں مواقع فراہم کئے جا رہے ہیں۔
انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز جنرل جین پیر لاکروا نے پاکستانی پولیس افسران کی یو این میں دوبارہ بحالی پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی ذاتی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ اقوام متحدہ امن مشنز مشکل حالات میں بھی امن کیلئے برسر پیکار ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے امن مشنز وزیر داخلہ محسن نقوی رہے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کے بجائے سفارتکاری کو ترجیح دی: اسحاق ڈار
نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار—فائل فوٹونائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونا عالمی برادری کا دہرا معیار ظاہر کرتا ہے، پاکستان نے ہمیشہ تنازعات کے بجائے سفارت کاری کو ترجیح دی۔
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوامِ متحدہ کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پُرعزم ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد کی منظوری خوش آئند ہے، عالمی امن سے متعلق آج کا مباحثہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریس سے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ملاقات کی۔
نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈارنے کہا کہ تنازعات کا عدم حل کشیدگی کی شکل اختیار کرگیا ہے، پاکستان تنازعات کے حل میں فعال کردار ادا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنازعات کے حل میں کثیر الجہتی انتہائی اہم ہے، پاکستان دنیا بھر میں امن کا خواہشمند ہے، فلسطین میں 58 ہزار سے زیادہ افراد کو شہید کیا جاچکا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کی لائف لائن ہے، تنازعات کا پرامن حل پائیدار عالمی امن کی ضمانت ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی ریاستوں کی خودمختاری کے احترام اور عدم مداخلت پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ کثیرالجہتی تنازعات کے حل سے متعلق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں مباحثہ ہوا ہے جس کی صدارت نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار نے کی ہے۔
اس موقع پر نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے پاکستان کی جانب تنازعات کے پُرامن حل کے طریقہ کار کو مؤثر بنانے سے متعلق قرار داد پیش کی جو منظور کر لی گئی۔