پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی کا ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی نے ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسکائی ونگز ایوی ایشن کو سی اے اے نے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن جدید پائپر سینیکا طیارہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے استعمال کرے گا۔
ایدھی کے بعد اسکائی ونگز ملک کی دوسری فضائی کمپنی ہے جو ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کررہی ہے، ایئر ایمبولینس طیارے کو سول ایوی ایشن نے کلیرنس دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئر ایمبولینس سے مریضوں کو ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ سے منتقل کیا جاسکے گا۔
اپنے بیان میں کمپنی نے مزید کہا کہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے دوسرا طیارہ بھی جلد بیڑے میں شامل کرینگے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر ایمبولینس سروس شروع اسکائی ونگز ایوی ایشن
پڑھیں:
اے آئی ٹیکنالوجی کے اثرات، ایمازون نے 14 ہزار ملازمین کی چھانٹی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: دنیا کی سب سے بڑی ای کامرس کمپنی ایمازون نے اپنے کارپوریٹ شعبے میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کرتے ہوئے 14 ہزار ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایمازون نے منگل کے روز تصدیق کی کہ کمپنی اپنے کارپوریٹ دفاتر میں ملازمتوں میں کمی لانے کے منصوبے پر عمل شروع کر چکی ہے۔ اس سے قبل اطلاعات تھیں کہ کمپنی 30 ہزار تک ملازمین کو فارغ کرنے پر غور کر رہی ہے، تاہم اب ابتدائی مرحلے میں یہ تعداد 14 ہزار رکھی گئی ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مصنوعی ذہانت (AI) کے بڑھتے ہوئے استعمال اور تنظیمی ڈھانچے میں مؤثریت پیدا کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
ایمازون کی سینئر نائب صدر بیتھ گیلیٹی نے ملازمین کے نام جاری ایک پیغام میں کہا کہ کمپنی کے اس فیصلے کا مقصد تنظیم کو مزید مضبوط بنانا اور وسائل کو ان شعبوں میں منتقل کرنا ہے جو کمپنی اور صارفین کے مستقبل کے لیے زیادہ اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
ان کے مطابق مصنوعی ذہانت انٹرنیٹ کے بعد سب سے بڑی ٹیکنالوجی انقلاب بن کر ابھری ہے، جس نے نہ صرف کام کرنے کے طریقے بدل دیے ہیں بلکہ رفتار اور جدت میں بھی غیر معمولی اضافہ کیا ہے۔ “ہم ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں جہاں تیز تر فیصلے اور لچکدار تنظیمی ڈھانچہ کمپنی کے تسلسل کے لیے ناگزیر ہیں۔ اسی لیے ہمیں اپنے ادارے کو نئے تقاضوں کے مطابق ڈھالنا پڑ رہا ہے،” انہوں نے لکھا۔
نوٹ میں مزید کہا گیا کہ کمپنی ان تمام ملازمین کی مدد کرے گی جن کی ملازمتیں متاثر ہو رہی ہیں۔ جہاں ممکن ہوا، انہیں کمپنی کے دیگر شعبوں میں نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی، جب کہ متاثرہ عملے کو خصوصی مالی پیکج اور معاونت فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ ایمازون کے دنیا بھر میں گوداموں اور دفاتر میں مجموعی طور پر 15 لاکھ سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق کمپنی کا یہ اقدام ٹیکنالوجی کے میدان میں تیزی سے بدلتے رجحانات اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے اثرات کے تناظر میں تنظیمی اصلاحات کی ایک بڑی مثال ہے۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان