پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی کا ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی نے ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسکائی ونگز ایوی ایشن کو سی اے اے نے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن جدید پائپر سینیکا طیارہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے استعمال کرے گا۔
ایدھی کے بعد اسکائی ونگز ملک کی دوسری فضائی کمپنی ہے جو ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کررہی ہے، ایئر ایمبولینس طیارے کو سول ایوی ایشن نے کلیرنس دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئر ایمبولینس سے مریضوں کو ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ سے منتقل کیا جاسکے گا۔
اپنے بیان میں کمپنی نے مزید کہا کہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے دوسرا طیارہ بھی جلد بیڑے میں شامل کرینگے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر ایمبولینس سروس شروع اسکائی ونگز ایوی ایشن
پڑھیں:
امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
بتایا جا رہا ہے کہ بلوچستان کے ریکوڈک پر سرمایہ کاری کا یہ اقدام امریکہ کی چین پر انحصار کم کرنیکی حکمت عملی کا حصہ ہے، امریکہ کی ہائی ٹیک صنعتوں کیلیے ضروری معدنیات کا 70 فیصد چین سے آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کا سرکاری ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایکسم) بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک کان کے منصوبے میں 1.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ رقم مستقبل میں 2 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس سرمایہ کاری سے 6,000 امریکیوں اور 7,500 پاکستانیوں کو روزگار دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریکوڈک دنیا کی بڑی تانبے اور سونے کی کانوں میں شمار ہوتی ہے، جس کے مالکان میں کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ کمپنی شامل ہے۔ بیرک گولڈ کمپنی کو منافع کا 50 فیصد، جبکہ وفاقی حکومت اور حکومت بلوچستان کو 25، 25 فیصد آمدن ملے گی۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کی چین پر انحصار کم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، کیونکہ امریکہ کی ہائی ٹیک صنعتوں کے لیے ضروری معدنیات کا 70 فیصد چین سے آتا ہے۔ ریکوڈک سے اگلے 37 سالوں میں 74 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ تاہم، منصوبہ قانونی تنازعات، سکیورٹی خدشات اور بلوچستان میں عسکریت پسند حملوں کی وجہ سے گذشتہ دہائیوں میں تاخیر کا شکار رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معدنیات کے سیمپل دکھائے تھے، جس کے بعد مذکورہ پروجیکٹ کا اعلان ہوا ہے۔ تاہم حکومت بلوچستان اس تمام منصوبے سے لاعلم ہے۔