پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی کا ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی نے ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسکائی ونگز ایوی ایشن کو سی اے اے نے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن جدید پائپر سینیکا طیارہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے استعمال کرے گا۔
ایدھی کے بعد اسکائی ونگز ملک کی دوسری فضائی کمپنی ہے جو ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کررہی ہے، ایئر ایمبولینس طیارے کو سول ایوی ایشن نے کلیرنس دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئر ایمبولینس سے مریضوں کو ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ سے منتقل کیا جاسکے گا۔
اپنے بیان میں کمپنی نے مزید کہا کہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے دوسرا طیارہ بھی جلد بیڑے میں شامل کرینگے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر ایمبولینس سروس شروع اسکائی ونگز ایوی ایشن
پڑھیں:
امریکا پر انحصار ختم کرنے کا اعلان، برطانیہ نے جنگی تیاری شروع کردی
برطانوی وزیر افواج نے زور دیا کہ نیٹو ملکوں کو جنگی تیاروں کیلئے خرچہ بڑھانا ہوگا، پچھلے پچاس ساٹھ سال سے برطانیہ نے اپنا دفاع امریکا کو آؤٹ سورس کیا ہوا تھا، لیکن اب برطانیہ کو اپنے دفاع کیلئے امریکا پر انحصار ختم کرنا ہوگا، یہ رویہ ترک کرنا ہوگا اور اپنا دفاع خود کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ نے امریکا پر انحصار ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ نے بڑے پیمانے پر جنگ کی تیاری شروع کر دی ہے۔ برطانیہ کی مسلح افواج کے وزیر کرنل ایسکاٹ کارنز نے کہا ہے کہ جنگ کے سائے یورپ کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں، برطانیہ کو تیار ہونا ہوگا، برطانیہ کے خلاف دشمن انٹیلیجنس سرگرمیوں میں گذشتہ سال کے دوران 50 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ برطانوی وزیر افواج نے زور دیا کہ نیٹو ملکوں کو جنگی تیاروں کے لیے خرچہ بڑھانا ہوگا، پچھلے پچاس ساٹھ سال سے برطانیہ نے اپنا دفاع امریکا کو آؤٹ سورس کیا ہوا تھا، لیکن اب برطانیہ کو اپنے دفاع کے لیے امریکا پر انحصار ختم کرنا ہوگا، یہ رویہ ترک کرنا ہوگا اور اپنا دفاع خود کرنا ہوگا۔
برطانوی حکومت نے نئی ڈیفنس کاؤنٹر انٹیلی جنس یونٹ قائم کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مخالف ریاستوں کی جاسوسی کارروائیوں کا سراغ لگانے اور انہیں ناکام بنانے کی صلاحیت بڑھائے گی۔ یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے، جب نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے یورپی اتحادیوں کو خبردار کیا کہ انہیں روس کے ساتھ ممکنہ بڑے تصادم کے لیے تیار رہنا چاہیئے، ایسا تصادم جس کی شدت کا سامنا ماضی میں پہلی اور دوسری عالمی جنگوں میں کیا گیا تھا۔