پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی کا ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, April 2025 GMT
پاکستان کی ایک اور نجی فضائی کمپنی نے ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کا اعلان کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اسکائی ونگز ایوی ایشن کو سی اے اے نے ایئر ایمبولینس سروس شروع کرنے کی اجازت دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن جدید پائپر سینیکا طیارہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے استعمال کرے گا۔
ایدھی کے بعد اسکائی ونگز ملک کی دوسری فضائی کمپنی ہے جو ملک میں ایئر ایمبولینس سروس شروع کررہی ہے، ایئر ایمبولینس طیارے کو سول ایوی ایشن نے کلیرنس دے دی۔
اسکائی ونگز ایوی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایئر ایمبولینس سے مریضوں کو ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ سے منتقل کیا جاسکے گا۔
اپنے بیان میں کمپنی نے مزید کہا کہ ایئر ایمبولینس سروس کے لئے دوسرا طیارہ بھی جلد بیڑے میں شامل کرینگے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایئر ایمبولینس سروس شروع اسکائی ونگز ایوی ایشن
پڑھیں:
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ایک بار پھر جھڑپیں شروع، فضائی حملے
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان ایک بار پھر جھڑپیں شروع ہوگئی ہیں، تازہ حملوں میں ایک تھائی فوجی ہلاک اور 7 اہلکار زخمی ہوگئے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق تھائی فوج کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمبوڈیا کے ساتھ متنازع سرحد کے نئے مقامات تک حملے بڑھا دیے ہیں۔ تھائی فوج کی جانب سے فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے طیاروں کا استعمال کیا جارہا ہے۔
ترجمان تھائی فوج کا کہنا ہے کہ کمبوڈین ملٹری نے ہتھیار اور فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ کر دیا ہے۔
کمبوڈیا کی وزارت دفاع نے اپنے بیان میں کہا کہ تھائی فوج نے اشتعال انگیز کارروائیوں کے بعد 2 مقامات پر حملے کیے ہیں، کمبوڈیا کے فوجیوں نے کوئی جوابی کارروائی نہیں کی۔
دوسری جانب ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے کمبوڈین اور تھائی فوج میں مسلح جھڑپوں کی رپورٹس پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں انور ابراہیم نے کہا کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ تحمل کا مظاہرہ کریں، امن کے لیے رابطے برقرار رکھیں۔
گزشتہ روز دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگایا تھا۔
واضح رہے کہ جولائی میں سرحدی تنازعے کے بعد تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان 5 دن تک جنگ جاری رہی تھی، ان جھڑپوں میں دونوں جانب 48 افراد ہلاک اور ایک اندازے کے مطابق 3 لاکھ کے قریب لوگ بے گھر ہوئے تھے۔
ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں اکتوبر میں کوالالمپور میں دونوں ممالک کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔