چین کا مارکیٹ تک رسائی کے لیے منفی فہرست کے نئے ورژن کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT
بیجنگ : “مارکیٹ تک رسائی کے لئے منفی فہرست (2025 ایڈیشن)” جاری کی گئی ، جس کے مطابق چین کی مارکیٹ تک رسائی کی پابندیوں میں مزید نرمی کی گئی ہے۔ فہرست کے 2022 ورژن کے مقابلے میں ، 2025 ایڈیشن میں پابندیوں کی تعداد 117 سے کم کرکے 106 کردی گئی ہے۔نیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن کے ادارہ جاتی اصلاحات کے شعبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر حو ژاؤہوئی نے کہا کہ منفی فہرست سے باہر ہر قسم کے کاروباری ادارے، چاہے وہ سرکاری ہوں یا نجی، بڑے کاروباری ادارے ہوں یا چھوٹے، سب کو قانونی طور پر مارکیٹ تک یکساں رسائی حاصل ہوگی۔ حکومت فہرست کے علاوہ مارکیٹ تک رسائی کی کوئی رکاوٹیں قائم نہیں کرے گی۔”وسیع رسائی” کو فروغ دینے کے ساتھ ، فہرست (2025 ایڈیشن) انتظامی باٹم لائن پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ متعلقہ قوانین اور انتظامی ضابطوں کے مطابق، کاروبار کی نئی شکلیں اور نئے شعبے جیسے بغیر پائلٹ کے ہوائی جہازوں کا آپریشن اور ای سگریٹ جیسی نئی تمباکو مصنوعات کی پروڈکشن اور ہول سیل اور ریٹیل فروخت کو منفی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، اور سماجی اور لوگوں کے ذریعہ معاش جیسے کچھ شعبوں میں انتظامی اقدامات کو بہتر اور ایڈجسٹ کیا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مارکیٹ تک رسائی منفی فہرست
پڑھیں:
کم عمربچوں کے فیس بک اورٹک ٹاک استعمال پرپابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگرسے جواب طلب
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔انہوں نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گی ۔(جاری ہے)
جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے ان سے رابطہ کر سکیں۔بعدازاں ہائی کورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت ملتوی کر دی۔