پہلگام واقعے پر اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
پہلگام واقعے پر اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز
نیویارک (آئی پی ایس )مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی و عسکری کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جس پر اقوام متحدہ نے دونوں ممالک سے زیادہ سے زیادہ تحمل اور پرامن حل پر زور دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیکریٹری جنرل کا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دونوں ممالک سے کوئی براہِ راست رابطہ نہیں ہوا، تاہم وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے دونوں حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ ایسے اقدامات سے گریز کریں جو حالات کو مزید خراب کریں اور زور دیا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل صرف بامعنی، باہمی رابطے اور پرامن مکالمے سے ہی حل ہو سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ منگل کے روز پہلگام میں ہونے والے حملے میں 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد بھارت نے بدھ کے روز سندھ طاس معاہدے کی فوری معطلی کا اعلان کر دیا۔ بھارت نے اس واقعے کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا، واہگہ بارڈر بند کر دیا، اور اسلام آباد میں تعینات اپنے ملٹری اتاشی کو واپس بلا لیا۔ اس کے ساتھ ہی بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملے کی تعداد بھی محدود کر دی گئی۔
ان یکطرفہ بھارتی اقدامات کے جواب میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس کے بعد ایک جامع اعلامیہ جاری کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق، پاکستان نے شملہ معاہدہ سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کی معطلی کا عندیہ دیا ہے اور بھارت کے لیے فضائی حدود، زمینی آمد و رفت, واہگہ بارڈر اور ہر قسم کی تجارت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی ہائی کمیشن میں سفارتی عملہ 30 افراد تک محدود کر دیا گیا ہے جبکہ بھارت کے دفاعی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ پاکستان نے سکھ یاتریوں کے سوا تمام بھارتی شہریوں کے ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹوں میں پاکستان چھوڑنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
علاقائی امن و استحکام کے لیے اس تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال نے بین الاقوامی برادری کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے، اور اقوام متحدہ سمیت مختلف عالمی قوتیں دونوں ممالک سے تحمل، تدبر اور مذاکرات پر زور دے رہی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی قید دو سے 3 پاکستانیوں کو جیل سے غائب کردیا گیا پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی قید دو سے 3 پاکستانیوں کو جیل سے غائب کردیا گیا سی ڈی اے، 65لوئرکیڈرملازمین کو بطور جونیئراسسٹنٹ ترقی دے دی گئی نیتن یاہو اور مودی کا گٹھ جوڑ بے نقاب، 20 اسرائیلی اہلکار مقبوضہ کشمیر پہنچ گئے عمران خان نے چیف جسٹس یحیی آفریدی کو خط لکھ دیا، 200 سے زائد کیسز کا حوالہ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے انجینئر ڈاکٹر سجاد شکراللہ باجوہ کا اعزاز،پی ایچ ڈی تھیسز کا کامیاب دفاع،آفیسرز ایسو سی ایشن کی مبارکباد پہلگام فالس فلیگ کا پردہ چاک کرنے پر آسام کا مسلمان رکن قانون ساز اسمبلی گرفتارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت پہلگام واقعے اقوام متحدہ
پڑھیں:
پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب زدہ علاقوں کی صورتحال’ شدید انسانی بحران’ کی شکل اختیار کرچکی ہے ،عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لیے امداد فراہم کرے۔
یہ بات اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے ) کے سربراہ کالوس گیہا نے ا پنی حالیہ رپورٹ میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں۔ انہوں نے موجودہ صورتحال کو ’ شدید انسانی بحران’ قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی ۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاؤں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کئی علاقوں میں پورے پورے گاؤں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ یہ وہ کسان ہیں جو پورے ملک کا پیٹ پالتے ہیں آج ان کے پاس نہ زمین ہے، نہ مویشی اور نہ ہی کوئی سہارا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لیے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔
کارلوس گیہا نے کہا کہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا۔انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمے داری بھی اٹھانی ہوگی۔