پاکستان بھارت کشیدگی
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںIslam Times Vlog-26-04-2025 اسلام ٹائمزوی لاگ
Pahalgam Attack: Another False Flag or War Script? | Pakistan's Silent Diplomacy Exposed
بھارت کا اسکرپٹڈ حملہ!
دشمن حرکت میں، ہم خاموش کیوں؟
ایران کی حکمت عملی اور سفارتی فتح
ہفتہ وار پروگرام وی لاگ
وی لاگر :سید عدنان زیدی
27 اپریل 2024
پروگرام کا خلاصہ:
پہلگام حملہ ایک اور "False Flag Operation"؟ یا بھارت کا تیار شدہ سفارتی اسکرپٹ؟
دوسری طرف، ایران اور امریکہ کے درمیان بالواسطہ مذاکرات میں ایران کی پوزیشن مسلسل مضبوط ہو رہی ہے، جبکہ پاکستان سفارتی محاذ پر خاموشی کی تصویر بنا ہوا ہے۔
???????? بھارت کا پہلگام حملے کے بعد منظم ردعمل
???????? ایران کا امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں برتری
???????? اور پاکستان؟ صرف مذمت، امن کی خواہش، اور اگلے حملے کا انتظار.
✔ بھارت کے ماضی کے حملوں کا ناپاک طریقہ کار
✔ ایران کی حکمت عملی اور سفارتی فتح
✔ پاکستان کی کمزور پالیسیوں پر سوال
???? اب وقت ہے پالیسی بدلنے کا، رویہ سخت کرنے کا، اور سفارتی میدان میں عملی قدم اٹھانے کا!
???? ویڈیو دیکھیں اور جانیں کہ ہمیں اب کیا کرنا چاہیے۔
آپ کی رائے ہمارے لیے مشعلِ راہ ہوتی ہے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار ضرور کیجئے جزاک اللہ۔
آئی ٹائمز ٹیم۔
#PahalgamAttack
#FalseFlagOperation
#IndiaPakistan
#KashmirCrisis
#IranUSTalks
#Geopolitics
#SouthAsia
#IndianMedia
#DiplomaticWar
#PakistanResponse
#MiddleEastPolitics
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پارلیمانی وفد کی آل پارٹی پارلیمانی گروپ کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بریفنگ
جنگ فوٹوسابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد نے جموں و کشمیر پر آل پارٹی پارلیمانی گروپ (اے پی پی جی) کو ویسٹ منسٹر میں حالیہ پاک بھارت کشیدگی، بڑھتے ہوئے علاقائی عدم استحکام، اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بریفنگ دی۔
اے پی پی جی برائے جموں و کشمیر کے چیئر عمران حسین نے وفد کا برطانوی پارلیمینٹ میں استقبال کیا۔
وفد نے بھارت کی حالیہ فوجی جارحیت پر گہری تشویش کا اظہار کیا جس میں آزاد جموں و کشمیر میں شہری علاقوں پر بلا اشتعال حملے اور سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ اور غیر قانونی معطلی شامل ہے، یہ اقدام علاقائی امن کے لیے براہِ راست خطرہ اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
وفد نے کہا کے حل طلب جموں و کشمیر تنازعہ خطے میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے، بھارت کے 5 اگست 2019ء کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات، بشمول آرٹیکل 370 کی منسوخی اور بعد میں ہونے والے جابرانہ اقدامات نے علاقائی کشیدگی کو نمایاں طور پر بڑھا دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں پر جبر، من مانی نظربندیوں، آبادیاتی تبدیلیوں اور آزادی اظہار پر پابندیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وفد نے برطانیہ پر زور دیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی حمایت کرے۔
وفد نے کشمیری عوام کے حقوق اور وقار کی مسلسل وکالت کرنے پر اے پی پی جی برائے جموں وکشمیر کا شکریہ ادا کیا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
سابق وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی پاکستانی پارلیمانی وفد میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک، چیئرپرسن سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی اور سابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر شیری رحمان، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کی چیئرپرسن اور سابق وزیرِ خارجہ حنا ربانی کھر، سابق وفاقی وزیر برائے تجارت و دفاع انجینئر خرم دستگیر خان، ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر برائے سینیٹ اور سابق وزیر برائے بحری امور سینیٹر سید فیصل علی سبزواری، سینیٹر بشریٰ انجم بٹ، سابق سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل تھے۔
برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل بھی اجلاس میں موجود تھے۔