بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی یہ پالیسی مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے اور حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز آواز کو دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے مودی کی زیر قیادت بھارت کی ہندتوا حکومت کی طرف سے پہلگام واقعے کی آڑ میں حریت پسند کشمیریوں کے گھروں کو مسمار کرنے اور ہزاروں بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت اس طرح کی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کو بے گھر اورہراساں کر رہی ہے تاکہ انہیں بھارت کی غلامی تسلیم کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ بیان میں کہا گیا کہ واقعہ پہلگام افسوسناک ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ تاہم اس المناک واقعے کو کشمیری عوام کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اور ان کے گھروں کو تباہ کرنا انتہائی قابل مذمت اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ اقدام بھارتی ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال، انسانی حقوق کی سنگین پامالی اور کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کی یہ پالیسی مقبوضہ جموں و کشمیر میں خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنے اور حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز آواز کو دبانے کی مذموم کوشش ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہزاروں بے گناہ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری اور انہیں عقوبت خانوں میں ڈالنا ایک ایسا عمل ہے جس سے نہ صرف ان کے اہل خانہ اذیت کا شکار ہیں بلکہ پوری کشمیری قوم میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ بیان میں اقوام عالم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ بھارتی حکومت کے غیر قانونی اور غیر آئینی اقدامات کو روکنے کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

بیان میں خبردار کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں مزید تاخیر دنیا کے امن کے لیے انتہائی خطرناک ہے اور اس سے خطے میں ایٹمی جنگ کا خطرہ ہر وقت منڈلاتا رہے گا۔ بیان میں عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔ دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد کشمیر شاخ کے سیکریٹری اطلاعات مشتاق احمد بٹ، زاہد اشرف، زاہد صفی اور دیگر نے حق خودارادیت کے حصول کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی جبر و استبداد کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیری عوام کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت کرے اور انہیں ان کا بنیادی حق دلوانے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: میں کہا گیا کشمیری عوام کے لئے گیا کہ اور ان

پڑھیں:

جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے اان کا کہنا تھا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے معروف کارکن اور کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کشمیری عوام کو ان کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت سے محروم رکھنے کی بھارت کی پالیسی کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق الطاف وانی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پر "جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے فروغ" کے موضوع پر ایک آزاد ماہر کے ساتھ باضابطہ مکالمے کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی سنجیدہ یقین دہانیوں کے باوجود، بھارت نے کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو دس لاکھ سے زائد قابض فوجیوں کی تعیناتی، بڑے پیمانے پر نگرانی اور آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے جیسے سنگین اقدامات سے بدل دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کے اگست2019ء میں جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے یکطرفہ اورغیر قانونی اقدامات کا حوالہ دیا جن کے تحت جموں و کشمیر کے الحاق اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ الطاف وانی نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے جہاں پرامن اختلافِ رائے کو جرم بنا دیا گیا ہے اور صحافیوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ اپنے آئندہ اجلاس سے قبل کشمیر پر ایک خصوصی بین الاجلاسی پینل طلب کرے، جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا فیلڈ مشن دوبارہ قائم کرے اور مستقبل کے اقدامات میں کشمیری سول سوسائٹی کے نمائندوں کی شمولیت کو یقینی بنائے۔ انہوں نے زور دیا کہ جب تک کشمیری عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت نہیں دیا جاتا، اس وقت تک ایک جمہوری اور منصفانہ عالمی نظام کے قیام کا عالمی وعدہ پورا نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعظم کی چمن میں پاک افغان بارڈر کے قریب بم دھماکے کی شدید مذمت
  • حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ کے جنازے میں شرکت پر پابندی، کشمیری سیاستدان برہم
  • امریکی ریاست پنسلوانیا میں فائرنگ کے واقعے میں 3 پولیس افسر ہلاک، 2 شدید زخمی
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • اڑنگ کیل کے جنگل میں ریچھ کا حملہ، 1 شخص شدید زخمی
  • سعودی عرب کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • عالمی برادری کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے، حریت کانفرنس