بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ کا بدتمیزی کرنے والے سپر اسٹارز کو تھپڑ مارنے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ موشومی چٹرجی نے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے فلم انڈسٹری کے بڑے بڑے سپر اسٹارز کو ان کے ساتھ بدتمیزی کرنے پر تھپڑ رسید کیے۔ اداکارہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلموں میں کردار کھو دیے لیکن اپنی عزت پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا۔
موشومی چٹرجی نے بتایا کہ وہ ایسے اداکاروں کو برداشت نہیں کرتیں جو صنفی تعصب رکھتے ہیں اور ہیروئنز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کے اس رویے کے خلاف کھڑی ہوئیں اور انہیں سبق سکھایا۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی عزت کو ہمیشہ مقدم رکھا، چاہے اس کے لیے انہیں فلموں میں کرداروں سے ہاتھ دھونا پڑا۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے بتایا کہ گلزار کی فلم ‘کوشش’ میں ان کی جگہ جیا بچن نے کام کیا کیونکہ وہ کسی بھی قیمت پر اپنی عزت پر سمجھوتا نہیں کرنا چاہتی تھیں۔
موشومی چٹرجی نے 1967 کی فلم ‘بالیکا بدھو’ سے بطور چائلڈ آرٹسٹ اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے 70 کی دہائی میں امیتابھ بچن، ونود کھنہ، راجیش کھنہ جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ کام کیا، جبکہ ونود مہرا کے ساتھ ان کی جوڑی خاصی مقبول ہوئی۔ 1985 کے بعد وہ مرکزی کرداروں کے بجائے معاون کرداروں میں نظر آئیں۔ حال ہی میں وہ 2025 کے اوائل میں ریلیز ہونے والی بنگالی فلم ‘آری’ میں جلوہ گر ہوئیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل پر گفتگو کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
پاکستان شوبز کی سینئر اداکارہ ثانیہ سعید ٹک ٹاکر ثنا یوسف اور خواتین کے خلاف نفرت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔
ثانیہ سعید حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے سوشل میڈیا انفلوئنسر ثناء یوسف کے بہیمانہ قتل سمیت معاشرتی رویوں اور صنفی امتیاز پر تفصیل سے بات کی۔
ثانیہ معصوم ٹک ٹاکر کا نام سنتے ہی جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں۔ انہوں نے خود کو سنبھالتے ہوئے کہا کہ وہ روز خواتین کی ہلاکتوں کی خبریں سن کر جاگتی ہیں صرف ثنا یوسف ہی نہیں بلکہ اور کتنی ہی خواتین اسی طرح قتل کر دی جاتی ہیں۔ اداکارہ نے اس پر شدید دکھ کا اظہار کیا کہ ہمارا معاشرہ ایسے واقعات کو معمول کا حصہ بنا چکا ہے۔
A post common by Rafay Mahmood (@rafaymahdood)
انہوں نے کہا کہ ہم ظلم کو جواز دے کر آگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں، اور یہی رویہ خطرناک ہے۔ ثناء یوسف کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ ایک معصوم لڑکی تھی جو کسی تنازع میں ملوث نہیں تھی نہ ہی کوئی ایسا کام کر رہی تھی کہ جس سے کسی کو کوئی پریشانی ہو پھر بھی اسے نشانہ بنایا گیا۔
ثانیہ نے زور دیا کہ خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ جب ہم ’میرا جسم، میری مرضی‘ جیسے نعرے لگاتے ہیں تو وہ اسی ناانصافی کے خلاف ہوتے ہیں کہ عورت کا ہاں کہنا یا نہ کہنا اس کے اپنے اختیار میں ہونا چاہیے۔
اداکارہ نے معاشرے میں مردوں کی جذباتی ناپختگی کو بھی مسئلے کی جڑ قرار دیا اور کہا کہ یہ تشدد صرف خواتین ہی نہیں، بلکہ خود مردوں کی بے بسی کی بھی علامت ہے۔
TagsShowbiz News Urdu