بابر اعظم کو آؤٹ کرنے پر محمد عامر کا جارحانہ جشن، دونوں کھلاڑی آمنے سامنے
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ 10 میں پشاور زلمی کے بابر اعطم کو آؤٹ کرنے پر کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر محمد عامر نے گراؤنڈ میں غصہ دکھاتے ہوئے جارحانہ انداز میں جشن منایا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔
وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ محمد عامر نے بابراعظم کو 12 رنز پر ایل بی ڈبلیو کردیا اور آؤٹ کرنے کے بعد بالی ووڈ فلم پشپا کے اسٹائل میں گلے کے نیچے سے ہاتھ گھماتے ہوئے دھماکے کا اشارہ بھی کیا جس پرکوئٹہ کےمینٹور ویون رچرڈز انھیں ٹھنڈا رہنے کا اشارہ کرتے ہوئے نظر آئے۔
What's the temperature again? ????#HBLPSLX I #ApnaXHai I #QGvPZ pic.
— PakistanSuperLeague (@thePSLt20) April 27, 2025
محمد عامر کے اس انداز پر کسی نے ان کی حمایت کی تو کوئی انہیں تنقید کا نشانہ بناتا نظرآیا، میچ کے بعد فاسٹ بولر نے پریس کانفرنس میں اپنے اس انداز پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جارحانہ انداز فاسٹ بولر کی خوبصورتی ہوتا ہے۔
پی ایس ایل 10 میں بابراعظم کو دوسری مرتبہ آؤٹ کرنے کے سوال پر محمد عامر نے جواب دیا کہ بابر اعظم بڑا پلیئر ہے اور اس میں کوئی شک نہیں ہے، اور اگر مجھے کامیابی مل رہی ہے تو ملنے دیں۔
انہوں نے کہا کہ میرا سارا فوکس بولنگ پر ہوتا ہے اس لیے مجھے کامیابی ملنے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔ محمد عامر نے کہا کہ میرا یہی پلان ہوتا ہے کہ اگر نیا گیند سوئنگ ہورہا ہے تو میں اس کو جتنا چاہے استعمال کروں پھر وہ چاہے صائم ایوب ہو یا بابر اعظم ہو۔
Mohammad Amir : "No Doubt Babar Bara Player Ha, Par Mujhe Success Mill Rahi Hai." pic.twitter.com/rSKI9zhVjY
— Thakur (@hassam_sajjad) April 27, 2025
بابر اعظم نے اس حوالے سے جواب دیتے ہوئے کہا کہ آخری 2 میچوں میں اوس نہیں تھی لیکن ہمارے میچ میں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ٹھیک نہیں کھیلیں گے تو آؤٹ ہی ہوں گے پھر سامنے جو بھی بولر ہو تو جب غلطی کریں گے تو ایسا ہو گا اور یہ چیزیں ساتھ ساتھ چلتی رہتی ہیں۔
“Correct Execution matters not the toss. When you make mistake you lose wicket against any bowler.”
Babar Azam in Press conference ⤵️
pic.twitter.com/uMNoIab6SG
— Abu Bakar Tarar (@abubakartarar_) April 27, 2025
واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 میں پشاور زلمی کے خلاف کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے 64 رنز سے کامیابی حاصل کی اور یوں پوائنٹس ٹیبل پر اب تیسری پوزیشن پر موجود ہے۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اب تک پانچ میں سے تین میچوں میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابر اعظم پشاور زلمی پی ایس ایل کوئٹہ گلیڈی ایٹر محمد عامرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پشاور زلمی پی ایس ایل کوئٹہ گلیڈی ایٹر
پڑھیں:
چھاپہ یا گرفتاری؟ پولیس کے 25 افسران اداکار عامر خان کے گھر میں داخل
بھارت کے عالمی شہرت یافتہ اداکار عامر خان کے گھر اچانک 25 پولیس افسران کی پُراسرار انداز میں آمد نے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عامر خان کے باندرا کے علاقے میں واقع ان کے گھر پر اچانک 25 کے قریب انسپکٹر جنرل آف پولیس کے افسران کی ٹیم پہنچ گئی۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس افسران وردی میں ملبوس اور سرکاری گاڑیوں پر اداکار کے گھر پہنچے۔
اس سے قبل عامر خان کے گھر کے اطراف سخت سیکیورٹی بھی دیکھی گئی اور کسی کو گلی میں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔
حتیٰ کہ میڈیا کو بھی اداکار عامر خان کے گھر سے دور رکھا گیا تاکہ پولیس افسران کی آمد کو خفیہ رکھا جا سکے۔
واقعے کی اس پُراسراریت نے مداحوں اور میڈیا میں تشویش و تجسس کی لہر دوڑا دی اور سب ہر دلعزیز اداکار کے بارے میں فکر میں مبتلا ہوگئے۔
ویڈیوز کے ساتھ ساتھ مختلف قیاس آرائیاں بھی پھیلنا شروع ہوگئیں جس نے معاملے کو مزید پیچیدہ بنادیا ہے۔
کسی نے کہا کہ یہ ممکنہ طور پر کسی دھمکی کی وجہ سے اداکار کی ہائی الرٹ سیکیورٹی کے لیے ہے۔
تاہم کچھ نے اسے فلم یا شوٹنگ ایونٹ کا حصہ سمجھا۔ مداح اس بات کی فکر میں تھے کہ اگر پولیس اتنے افسران لے کر آئے ہیں تو شاید کوئی بڑا معاملہ ہو سکتا ہے۔
باوثوق ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ یہ پولیس ٹیم ایک خیر سگالی دورے کی غرض سے پہنچی تھی جس کا مقصد عامر خان کی فلم "سرفروش" (1999) میں ان کے کردار کی مقبولیت کا اعتراف کرنا تھا۔
اس فلم میں عامر خان نے ایک ایماندار IPS افسر کا کردار ادا کیا تھا۔ پولیس نے فلم کے 25 سال مکمل ہونے پر ان کی خدمات کو سراہا اور اس احترام کے اظہار کے لیے یہ دورہ عمل میں لایا گیا۔
تاہم ؑعامر خان کی ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ وہ بھی ابھی اس واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی قانونی یا میڈیا حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے تاکہ اصل وجہ معلوم ہو سکے۔