اب ریاست کا امتحان ہے کہ وہ اہل پاراچنار کی امن کی دعوت اور پکار پر کیسے ردعمل دیں گے، علامہ راجہ ناصر عباس
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ پاراچنار، ضلع کرم کے محاصرے کو سات ماہ ہوچکے ہیں، ابھی تک راستے مکمل طور پر کھل نہ سکے۔ اس دوران ہم نے یہ دیکھا کہ ادویات کی کمی کی وجہ سے معصوم بچوں کی جانیں گئیں، درجنوں شہریوں کے گلے کاٹے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاراچنار، ضلع کرم کے محاصرے کو سات ماہ ہوچکے ہیں، ابھی تک راستے مکمل طور پر کھل نہ سکے۔ اس دوران ہم نے یہ دیکھا کہ ادویات کی کمی کی وجہ سے معصوم بچوں کی جانیں گئیں، درجنوں شہریوں کے گلے کاٹے گئے، قتل کیا گیا اور یہاں تک کہ امدادی قافلوں کی لوٹ مار کے ساتھ حکومتی و سرکاری مشینری، افسران اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر بھی حملے ہوئے لیکن صوبائی و وفاقی حکومت اور سیکیورٹی ادارے ٹس سے مس نہ ہوئے، آج اسلام آباد میں اہلِ پاراچنار نے ایک مرتبہ پھر امن کی صدا دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اہل پاراچنار نے امن کو پکارا ہے اور گفتگو، بحث و مباحثہ، مکالمہ اور جرگے کے راستے کو ہی اپنایا ہے۔ اہلِ کرم کے صبر، حوصلے اور حب الوطنی کی اس سے بڑی مثال کیا ہوگی۔ اسلام آباد میں کرم امن کنونشن کے تمام منتظمین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امن کی جانب اٹھنے والے ہر قدم کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔ اب ریاست کا امتحان ہے کہ وہ امن کی دعوت اور پکار پر کیسے ردعمل دیں گے؟
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امن کی
پڑھیں:
اسلام آباد سے گدھے کا گوشت برآمد ہونے کے بعد شہریوں میں تشویش، پولیس کی تفتیش جاری
گزشتہ شب اسلام آباد کے علاقے ترنول میں گدھوں کے گوشت کی غیرقانونی فروخت کے انکشاف نے عوام کو شدید تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ فوڈ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کی کارروائی میں ایک غیر ملکی باشندے کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں کھالیں، درجنوں زندہ گدھے اور 25 من کے قریب گوشت برآمد کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں گدھے کے گوشت کا معاملہ: غیر ملکی شہری کے خلاف مقدمہ درج
ذرائع کے مطابق گرفتار غیر ملکی کا نام زونگ وی ہے، جو حال ہی میں 90 دن کے ویزے پر پاکستان آیا تھا۔ تفتیشی ٹیموں کو فارم ہاؤس سے کوئی قانونی دستاویز، اجازت نامہ یا گوشت کی ترسیل کا ریکارڈ نہیں ملا۔ پولیس کے مطابق موقع پر موجود پاکستانی افراد فرار ہوگئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق گدھوں کو کاٹنے والی جگہ سے سینکڑوں کھالیں بھی برآمد ہوئیں، جنہیں پولیس ذرائع کے مطابق گوادر لے جا کر بیرونِ ملک ایکسپورٹ کیا جاتا تھا۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ گوشت اسلام آباد کے مخصوص چائنیز ریسٹورنٹس یا بیرونِ ملک سپلائی ہو رہا تھا۔
مزید تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب کے مختلف علاقوں سے شہری یہاں گدھے فروخت کرنے آتے تھے، جو کہ منظم سپلائی چین کی موجودگی کا ثبوت ہے۔ فارم ہاؤس کا مالک جیانگ لیانگ نامی شخص بتایا جا رہا ہے، جو اس وقت بیرون ملک مقیم ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر طاہرہ صدیق کے مطابق ابتدائی طور پر گوشت کی بیرونِ ملک منتقلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے، اور متعلقہ نیٹ ورک کے تمام کرداروں تک پہنچنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔ غیر ملکی ملزم کو ٹرانسلیٹر کی سہولت دی گئی ہے، تاہم اب تک کی تفتیش میں کوئی خاطر خواہ معلومات حاصل نہیں ہو سکیں۔
اسلام آباد پولیس نے تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کرتے ہوئے اسلام آباد فوڈ سیفٹی ایکٹ 2021 کی دفعات 11، 12، 13، اور 14 کے تحت کارروائی شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں گدھے کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف، 25 من گوشت، 60 زندہ گدھے برآمد
واقعہ نے شہریوں میں تشویش کی شدید لہر دوڑا دی ہے اور عوامی سطح پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ اس خطرناک نیٹ ورک کو مکمل بے نقاب کر کے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد انکشاف ترنول تشویش کی لہر سلاٹر ہاؤس غیرملکی شہری گرفتار گدھے کا گوشت مقدمہ درج وی نیوز