پنجاب میں وی وی آئی پیز کی سیکیورٹی کیلیے 5نئی جیمرز گاڑیاں خریدنے کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں وی وی آئی پیز کی آمدورفت اور سیکیورٹی کے لیے بیش قیمت 5 نئی جیمرز گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے دی۔
صوبائی کابینہ نے گاڑیوں کی خریداری کی منطوری کے بعد خریداری کے لیے ٹینڈر بھی جاری کر دیا۔
مراسلے کے مطابق پانچ امپورٹد لینڈ کروزرز پراڈو کے لیے 46کروڑ 72لاکھ کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں جس میں سے دو امپورٹڈ لینڈ کروزرز کے لیے 24کروڑ اور 3 امپورٹڈ لینڈ کروزرز پراڈو کے لیے 22 کروڑ 70لاکھ کے فنڈز رکھے گئے ہیں۔
گاڑیوں کی فراہمی کے لیے آج کمپنیز سے قواعد و ضوابط کے مطابق بڈز مانگ لی گئیں۔
ایس او پیز کے مطابق بڈ سیکیورٹی جمع کروا کے حصہ لینے والوں کے ٹینڈز آج ہی کھول دیے جائیں گے۔ اے آئی جی پروکیورمنٹ کی موجودگی میں سارا پراسس مکمل کیا جائے گا۔
رواں مالی سال میں گاڑیوں کی خریداری مکمل کرکے جیمرز کی انسٹالیشن مکمل کروا کر اسپیشل برانچ کے حوالے کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی محاصرہ توڑنے کیلیے عالمی صمود فلوٹیلا کی 13ویں کشتی تیونس سے روانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تیونس: غزہ کی 18 سالہ اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے کے لیے گلوبل صمود فلوٹیلا کی کوششیں تیز ہوگئیں، تیونس کے ساحلی شہر گمراتھ کی بندرگاہ سے فلوٹیلا کی 13ویں کشتی غزہ کی جانب روانہ ہوگئی، اس موقع پر درجنوں شہریوں نے جمع ہو کر فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، جن میں غزہ، وقار کی علامت ہے،ہم اپنی جان و خون قربان کریں گے فلسطین کے لیے اور فلسطین آزاد ہو، صیہونی باہر جائیں” جیسے نعرے شامل تھے۔
فلوٹیلا کی رکن جواہر شنہ نے بتایا کہ گزشتہ روز فلوٹیلا کی 12 کشتیاں تیونس سے روانہ ہوچکی تھیں جبکہ ایک اور کشتی شام کے وقت روانہ ہوئی۔
گلوبل صمود فلوٹیلا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یونان کے جزیرے سیروس سے بھی چھ کشتیاں 26 یونانیوں اور 20 بین الاقوامی کارکنوں کے ہمراہ غزہ کی جانب روانہ ہوئی ہیں جو تیونس سے آنے والے فلیٹ کے ساتھ ملیں گی۔
بین الاقوامی کمیٹی برائے محاصرہ توڑنے کے مطابق تمام کشتیاں مالٹا کے قریب اکٹھی ہوں گی اور پھر غزہ کی ساحلی پٹی کی طرف ایک ساتھ بڑھیں گی، یہ قافلہ اپنی نوعیت کا سب سے بڑا ہے جس کا مقصد نہ صرف اسرائیلی ناکہ بندی کو چیلنج کرنا ہے بلکہ غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان بھی پہنچانا ہے، جہاں بدترین قحط، بھوک اور بیماریوں نے وبائی صورتحال پیدا کردی ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اکتوبر 2023 سے غزہ پر مسلسل بمباری کر رہی ہے جس میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، عالمی اداروں کے مطابق اسرائیلی حملوں اور مسلسل محاصرے نے غزہ کو ناقابلِ رہائش بنا دیا ہے اور انسانی بحران خوفناک شکل اختیار کر گیا ہے۔