افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کرنیوالے مزید 17 خواج ہلاک، تعداد 71 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے افغانستان کی جانب سے ملک میں در اندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے مزید 17 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شمالی وزیرستان ضلع (این ڈبلیو ڈی) میں 25 تا 27 اپریل کے دوران سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کے نتیجے میں 54 خوارج ہلاک کیے گئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ان کارروائیوں کے تسلسل میں 27 اور 28 اپریل کی درمیانی شب حسن خیل، شمالی وزیرستان اور پاکستان-افغانستان سرحد کے قریبی علاقوں میں ایک منظم کلیئرنس آپریشن کیا گیا، آپریشن کے دوران مزید 17 خوارج کو ٹھکانے لگایا گیا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ خوارج غیر ملکی آقاؤں کے اشارے پر سرگرم تھے، کامیابی سے انجام کو پہنچائے گئے، ہلاک شدگان سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ تازہ ترین کارروائی کے بعد 3 روزہ انسدادِ دہشت گردی آپریشن میں ہلاک کیے گئے خوارج کی مجموعی تعداد 71 ہو گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز مادرِ وطن کی سرحدوں کے تحفظ اور پاکستان میں امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
20 سال سے ایف سی کی وردیاں پہن کر وارداتیں کرنیوالے 4 گینگسٹر ہلاک
پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے 20 سالہ سے پشاور میں ایف سی کی وردیوں میں ڈکیتی کی وارداتیں کرنے والے گینگ کے چار افراد کو ہلاک کردیا جن میں ایک افغانی بھی شامل تھا۔ تفصیلات کے مطابق چمکنی میں علی الصبح پولیس اور بدنامِ زمانہ ڈکیت گینگ کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں پولیس، ایف سی کی وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے خطرناک گروہ کے چار ملزمان مارے گئے۔ پولیس کے مطابق کارروائی پنجاب سی سی ٹی ڈی کی طرز پر خفیہ معلومات کی بنیاد پر کی گئی، جس میں کوئی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔ ترجمان کے مطابق ہلاک ملزمان گزشتہ 20 سال سے پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع کی پولیس کو انتہائی مطلوب تھے، ہلاک ڈاکوؤں کی شناخت عبدالغفور عرف غفور ولد اختر محمد، شاہ پور ولد شاہ مہر، جاوید ولد محمد جمال (ساکنان افغانستان) اور سمیع اللہ ولد محمد (سکنہ بیرون گنج) کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس کے مطابق یہ گروہ حال ہی میں علاقہ جھگڑا میں ایف سی کی وردی پہن کر ایک ڈاکٹر کے گھر کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث تھا، جس کا مقدمہ تھانہ چمکنی میں علت 2120 مورخہ 19 ستمبر 2025 بجرم 395، 457 درج تھا، اسی گینگ نے 26 اگست 2025ء کو ترناب فارم کے علاقے میں بھی ایک شہری کے گھر سے لاکھوں روپے نقدی اور طلائی زیورات لوٹے تھے۔ کارروائی کے دوران پولیس نے ایک کلاشنکوف، ایک رائفل 223 بور، دو پستول 30 بور، ایک سیڑھی اور دو موٹر سائیکلیں برآمد کرلیں۔ پولیس حکام کے مطابق ہلاک گروہ بین الاضلاعی نیٹ ورک کا حصہ تھا جو وردی پہن کر سرکاری اہلکار ظاہر کرتا اور ڈکیتیوں کی وارداتیں کرتا تھا۔ ترجمان کےمطابق پولیس نے علاقے میں سرچ آپریشن مزید تیز کردیا ہے جبکہ باقی مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔