ہم تمہاری کھوکھلی دھمکیوں سے نہیں ڈرتے، صدر بشاپ چرچ آف پاکستان کا مودی کو کرارا جواب
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام کے فالس فلیگ آپریشن کو بنیاد بنا کر پاکستان کو ذمہ دار ٹھہرانے والے بھارت کو پاکستان کی طرف سے جواب ملنے کا سلسلہ جاری ہے۔
صدر بشاپ چرچ آف پاکستان ڈاکٹر آزاد مارشل کی جانب سے بھارت کو کرارا جواب دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں پہلگام فالس فلیگ آپریشن: مقبوضہ کشمیر نے مودی کی پالیسیوں کو ٹھکرا دیا
ڈاکٹر آزاد مارشل نے کہاکہ پاکستان قائم و دائم رہنے کے لیے بنا ہے، مودی تمہاری کھوکھلی دھمکیوں سے ہم ڈرنے والے نہیں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسیحی برادری ہمیشہ کی طرح حکومت اور مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی سلامتی و بقا کے لیے پاکستان کی مسیحی برادری اپنا تن، من دھن سب قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔
اس سے قبل سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم پنجاب سے گزر کر بھارت کو پاکستان پر حملہ نہیں کرنے دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پاکستانی میڈیا کا بھارتی پروپیگنڈے کا منہ توڑ جواب، جھوٹا بیانیہ دفن
بھارت کی جانب سے واقعے کے 5 منٹ بعد ہی پاکستان پر الزام لگانا مودی سرکار کے گلے پڑ گیا ہے، اور اب دنیا سوال اٹھا رہی ہے کہ بغیر شواہد پاکستان پر الزام کیوں لگایا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستان پہلگام فالس فلیگ ڈاکٹر آزاد مارشل صدر بشاپ چرچ کرارا جواب مقبوضہ کشمیر مودی سرکار وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان پہلگام فالس فلیگ ڈاکٹر ا زاد مارشل صدر بشاپ چرچ کرارا جواب مودی سرکار وی نیوز پاکستان کی فالس فلیگ کے لیے
پڑھیں:
بھار ت نے مقبوضہ کشمیر کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے کہا کہ بھارت بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر تعیناتی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے بھارت نے علاقے کو ایک بڑی کھلی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں بھارتی فوجیوں کی موجودگی نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر 27 اکتوبر 1947ء کو بھارت کے غیر قانونی حملے کے بعد سے فوجی محاصرے میں ہے۔ انہوں نے کہ بھاری تعداد میں فوج کی موجودگی سے علاقے میں ایک سنگین اور طویل ترین انسانی بحران پیدا ہوا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر فوجیوں کی تعیناتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی ہر گلی اور ہر محلہ فوجی محاصرے میں ہے، بھارتی فوجی علاقے کے طول و عرض میں گشت کر رہے ہیں۔ حد سے زیادہ فوجیوں کی موجودگی کا مقصد علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کر کے کشمیری عوام کی جائز سیاسی امنگوں کو دبانا ہے۔ایڈووکیٹ منہاس نے کہا کہ تقریبا 10 لاکھ بھارتی فوجی علاقے میں تعینات ہیں اور ہر سات شہریوں پر ایک مسلح فوجی پہرہ دے رہا ہے جس کی مثال دنیا میں کہیں بھی نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی کے باعث ہراساں کیے جانے، بلاجواز گرفتاریوں، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے۔ حریت ترجمان نے کہا کہ بھارت بھاری تعداد میں فوجیوں کی موجودگی سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتا۔
انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر متنازعہ علاقے میں منظم انداز میں فوجی مظالم اور آبادی کے تناسب میں تبدیلی پر بھارت کو جوابدہ ٹھہرائیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کا انحصار تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل پر ہے۔ ایڈووکیٹ منہاس نے کہا کہ کشمیری عوام خیرات نہیں مانگ رہے بلکہ وہ اپنے حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی طاقت سے کبھی کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے عالمی ذرائع ابلاغ پر زور دیا کہ وہ فوجی استثنی کی آڑ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کریں۔ترجمان نے خبردار کیا کہ عالمی برادری کی خاموشی سے بھارت کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ اپنے مظالم کو بلا روک ٹوک جاری رکھے۔ حریت ترجمان نے کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل پر زور دیا۔