پاک بھارت کشیدگی، سکردو اور سوات ایئرپورٹس پر جدید میزائلوں سے لیس جنگی طیارے تعینات
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ اقدام کسی بھی بھارتی جارحیت کےجواب دینے اور ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاک فضائیہ کے اٹل عزم کا واضح اظہار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر سکردو اور سوات ایئرپورٹس پر جدید لڑاکا طیارے تعینات کر دیئے گئے۔ یہ طیارےجدید PL-15 آہنی شکن میزائلوں سے لیس ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ اقدام کسی بھی بھارتی جارحیت کےجواب دینے اور ملکی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کیلئے پاک فضائیہ کے اٹل عزم کا واضح اظہار ہے۔ پاکستان فضائیہ فضائی جنگ کے میدان میں ایک ناقابل تسخیر قوت کے طور پر ابھری ہے، جو جدید ترین ٹیکنالوجی اور کثیر الجہتی صلاحیتوں سے لیس ہے۔ جو ہمیشہ پیشہ ورانہ مہارت اور آپریشنل تیاری کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے میں پیش پیش رہی ہے۔ جے 10 سی اور جے ایف-17 بلاک تھری جیسے جدید لڑاکا طیاروں کی شمولیت، جو PL-15 بی اونڈ ویژول رینج میزائلوں سے مسلح ہیں، نے پاک فضائیہ کی جنگی صلاحیت اور اسٹریٹجک دفاع میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ ان جدید اثاثوں کی بدولت پاکستان کی فضائی حدود ناقابل تسخیر ہے، جو دشمن کو ایک دوٹوک پیغام دے رہی ہیں کہ پاکستان کا فضائی دفاع ناقابل تسخیر ہے۔
سیدو سے پسنی تک، پاک فضائیہ اپنی ناقابل تسخیر موجودگی کو برقرار رکھتے ہوئے ہر وقت کی نگرانی اور فوری ردعمل کی صلاحیتوں کو یقینی بنا رہی ہے۔ متحرک قیادت کے تحت، پاک فضائیہ نے ایک انقلابی جدید کاری مہم کا آغاز کیا ہے جس میں اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز کو کثیر جہتی شعبوں میں برق رفتاری سے شامل کیا جا رہا ہے۔ پاک فضائیہ نے جدید فضائی پلیٹ فارمز، ہائی ٹو میڈیم آلٹیٹیوڈ ایئر ڈیفنس سسٹمز (HIMADS)، بغیر پائلٹ لڑاکا فضائی گاڑیاں (UCAVs)، خلا، سائبر اور الیکٹرانک وار فیئر کی صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت پر مبنی نظاموں کو بھی آپریشنل کر کے ناقابل مثال رفتار سے اپنی طاقت میں اضافہ کیا ہے۔ پاکستان فضائیہ ایک بار پھر قوم کی خودمختاری کے تحفظ، جارحیت کی روک تھام اور طاقت کے ذریعے امن برقرار رکھنے کے اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ بہادری، جدت اور پختہ عزم کے ساتھ، پاک فضائیہ ہر چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے تیار کھڑی ہے تاکہ پاکستان کی فضائی حدود محفوظ رہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ
پڑھیں:
بھارت اپنے تباہ شدہ طیارے گنتے گنتے حواس کھوبیٹھا ، گودی میڈیا کی پاکستان مخالف نئی مہم شروع
اسلام آباد(اوصاف نیوز) پاک ، بھارت کشیدگی کے بعد بھارتی گودی میڈیا اپنی ہی آگ میںجلنے لگا. بھارتی میڈیا اور حکمرانوں کو بری شکست ملنے کے باوجود سکون نہیں آرہا . ایک بار پھر پاکستان کے خلاف جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈے کی مہم تیز کر دی۔
مصدقہ ذرائع اور بین الاقوامی دفاعی تجزیہ کاروں نے ان دعوؤں کو سراسر بے بنیاد، من گھڑت اور بھارتی میڈیا کا اشتعال انگیز پروپیگنڈا قرار دیا ہے اور زمینی حقائق بھی ان جھوٹے دعوؤں کی تصدیق نہیں کرتے، نہ کوئی طیارہ مارا گیا، نہ کوئی نقصان ہوا۔
قبل ازیں بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان یہ اعتراف کر چکے ہیں کہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی طیارے دو دن تک گراونڈ رہےیعنی بھارتی طیارے دو دن تک کوئی بھی پرواز کرنے کے قابل نہیں تھے۔
بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان کے اعترافی بیان پر بھارتی فوج کے سابق افسر اور معروف دفاعی تجزیہ کار پراوین ساہنی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کے مطابق، جنرل چوہان کا یہ اعتراف کہ بھارتی فضائیہ کے طیارے دو دن تک گراؤنڈ رہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارت کی دفاعی
قیادت نے قوم کو گمراہ کیا ہے۔ ساہنی نے مطالبہ کیا کہ مودی سرکار کو فوری طور پر نیا سی ڈی ایس اور ائر چیف مقرر کرنا چاہیے۔
بھارتی ٹی وی چینلز خصوصاً ریپبلک ٹی وی اور انڈیا ٹوڈےاور این ڈی ٹی وی اپنے عوام کو بے وقوف بنانے میں مصروف ہیں ، جھوٹی مہم کے تحت بھارتی عوام کو یہ دیکھااور بتایا جارہا ہے کہ بھارت نے 6 سے 10 مئی کے درمیان ہونے والے مبینہ فضائی تصادم میں پاکستان کے چھ لڑاکا طیارے، دو نگرانی کے طیارے، ایک C-130 ٹرانسپورٹ طیارہ، درجنوں میزائل اور کئی ڈرونز تباہ کیے ہیں۔ بھارتی چینلز نے اس کارروائی کو “آپریشن سندور” کا نام دیا ہے۔
ارنب گوسوامی کا مشکوک کردار:
ریپبلک ٹی وی کے اینکر ارنب گوسوامی، جو ماضی میں پلوامہ حملے سے متعلق لیک آڈیو کی وجہ سے پہلے ہی متنازع ہو چکے ہیں، ایک بار پھر بغیر کسی شواہد کے پاکستان کے خلاف جنگی کامیابیوں کے دعوے کر رہے ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ارنب قومی سلامتی جیسے حساس معاملات کو بھی سنسنی خیزی اور سیاسی مفاد کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
بھارتی حکومت کی جانب سے اپنے عوام کو بے وقوف بنانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ 2019 میں بالاکوٹ حملے کے بعد بھی 300 دہشت گردوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا تھا، جسے بعد ازاں عالمی اداروں اور آزاد ذرائع نے جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا تھا۔
بھارت کی تاریخ اس قسم کی ناکامیوں سے بھری پڑی ہے جس کی تصدیق خود بھارتی کے دفاعی تجزیہ کار اور صحافی بھی کرتے ہیں۔ بھارتی دفاعی تجزیہ کار پروین ساہنی نے نامور بھارتی صحافی کرن تھاپر کو دیئے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ 27 فروری 2019 کو بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی فضائیہ نے اپنے ہی ہیلی کاپٹر کو میزائل سے مار گرایا تھا جس میں متعدد فوجی افسران ہلاک ہوئے تاہم مودی نے اس وقت بھی 2019 کے عام انتخابات تک اس معاملے کو دبا کر رکھا اور میڈیا سمیت عوام کو اس حادثے کی خبر نہیں ہونے دی تھی۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی میڈیا کا حالیہ پروپیگنڈا عالمی و ملکی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے، انتخابی مقاصد حاصل کرنے اور قوم پرستی کے جذبات کو ابھارنے کی ایک کوشش ہے۔ یہ بیانیہ مودی سرکار کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس میں میڈیا ایک آلہ کار بن چکا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو بھارت پر اس وقت 6-0 کی واضح برتری حاصل ہے۔ جوابی کارروائی کے دوران پاک فضائیہ نے دشمن کے چار رافیل طیارے،ایک مگ 29، اور ایک ایس یو 30 کو کامیابی سے نشانہ بنا کر تباہ کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ بھارت کا جدید ایس-300 ڈیفنس سسٹم’ بھی تباہ کر دیا گیا۔ ان کارروائیوں میں دشمن کے درجنوں فوجی ٹھکانے، کئی چوکیاں اور سینکڑوں بھارتی اہلکاروں کا جانی نقصان بھی شامل ہے۔ پاکستان کی بھرپور اور مؤثر عسکری حکمتِ عملی نے دشمن کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔
پاک فضائیہ نے جوابی کاروائی میں کہاں کہاں بھارتی طیارے گرائے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک طیارہ اننت ناگ کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا تھا، جس کے پائلٹ کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔ ، تباہ ہونے والے بھارتی طیارے کی ایجکیشن سیٹ پہی گاڈول کوکرناگ کے علاقے سے برآمد ہوئی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کا دوسرا طیارہ پامپور یا پلوامہ کے علاقے میں گرا گیا تھا جس کے دونوں پائلٹس شدید زخمی حالت میں سری نگر ہسپتال منتقل کئے گئے تھے۔
ایک اور لڑاکا طیارہ پنتھیال / رامسو، ضلع رام بن کے علاقے میں گرایا گیا تھا، اس طیارے کے پائلٹ فلائنگ آفیسر اقبال سنگھ کو زخمی حالت میں آرمی ہسپتال ادھم پور منتقل کیا گیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک اور طیارہ بھردہ کلاں، تحصیل اکھنور کے زرعی کھیتوں میں گرا تھا، اس حادثے میں ایجکیٹ کرنے والے دونوں پائلٹس زخمی ہوئے جنہیں اکھنور کے فوجی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کا ایک طیارہ بھٹنڈہ کے علاقے میں بھی تباہ ہوا تھا، بھارت کا ایک ہیرون ریموٹ پائلٹڈ وہیکل (Heron RPV) جموں شہر کے مشرق میں 13 ناٹیکل میل کے فاصلے پر مار گرایا گیا تھا۔
فلپائن نے جنوبی کوریا سے ایف اے 50 لڑاکا طیارے خریدنے کا معاہدہ کر لیا