وزیراعلیٰ بلوچستان کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ واضح سوچ کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا، ماضی میں قلات کے محدود آپریشن کو پورے بلوچستان میں آپریشن کا نام دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشتگرد شناخت کی بنیاد پر پنجابیوں کا نہیں پاکستانیوں کا خون بہا رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ واضح سوچ کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا، ماضی میں قلات کے محدود آپریشن کو پورے بلوچستان میں آپریشن کا نام دیا گیا۔ سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ رحیم یار خان کے محدود آپریشن کو پورے پنجاب یا لیاری میں آپریشن کو پورے کراچی کا آپریشن نہیں کہا جا سکتا، تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے بجائے تحقیق ضروری ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آپریشن کو پورے سرفراز بگٹی

پڑھیں:

آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ دہشتگرد پاکستان سے آئے تھے، آپریشن سندور پر چدمبرم کا سوال

کانگریس لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ "این آئی اے" نے ان تمام ہفتوں میں کیا کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت پہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر ہندوستان کے فوجی ردعمل کے بارے میں اہم تفصیلات بتانے سے گریزاں ہے۔ ایک نیوز آؤٹ لیٹ کے ساتھ انٹرویو میں پی چدمبرم نے سوال اٹھایا کہ آیا حکومت نے ایک اور پہلگام کو روکنے کے لئے کوئی فالو اپ قدم اٹھایا ہے۔ پی چدمبرم نے سوال کئے، دہشت گرد حملہ آور کہاں ہیں، آپ نے انہیں کیوں نہیں پکڑا، آپ نے ان کی شناخت تک کیوں نہیں کی، اچانک ایک خبر سامنے آئی کہ ہم نے دو تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے انہیں پناہ دی تھی، اب اس کا کیا ہوا۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت یہ بتانے کو تیار نہیں ہے کہ "این آئی اے" نے ان تمام ہفتوں میں کیا کیا ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ کیا انہوں نے دہشت گردوں کی شناخت کی ہے، وہ کہاں سے آئے تھے۔ میرا مطلب ہے، ہم سب جانتے ہیں، وہ مقامی دہشتگرد ہوسکتے ہیں۔ آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ وہ پاکستان سے آئے تھے، اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے، وہ نقصان بھی چھپا رہے ہیں۔ امیت مالویہ سمیت بی جے پی لیڈران نے کانگریس کے سینیئر لیڈر پر جوابی حملہ کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ کانگریس دشمن کی حفاظت کے لئے ہمیشہ جھک جاتی ہے۔

پی چدمبرم نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی لیکن اسی طرح 2008ء میں ممبئی کا دہشت گردانہ حملہ بھی انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، جب میں نے وزیر داخلہ کا عہدہ سنبھالا تو میں نے ممبئی کا دورہ کیا اور میں نے پوری پریس کو بلایا۔ انہوں نے کہا "میں نے پہلا جملہ جو کہا میں انٹیلی جنس کی ناکامی پر معذرت خواہ ہوں، یہ انٹیلی جنس کی ناکامی تھی، سات یا آٹھ پاکستان میں مقیم دہشتگردوں کی کشتی کے ذریعے ہندوستان کے تجارتی دارالحکومت ممبئی تک آنا اور مالیاتی دارالحکومت کی ہوٹل تک پیدل جانا، ایک واضح انٹیلی جنس کی ناکامی تھی"۔ پیر کے روز اسی طرح کے ریمارکس کی بازگشت کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے بھی مودی سے پہلگام دہشت گردوں کے ٹھکانے پر جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو یہ جاننے کا حق ہے کہ دہشتگرد اس کے بعد کہاں گئے اور سرحد پر سیکورٹی پر سوال اٹھائے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر اعلیٰ بلوچستان کا ریٹائرڈ افسر کی دوبارہ تقرری پر سخت نوٹس، انکوائری کا حکم
  • سرفراز بگٹی کا ریٹارڈ افسر کی دوبارہ تعیناتی کا نوٹس، انکوائری کے احکامات
  • کراچی میں سی ٹی ڈی کا خفیہ آپریشن، 4 خطرناک دہشتگرد گرفتار
  • حق دو بلوچستان لانگ مارچ کو لاہور تک محدود کرنے پر اتفاق ہوگیا
  • بلوچستان میں شہریوں کو مارنے والوں کا حل آپریشن کے سوا کچھ نہیں: رانا ثناء اللہ
  • آپ یہ کیوں سمجھتے ہیں کہ دہشتگرد پاکستان سے آئے تھے، آپریشن سندور پر چدمبرم کا سوال
  • آپریشن سندورکی ناکامی، بھارت نے جعلی مقابلوں میں پاکستانیوں کو شہید کرکے دہشتگرد قرار دینے کا منصوبہ دوبارہ شروع کردیا
  • بھارت کا آپریشن مہادیو؛ معصوم پاکستانیوں کو دہشتگرد قرار دینے کا منصوبہ بے نقاب
  • بلوچستان: پی ایس ڈی پی پر عملدرآمد سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اہم اجلاس
  • بلوچستان میں سڑکوں کے ترقیاتی منصوبے بروقت مکمل کرنے کی ہدایت