وفاقی وزیر کی ہدایت پر بھارت سے واپس آنے والے 2 بہن بھائیوں کے سرکاری خرچ پر علاج کے انتظامات مکمل
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بھارت سے واپس آئے دل کے عارضے میں مبتلا بچوں کے علاج کے انتظامات مکمل کر لئے گئے، دونوں بچے کل اسلام آباد پہنچ جائیں گے۔
ترجمان وزارت صحت کے مطابق وزیر صحت مصطفی کمال کی ہدایت پر بھارت سے واپس آئے بچوں کے علاج کے انتظامات مکمل ہو گئے اور حکومتِ پاکستان بچوں کے علاج کا مکمل خرچ اٹھائے گی۔
تفصیلات کے مطابق بھارت نے پاکستان سے گئے اس خاندان کاویزہ کینسل ہونے کے بعد انھیں واپس بھیج دیا تھا۔ ان بچوں کی سرجری ہونا ابھی باقی تھی اور علاج مکمل نہ ہو سکا۔
ڈی جی ہیلتھ نے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں علاج کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں ۔بچوں کے علاج کیلیے کراچی سے اسلام آباد منتقلی کے انتظامات کیے گئے۔
ڈی سی اسلام آباد منتقلی کی نگرانی کر رہے ہیں، بچے علاج کیلئے کل انشاء اللہ اسلام باد پہنچ رپے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علاج کے انتظامات مکمل بچوں کے علاج
پڑھیں:
غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ روانہ
غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ پہنچنے والا ہے۔
برطانوی وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ یہ اقدام ایک خصوصی اسکیم کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ ان بچوں کو وہ طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں جو غزہ میں دستیاب نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے جولائی میں اس منصوبے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ غزہ کی زیادہ تر اسپتال اب کام نہیں کر پا رہے۔ حکومت کے مطابق یہ اسکیم اس لیے ضروری ہے کہ علاقے میں ادویات اور طبی سامان کی شدید کمی ہے اور ڈاکٹروں کے لیے بھی محفوظ طریقے سے کام کرنا ممکن نہیں رہا۔
وزارتِ صحت کے مطابق ’ہم توقع کرتے ہیں کہ بچے اور ان کے قریبی اہلِ خانہ آئندہ چند ہفتوں میں برطانیہ پہنچ جائیں گے۔‘ برطانوی وزیرِ خارجہ یویٹ کوپر نے کہا کہ پہلا گروپ ’غزہ سے نکل چکا ہے اور برطانیہ کے راستے پر ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق بچوں کو فی الحال خطے کے ایک اور ملک میں طبی عملہ دیکھ بھال فراہم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چند ہفتوں میں غزہ کے اڑھائی لاکھ سے زیادہ شہری نقل مکانی کر چکے، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اس سے قبل چند زخمی غزہ کے بچے ایک نجی پروگرام ‘پروجیکٹ پیور ہوپ’ کے تحت برطانیہ لائے گئے تھے۔ مگر حکومت نے نئی اسکیم کے تحت آنے والے بچوں کی درست تعداد نہیں بتائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں 30 سے 50 بچے لائے جا سکتے ہیں۔
برطانوی حکام غزہ کے ان طلبہ کو نکالنے پر بھی کام کر رہے ہیں جنہیں برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں داخلہ مل چکا ہے۔ کوپر کے مطابق ’یہ ایک بڑا سفارتی عمل ہے تاکہ ان بچوں اور طلبہ کو غزہ سے نکالا جا سکے اور مختلف ممالک کے راستے برطانیہ لایا جا سکے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
علاج غزہ فلسطین