بھارت کی پاکستانیوں کے ویزا کی منسوخی سنگین انسانی مسائل پیدا کر رہی ہے، دفتر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 مئی2025ء)دفترخارجہ نے کہاہے کہ بھارت کی پاکستانیوں کے ویزا کی منسوخی سنگین انسانی مسائل پیدا کر رہی ہے، بھارتی حکام اجازت دیں تو ہم اپنے شہریوں کو واپس لینے کیلئے تیار ہیں۔بھارت سے واہگہ بارڈر کے ذریعے پاکستانیوں کی واپسی سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاکہ بھارت کی جانب سے پاکستانیوں کے ویزا کی منسوخی سنگین انسانی مسائل پیدا کر رہی ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ متعدد مریض نازک صحت کے ساتھ علاج مکمل کیے بغیر وطن واپس آچکے ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق کچھ پاکستانی شہری اٹاری سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں۔بیان میں کہا گیاکہ واہگہ اٹاری سرحد عبور کرنے کی آخری تاریخ30 اپریل تھی، بھارتی حکام اجازت دیں تو ہم اپنے شہریوں کو واپس لینے کیلئے تیار ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی شہریوں کیلئے واہگہ بارڈر آئندہ بھی کھلا رہے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے دفتر خارجہ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مالی سال 2026ء کیلئے تارکین وطن کو ویزا دینے کی حد مقرر کر دی۔ آئندہ سال امریکا آنے والے صرف 7 ہزار 500 تارکین وطن ویزا کے اہل ہوں گے، 1980ء کے ریفیوجی ایکٹ کے بعد پہلی بار اتنی کم ترین حد مقرر کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا کی تاریخ میں تارکین وطن کی تعداد میں کمی لا رہے ہیں، تارکین وطن کے داخلے سے ملک کے مفادات کو نقصان نہیں ہونا چاہیے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سفید افریقیوں کو جنوبی افریقہ میں نسل کشی کا خطرہ ہے، فی الحال پناہ گزینوں کی سالانہ حد ایک لاکھ 25 ہزار مقرر ہے۔
ٹرمپ انتظامیہ نے سفید فام جنوبی افریقیوں کو ترجیح دینے کا اعلان کیا، امریکی تاریخ میں مخصوص قومیتوں کے خلاف امتیازی قوانین پہلے بھی بنائے گئے، نئے قانون کے تحت مہاجرین کو سخت سکیورٹی جانچ سے گزرنا ہوگا۔امریکی وزارت خارجہ اور ہوم لینڈ سکیورٹی کی منظوری لازم قرار دی گئی، ٹرمپ نے جون میں غیر ملکیوں کی داخلے سے متعلق نیا فرمان جاری کیا تھا۔ٹرمپ کے اقدام پر انسانی حقوق تنظیموں نے شدید تنقید کا اظہار کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کا نیا اقدام امریکی امیگریشن پالیسی کو مزید محدود کرے گا۔