چین نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ وہ کسی بھی کمپنی سے غیر قانونی طور پر ڈیٹا تک رسائی حاصل کرتا ہے۔ 

یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب یورپی یونین نے مشہور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر صارفین کا ڈیٹا چین منتقل کرنے اور اسے چینی حکام سے محفوظ رکھنے میں ناکامی پر 530 ملین یورو (تقریباً 600 ملین ڈالر) کا بھاری جرمانہ عائد کیا۔

یورپی یونین کی جانب سے ٹک ٹاک پر یہ اب تک کا دوسرا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ ٹک ٹاک، جو چینی ٹیکنالوجی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ہے، نے اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

چینی وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ چین نے کبھی کسی کمپنی یا فرد کو ڈیٹا اکٹھا کرنے یا ذخیرہ کرنے کے لیے غیر قانونی طریقہ کار استعمال کرنے کا حکم نہیں دیا، اور نہ ہی ایسا کبھی ہوگا۔

بیان میں یورپی یونین اور آئرلینڈ (جہاں ٹک ٹاک کا یورپی ہیڈکوارٹر واقع ہے) سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تمام ممالک کی کمپنیوں کو منصفانہ، غیرجانبدار اور امتیاز سے پاک کاروباری ماحول فراہم کریں۔

ٹک ٹاک پہلے ہی قومی سلامتی سے متعلق خدشات کی بنا پر مختلف ممالک میں جانچ پڑتال کا سامنا کر رہا ہے۔ پاکستان، نیپال اور فرانس کے علاقے نیو کیلیڈونیا میں اس پر مختلف اوقات میں پابندیاں لگائی جا چکی ہیں۔

یورپی یونین کا یہ اقدام امریکی دباؤ میں بھی اضافہ کر سکتا ہے، جہاں 2024 میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے تحت بائٹ ڈانس کو امریکا میں ٹک ٹاک کا کنٹرول ختم کرنا ہوگا، ورنہ پابندی عائد کر دی جائے گی۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: یورپی یونین ٹک ٹاک

پڑھیں:

تہران خالی کرنے کے ٹرمپ مطالبے پر چین کا سخت ردعمل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے دارالحکومت تہران سے شہریوں کو فوری انخلا کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا تنازع کو ہوا دینے کے بجائے کشیدگی میں کمی کے لیے کام کرے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاکن نے بیجنگ میں ایک پریس بریفنگ میں کہا: “آگ پر تیل ڈالنے، دھمکیاں دینے، اور دباؤ بڑھانے سے صورتحال میں بہتری نہیں آئے گی بلکہ اس سے خطے میں تنازع مزید گہرا اور وسیع ہو جائے گا۔”

چین نے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران-اسرائیل کشیدگی کو مزید بڑھانے کے بجائے اسے ختم کرنے میں کردار ادا کریں۔

یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں جنگ کا دائرہ وسیع ہو رہا ہے اور عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بی وائی سی کیخلاف قانونی چارہ جوئی کیلئے وکلاء سے مشاورت جاری ہے، ضیاء لانگو
  • نیٹو کیا ہے اور اسے کیوں بنایا گیا؟
  • ٹرمپ کا ایران پر حملے کی منظوری دینے کی خبر پر ردعمل سامنے آگیا
  • برطانیہ امریکا کے کہنے پر مشرقِ وسطیٰ میں ایک اور غیر قانونی جنگ میں شامل نہ ہو، لبرل ڈیموکریٹ پارٹی
  • یورپ کے 9 ممالک کا مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل سے تجارت ختم کرنے کیلئے طریقہ کاربنانے کا مطالبہ
  • ایران اور یورپی وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات کل جنیوا میں ہو گی، عباس عراقچی کی تصدیق
  •  ایران نے شہریوں سے واٹس ایپ اور انسٹاگرام ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا، مگر کیوں؟
  • تہران خالی کرنے کے ٹرمپ مطالبے پر چین کا سخت ردعمل
  • سپین کا یورپی یونین سے اسرائیل پر اسلحے کی فروخت پر پابندی کا مطالبہ
  • ٹرمپ کے تہران خالی کرنے کے مطالبے پر چین کا سخت ردعمل آگیا