City 42:
2025-11-04@06:20:48 GMT

سوات میں پھر زلزلہ،شہریوں میں خوف و ہراس

اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT

 ویب ڈیسک:سوات کے مرکزی علاقے مینگورہ سمیت گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔

 زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 4.2 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن، افغانستان میں تھا, زلزلے کی گہرائی 156 کلومیٹر زیر زمین ریکارڈ کی گئی،زلزلے کی وجہ شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، لوگ گھروں اور عمارتوں سے کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے باہر نکل آئے۔

پورٹل میں خامیاں،سینکڑوں پرائیوٹ سکولوں کو رجسٹریشن جاری نہ ہوسکی

 ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کے جھٹکے چند سیکنڈز تک جاری رہے تاہم کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔

زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔

زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں۔

ایران نے قاسم بصیر نامی بیلسٹک میزائل تیارکر لیا

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پختونخوا‘ سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

251104-01-11

 

پشاور(مانیٹر نگ ڈ یسک ) خیبر پختونخوا میں آثار قدیمہ کی تلاش کے دوران سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت کیے گئے ہیں تفصیلات کے مطابق بریکوٹ میں 1200 سال پرانے چھوٹے مندر کے آثار بھی سامنے آئے ہیں، جو اس خطے کی تہذیبی تسلسل کا نایاب ثبوت ہیں۔ اطالوی ماہرین نے صوبائی محکمہ آثارقدیمہ کے اشتراک سے یہ دریافتیں کی ہیں اورمزید کھدائی جاری ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ علاقے قدیم ترین ادوار سے لے کر مسلم دور تک آباد رہے ہیں اور ان مقامات میں غزنوی دور کا ایک قلعہ بھی شامل ہے۔اطالوی آرکیالوجیکل مشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لوکا کے مطابق بریکوٹ بازیرہ میں کھدائی کے دوران چھوٹے مندر کے آثار دریافت ہوئے ہیں جبکہ موجودہ کھدائی کے دوران مندر کے اردگرد دریائے سوات کی سمت ایک وسیع محافظ علاقہ (بفر زون) قائم کرنے کے لیے کھدائی کا دائرہ بڑھایا گیا۔اس 3 سالہ منصوبے کے تحت 400 سے زائد مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جائے گا اور انہیں آثار کی تلاش، کھدائی اور ان کے محفوظ رکھنے کی تربیت دی جائے گی۔یہ منصوبہ خیبر پاتھ کے نام سے جانا جاتا ہے اور یکم جون 2025ء کو شروع ہوا تھا، جس کا مقصد علاقے کی ترقی، پیشہ ورانہ تربیت اور سیاحت کے شعبے کو فروغ دینا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ‘ 20 سے زایدافراد جاں بحق‘ 320 زخمی
  • پختونخوا‘ سوات سے ٹیکسلا تک مزید 8 تاریخی مقامات دریافت
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی
  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی