چین،آٹھویں ڈیجیٹل چائنا کنسٹرکشن سمٹ کا اختتام 228 ارب یوآن مالیت کے معاہدوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
بیجنگ: آٹھویں ڈیجیٹل چائنا کنسٹرکشن سمٹ پانچ تاریخ کو اختتام پذیر ہوئی، جس میں 360،000 سے زائد افراد نے شرکت کی جو ایک ریکارڈ بلند سطح ہے۔پیر کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ سمٹ میں 40 سے زائد فورمز اور مکالمے منعقد ہوئے اور پہلی بار ڈیجیٹل چائنا ڈیولپمنٹ انڈیکس سسٹم اور ڈیجیٹل اکانومی یونیکورن ڈویلپمنٹ رپورٹ جاری کی گئی۔ سمٹ میں مجموعی طور پر 100 سے زائد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی انٹرایکٹو تجربے کے منصوبے اور 30 سے زائد فزیکل ماڈلز لانچ کیے گئے ، پہلی بار نمائش کی شرح 65 فیصد سے زیادہ رہی اور پہلی بار کم اونچائی پر مبنی اقتصادی زون قائم کیا گیا۔ سمٹ میں ڈیجیٹل معیشت کے کل 455 اہم منصوبوں پر دستخط کیے گئے، جن میں مجموعی طور پر 228 ارب یوآن کی سرمایہ کاری ہوگی، جو گزشتہ اجلاس کے مقابلے میں بالترتیب 8 فیصد اور 12 فیصد اضافہ ہے۔ ان منصوبوں میں مصنوعی ذہانت، روبوٹکس، کمپیوٹنگ انفراسٹرکچر، ڈیجیٹل ہیلتھ اور دیگر شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
—فائل فوٹووزارت توانائی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے 3600 ارب روپے کی بچت ہوئی، دباؤ کے باوجود متعدد آئی پی پیز سے معاہدے منسوخ کیے گئے۔
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق 20 سال قبل 40 آئی پی پیز سے بجلی کے مہنگے معاہدے کیے گئے تھے، بجلی پیدا نہ کرنے کے باوجود کپیسٹی چارجز کی مد میں اربوں روپے کی ادائیگیاں ہوئیں۔
آئی پی پیز کے مہنگے معاہدوں سے عوام کی جیبوں سے 3.6 ٹریلین روپے سالانہ نکلوائے جاتے تھے۔
دوسری جانب صنعتکار برادری کا کہنا ہے کہ 40 خاندانوں نے آئی پی پیز معاہدے کر کے ملک کو یرغمال بنائے رکھا ہے، بند پاور پلانٹس کے باوجود اربوں روپے وصول کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔