خیبر پختونخوا کے 12 مختلف اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں پانی کی سطح کم ہونے کی رفتار زیادہ ہے۔ 

وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے ضلع ڈی آئی خان میں گزشتہ 10 سال کے دوران زیر زمین پانی کی سطح 8 فٹ تک گری ہے۔ حکومت نے زیر زمین پانی کی گرتی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے سوات اور پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں زمینی ذرائع سے پانی حاصل کرنے والے منصوبوں پر کام شروع کردیا ہے۔

خیبر پختونخوا میں زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق پشاور کے شہری علاقوں میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی آئی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں سالانہ ایک فٹ کمی ہوئی ہے۔ 

ضلع خیبر میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے جہاں سالانہ زیر زمین پانی کی سطح سات اعشاریہ چار فیصد گر رہی ہے۔ ہری پور میں 6 اشاریہ4 ، مہمند میں 5 اعشاریہ 7 جبکہ باجوڑ میں سالانہ زیرزمین پانی تین اعشاریہ تین فٹ کم ہورہا ہے۔

موسمیاتی تبدیلی، شہری علاقوں میں تیزی سے بڑھتی آبادی اور ضروریات کے لیے زیرزمین پانی پر زیادہ انحصار پانی کی مسلسل کمی کی بڑی وجوہات ہیں۔ جنوبی وزیرستان سمیت صوبہ کے 20 اضلاع میں سالانہ زیر زمین پانی کی سطح صفر اعشاریہ 1 سے تک گر رہی ہے۔ جس کے پیش نظر اب قدرتی وسائل سے حاصل ہونے والے پانی کو ڈیمز میں محفوظ کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔

گندے پانی کو قابل استعمال بنانے، زیر زمین پانی کو نکالنے کے نظام کی نگرانی اور مینجمنٹ جبکہ عوام میں پانی کے مناسب استعمال کے حوالے سے آگاہی پیدا کرکے نہ صرف اس کے ضیاع کو روکا بلکہ آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی پانی کو محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔

خیبرپختونخوا کے متعدد اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی ہوئی ہے تاہم چترال، شمالی وزیرستان اور اپر دیر سمیت صوبہ کے 8 اضلاع ایسے ہیں جہاں شہریوں کا زیادہ انحصار زمین پر موجود پانی کے استعمال پر ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ ان اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح مستحکم ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اضلاع میں زیر زمین پانی کی سطح علاقوں میں پانی کو تیزی سے رہی ہے

پڑھیں:

خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا خیبر پختونخوا کی حکومت نے  بجٹ بنانے کے لیے کراچی سے غیر منتخب شخص کو مشیر خزانہ بنایا ہے، صوبائی بجٹ الفاظ کے گورکھ دھند کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختوںخوا بھر کے بلدیاتی اور سرکاری اداروں کے ملازمین نے صوبائی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے 23 جون کو خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا۔ خیبر پختونخوا کے مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اور مظاہرین نے بینرز اتھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا خیبر پختونخوا کی حکومت نے  بجٹ بنانے کے لیے کراچی سے غیر منتخب شخص کو مشیر خزانہ بنایا ہے، صوبائی بجٹ الفاظ کے گورکھ دھند کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آر اے الاؤنس کو مذاق بنا دیا گیا ہے، پنشن اصلاحات ملازمین کو کسی صورت قبول نہیں ہیں،کم از کم اجرت 40 ہزار روپے مقرر کرنا اور وزرا، مشیروں اور اراکین اسمبلی، چیئرمین سینٹ اور اسپیکرز کے لیے %400 فیصد سے %700 فیصد تک تنخواہوں میں اضافہ کرکے سیاسی اور معاشی تضاد کو مزید بڑھایا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تضادات کے نتائج حکمرانوں کے لیے اچھے نہیں ہوں گے لہٰذا صوبائی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے چاہیے اور ملازمین کی کم از کم تنخواہ 50 ہزار روپے مقرر کرے۔ مظاہرین نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی حکومت خزانہ بھرا ہونے کے اعلانات کرتے ہوئے نہیں تھکتی، یہ کیسا بھرا ہوا خزانہ ہے، جس میں ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت نے ملازمین کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو ملازمین کی نمائندہ تنظیم اگیگا کے پلیٹ فارم سے احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی جس میں صوبہ بھر کے تمام بلدیاتی ملازمین شریک ہوں گے اور پھر پور کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا کے بلدیاتی اور سرکاری ملازمین کا صوبائی اسمبلی کے باہر دھرنے کا اعلان
  • خیبر پختونخوا: صحت کارڈ پلس کا بجٹ 35 ارب کر دیا گیا
  • کراچی: پانی کے ٹینک میں ڈوب کر کمسن بچی جاں بحق
  • محرم کمیٹی خیبرپختونخوا کا اجلاس
  • فضل الرحمان کے بیٹے کے اغوا کی کوشش،کیا خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع نو گو ایریاز بن گئے؟
  • کراچی زمین بوس ہونے کے خطرناک مرحلے میں داخل، ماہرین ارضیات
  • خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 36 ارب کا ترقیاتی پیکیج منظور
  • وفاق اور پنجاب کا بجٹ عوام دشمن، پٹرول بم سے مہنگائی کا طوفان آئے گا، مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف
  • خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی نے ٹیکس ہدف مکمل کر لیا، صوبائی مشیر خزانہ
  • خیبر پختونخوا میں فورسز کا آپریشن،5 خوارج ہلاک