ترسیلات زر رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، اسٹیٹ بینک
اشاعت کی تاریخ: 5th, May 2025 GMT
مانیٹری پالیسی پر معاشی تجزیہ نگاروں کو بریفنگ میں مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 9 ماہ میں 1 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائم۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ورکرز ترسیلات رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ مانیٹری پالیسی پر معاشی تجزیہ نگاروں کو بریفنگ میں مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ بیلنس میں 9 ماہ میں 1 اعشاریہ 9 ارب ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا گیا ہے، جبکہ درآمدات کا بڑھنا معاشی بحالی کی نشاندہی کرتا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی نے درآمدی بل کو کنٹرول میں رکھا ہے، وکرز ترسیلات رواں مالی سال 38 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ ایس بی پی نے مزید بتایا کہ زرمبادلہ کے ذخائر جون 2025ء تک 14 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے، جبکہ پاکستان کا آئی ایم ایف پروگرام ٹریک پر ہے۔
اسٹیٹ بینک نے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ دوبارہ کسی مذاکرے کی ضرورت نہیں، مانیٹری پالیسی موقف مناسب حد تک مثبت ہے مقصد مہنگائی کو 5 سے 7 فیصد بینڈ میں رکھنا ہے۔ ایس بی پی نے معاشی تجزیہ کاروں کو بتایا کہ حکومتی قرض مالی یکجہتی، سود ادائیگی اور سبسڈیز میں کمی سے جی ڈی پی کا 67 فیصد ہوا ہے، موسمی حالات، پانی کی دستیابی، اور ان پٹ قیمتیں زرعی شعبے کو درپیش خطرات ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ارب ڈالر تک اسٹیٹ بینک
پڑھیں:
پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ایک ارب ڈالر کا فنانسنگ معاہدہ طے
وزارت خزانہ اور ایشیائی ترقیاتی بینک ( اے ڈی بی ) کے درمیان ایک ارب ڈالر کے فنانسنگ معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
اعلامیہ کے مطابق حکومت پاکستان نے اس پانچ سالہ مالیاتی سہولت کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دی جس میں دبئی اسلامی بینک، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ، ابوظہبی بینک، شارجہ اسلامی بینک، عجمان بینک اور ایچ بی ایل شامل ہیں۔
یہ پانچ سالہ ملٹی ٹرانچ معاہدہ اسلامی اور روایتی فنانسنگ پر مشتمل ہے جس میں اسلامی فنانسنگ کا حصہ 89 فیصد اور روایتی فنانسنگ فیصد ہے۔
معاہدے کو اے ڈی بی کی پالیسی بیسڈ گارنٹی سے جزوی تحفظ حاصل ہے جس نے پاکستان کی عالمی مالیاتی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت کو ممکن بنایا۔
وزارت خزانہ کے مطابق یہ معاہدہ پاکستان کی مالی اصلاحات پر عالمی اعتماد کا مظہر ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پونے تین سال بعد پاکستان کی مشرق وسطیٰ کے مالیاتی بازاروں میں واپسی ہوئی ہے جس سے حکومت اور مشرق وسطیٰ کے بینکوں کے درمیان نئے مالی تعلقات کا آغاز ہوا ہے۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ اے ڈی بی کی گارنٹی سے پاکستان کی عالمی منڈیوں میں دوبارہ شمولیت ممکن ہوئی۔