پشاور سے شکست کے بعد ملتان سلطانز کے کوچ کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے 25 ویں میچ میں پشاور زلمی کے ہاتھوں 7 وکٹوں سے شکست کے بعد ملتان سلطانز کے بیٹنگ کوچ جولین ووڈ نے ناقص کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے شائقین سے معذرت کی ہے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جولین ووڈ نے کہا کہ "ہم یہ تیسرا مسلسل میچ ہارے ہیں اور جو نتائج سامنے آئے ہیں، ان سے ہم خوش نہیں۔ ہماری 4 سے 5 وکٹیں جلدی گر گئیں، جس کی وجہ سے ہم مومینٹم حاصل نہیں کر سکے جولین ووڈ کا کہنا تھا کہ "آپ میچ ہارنے کے بعد ٹیم میں تبدیلیاں کرنا شروع کر دیتے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی ٹیم مسلسل اچھا نہیں کھیل سکتی۔ ہم پہلے میچ کے بعد دوبارہ سنبھل نہیں سکے انہوں نے مزید کہا کہ "ہم شائقین سے معذرت خواہ ہیں، کیونکہ ہم ان کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے واضح رہے کہ پی ایس ایل 10 میں ملتان سلطانز نے اب تک صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کی ہے، جب انہوں نے لاہور قلندرز کو 33 رنز سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد سے ٹیم مسلسل ناکامی کا شکار ہے ملتان سلطانز اپنا آخری لیگ میچ 11 مئی کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلے گی
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ملتان سلطانز کے بعد
پڑھیں:
پیوٹن کا ایران اسرائیل تنازع پر محتاط ردعمل، خامنہ ای پر حملے سے متعلق تبصرے سے گریز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای پر ممکنہ حملے کے حوالے سے قیاس آرائیوں پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کا سیاسی حل نکالنے پر زور دیا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق سینٹ پیٹرز برگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقع پر بین الاقوامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پیوٹن نے واضح کیا کہ وہ خامنہ ای پر حملے سے متعلق سوال پر کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔
روسی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کی عوام اپنے سیاسی نظام کے پیچھے متحد ہے،ہم دیکھ رہے ہیں کہ ایران میں تمام تر اندرونی سیاسی پیچیدگیوں کے باوجود عوام اپنے ملک کی قیادت کے گرد متحد ہے۔
خیال رہےکہ روسی صدر حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کرتے آئے ہیں، لیکن ان کی کوششوں کو امریکا سمیت کئی عالمی رہنماؤں نے مسترد کیا ہے، اس کی ایک بڑی وجہ روس اور ایران کے قریبی تعلقات ہیں۔
پیوٹن نے کہا کہ روس نے تاحال ایران کو کوئی ہتھیار فراہم نہیں کیے، اگرچہ رواں سال جنوری میں دونوں ممالک کے درمیان ایک اسٹریٹیجک شراکت داری پر دستخط ہوئے تھے، روس، ایران کے سول نیوکلیئر پروگرام میں معاونت جاری رکھے ہوئے ہے۔
پیوٹن نے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام زیرزمین تنصیبات میں بدستور جاری ہے،یہ زیر زمین فیکٹریاں موجود ہیں، ان پر کوئی اثر نہیں پڑا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ایران کے جنوبی شہر بوشہر میں قائم روسی تعمیر کردہ جوہری پاور پلانٹ میں 200 سے زائد روسی ماہرین کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے رواں ہفتے کہا تھا کہ جاری تنازع ایران میں حکومت کی تبدیلی کا باعث بن سکتا ہے، اسرائیلی حملوں میں اب تک ایران میں 585 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں 239 عام شہری شامل ہیں، یہ اعدادوشمار امریکا میں قائم ایک ایرانی انسانی حقوق تنظیم نے جاری کیے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ واشنگٹن ایرانی رہنما خامنہ ای کے مقام سے آگاہ ہے، فی الحال کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتے، اگرچہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ مل کر حملے کے امکان کو مکمل طور پر رد نہیں کیا۔