ہم دہشت گردی برآمد نہیں کررہے بلکہ ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں، بلاول بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 6th, May 2025 GMT
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی انسانیت کیخلاف جرم ہے، پاکستان دہشت گردی برآمد نہیں کررہا بلکہ خود دہشت گردی کا شکار ہے، بھارتی حکومت غیرذمہ داری کا مظاہرہ کررہی ہے، پاکستان قومی نے ڈر کر جینا نہیں سیکھا۔
قومی اسمبلی میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی جارحیت کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد مقتولین کا خون جمنے سے قبل ہی بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی شروع کردی، سرحدیں بند کردیں اور نتائج سے دھمکانا شروع کردیا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ میں پاکستان عوام اور دنیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کا اس جرم میں کوئی ہاتھ نہیں ہے، ہم دہشت گردی برآمد نہیں کررہے بلکہ ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشت گردی صرف جسموں پر حملے کا نام نہیں ہے، یہ سچ، امن اور تہذیب پر حملہ ہے، دہشت گردی کسی مارکیٹ میں بم دھماکے یا فائرنگ کرنے کا نام نہیں ہے، بڑھتی ناانصافی پر عالمی خاموشی دہشت گردی ہے، مظلوم کی گردن کو بوٹوں سے دبانے کا نام دہشت گردی ہے، بلڈوزر کے ذریعے گھر کو تاریکی میں بدلنا دہشت گردی ہے، دہشتگردی وہ کرفیو ہے گھنٹوں نہیں بلکہ دہائیوں پر محیط ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت دہشتگردی کے خلاف لڑنے کا دعویدار ہے مگر ہم پوچھتے ہیں کہ آپ دہشت گردی سے کیسے لڑ رہے ہیں جب آپ خود کشمیر میں ریاستی دہشتگردی کے مرتکب ہو، جب آپ مقبوضہ وادی میں خود روزانہ قانون توڑ رہے ہوں تو پھر قانون کی بات کرنا آپ کو زیب نہیں دیتا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے بھارتی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ جب آپ کے ہاتھ کشمیری ماؤں کے آنسوؤں، بچوں کی چیخوں اور بے جان مردوں کی خاموشی سے آلودہ ہوں تو آپ اخلاقی برتری کی بات نہیں کرسکتے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پاکستان بیرونی حمایت یافتہ، نظریاتی اور انتہائی بے رحمانی دہشت گردی سے متاثر ہے، ہمیں نے اپنے فوجی جوانوں اور اسکولوں کے بچوں کو دفنایا ہے، ہم رستے زخموں کے ساتھ تنہا کھڑے تھے اور دنیا نے ہمیں بھلا دیا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو نے کہا
پڑھیں:
قومی خود مختاری پر حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، آرمی چیف
بلوچ شناخت کے نام پر دہشت گردی کرنے والے بلوچ غیرت پر دھبہ ہیں،دشمن عناصر بلوچستان میں خوف و انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ، سید جنرل عاصم منیر
غیر ملکی اسپانسرڈ دہشت گردی بلوچستان کے لیے سنگین خطرہ ہے ، دہشت گردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قوم نہیں ہوتی، قومی یکجہتی سے اس کا مقابلہ کریں گے ، نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے خطاب
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ قومی خود مختاری پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نیشنل ورکشاپ بلوچستان کے شرکا سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی۔2016سے نیشنل ورکشاپ بلوچستان کا مقصد قیادت کو قومی و صوبائی امور سے آگاہ کرنا ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے عوام کی فلاح کے لیے اہم کردار ادا کر رہے ہیں، دشمن عناصر بلوچستان میں خوف و انتشار پھیلانا چاہتے ہیں، انہیں کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ غیر ملکی اسپانسرڈ دہشت گردی بلوچستان کی سیکیورٹی کے لیے سنگین خطرہ ہے ، دہشتگردی کا کوئی مذہب، مسلک یا قوم نہیں ہوتی، قومی یکجہتی کے ساتھ اس کا مقابلہ کریں گے ۔آرمی چیف نے کہا کہ بلوچ شناخت کے نام پر دہشت گردی کرنے والے بلوچ غیرت پر دھبہ ہیں۔آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، مزید کہا کہ قومی خودمختاری پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔آئی ایس پی آر کے مطابق ورکشاپ کا اختتام سوال و جواب کا مفصل سیشن ہوا۔