ایپل، جو روایتی طور پر ہر سال ایک بار نئے آئی فونز متعارف کراتا ہے اب اس طریقہ کار میں تبدیلی پر غور کر رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ایپل 2026 سے نئے آئی فونز کے اجرا کو دو مراحل میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس میں ہر مرحلے کے درمیان 6 ماہ کا وقفہ ہوگا۔رپورٹ کے مطابق آئی فون 18 سیریز کے پرو ماڈلز ستمبر 2026 میں معمول کے مطابق متعارف کرائے جائیں گے جبکہ سستے آئی فون 18 ماڈلز 2027 کے موسم بہار میں پیش کیے جائیں گے۔

امکان ہے کہ پرو ماڈلز کے ساتھ ایپل اپنا پہلا فولڈ ایبل آئی فون بھی 2026 میں لانچ کر سکتا ہے۔اس کے علاوہ ایپل رواں سال اپنا سب سے پتلا آئی فون 17 ایئر متعارف کرائے گا اور 2026 میں اس کا نیا ورژن بھی پیش کیا جائے گا۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایپل آئی فون 18 سیریز کے سستے ماڈلز کی تیاری بھارت میں کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ چین پر انحصار کم کیا جا سکے۔اس اقدام کا مقصد امریکی صدر کے ممکنہ ٹیرف سے کمپنی کے منافع کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا ئی فون

پڑھیں:

4.5 ملین برطانوی بچے غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، رپورٹ

لندن اسکول آف اکنامکس میں سماجی پالیسی کی پروفیسر کیتی اسٹیورٹ کہتی ہیں کہ گزشتہ پانچ سے دس سال نے ملک میں انتہائی سطح کی غربت ہے۔ تازہ ترین سرکاری رپورٹ کے مطابق 31% برطانوی بچے غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یہ تقریباً 4.5 ملین بچوں کے برابر ہے۔  اسلام ٹائمز۔ برطانیہ میں متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے خاندان اپنی معاشرتی پوزیشن تیزی سے کھو رہے ہیں، کیونکہ کرایوں، بچوں کی دیکھ بھال کے اخراجات اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ مزدوروں کی آمدنی سے کہیں زیادہ ہے۔ بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں بہت سے ایسے خاندان جو خود کو متوسط طبقے سے وابستہ سمجھتے تھے، گزشتہ برسوں میں شدید معاشی دباؤ کا شکار ہوئے ہیں۔

کرایوں میں اضافہ، بچوں کی نگہداشت کے اخراجات اور خوراک کی بڑھتی قیمتیں، جبکہ تنخواہیں تقریباً جمود کا شکار ہیں، اس صورتحال تک لے آئی ہیں کہ ملازمت پیشہ والدین بھی غربت سے باہر نہیں رہ پا رہے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق، سرکاری اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ برطانیہ میں بچپن کی غربت 2002 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، اور اب یورپ میں بھی سب سے زیادہ شرح رکھنے والے ممالک میں شامل ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ 2012 سے نافذ حکومتی کفایت شعاری کی پالیسیوں نے اس بحران کو مزید شدید کر دیا ہے، اور تین یا اس سے زیادہ بچوں والے خاندان سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ایک انتہائی متنازع حکومتی پالیسی دو بچوں کی حد ہے، جس کے تحت خاندان تیسرے یا اس سے زیادہ بچوں کے لیے سرکاری مالی امداد نہیں لے سکتے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس قانون نے سینکڑوں ہزار بچوں کو غربت کی لکیر کے نیچے دھکیل دیا ہے۔

لندن اسکول آف اکنامکس میں سماجی پالیسی کی پروفیسر کیتی اسٹیورٹ کہتی ہیں کہ گزشتہ پانچ سے دس سال نے ملک میں انتہائی سطح کی غربت ہے۔ شمالی لندن کی ایک سنگل ماں جافہ، جو سالانہ 45 ہزار پاؤنڈ کماتی ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ وہ اپنے تین بچوں کی نرسری کے مکمل اخراجات ادا کرنے کے قابل نہیں۔ اسی طرح تازہ ترین سرکاری رپورٹ کے مطابق 31% برطانوی بچے غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ یہ تقریباً 4.5 ملین بچوں کے برابر ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ انتظامیہ روس یوکرین جنگ روکنے کیلئے خفیہ منصوبہ بنانے لگی
  • ایپل کا پہلا فولڈ ایبل آئی فون 2026 میں متعارف کرائے جانیکا امکان
  • الیکشن کمیشن کا اسلام آباد بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
  • 4.5 ملین برطانوی بچے غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، رپورٹ
  • الیکشن کمیشن کا وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم
  • سرکاری حج اسکیم 2026 کےلئے واجبات جمع کرانے کا آخری موقع
  • مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست جاری،ون پلس کی پہلی پوزیشن برقرار
  • گزشتہ ہفتے کے مقبول اسمارٹ فونز کی فہرست جاری
  • ملک کے 20 سب سے زیادہ پسماندہ اضلاع کی فہرست جاری
  • کوئٹہ، بلدیاتی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا سلسلہ جاری