ایئر کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی کا کہنا ہے کہ فضائی محاذ پر پاکستان کو بھارت پر برتری حاصل ہے، بھارتی میزائل رافیل کی رینج 150 کلومیٹر ہے جبکہ پاکستانی جہاز جے 10 سی کے میزائل بی ایل 15 کی رینج 200 کلومیٹر ہے اس طرح ہمیں میزائل میں بھی بھارت پر برتری حاصل ہے۔

وی ایکسکلوسیو میں گفتگو کرتے ہوئے ایئر کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی نے کہا کہ اگر بھارت پاکستان پر حملہ کرتا ہے تو یہ تعین کرنا قبل از وقت ہوگا کہ کس ملک کا زیادہ نقصان ہوگا، اگر بھارت حملہ کر بھی دے تو پاکستان کے جواب میں اتنی شدت ہو سکتی ہے کہ اس کا نقصان بھارت کو کئی گنا زیادہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان فضائیہ ہر قسم کے جوابی حملے کے لیے تیار ہے اور ہمارے ٹیکنالوجی ایسی ہے کہ ہم بھارت کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا منہ توڑ جواب دے سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جے ایف 17 تھنڈر کو بھی اپڈیٹ کیا گیا ہے، اب ہمارا ایک جہاز ایک میزائل نہیں بلکہ 4 میزائل کے ہمراہ اڑتا ہے۔ سائبر وار فورس میں بھی پاکستان نے بہت ترقی کی ہے، اس کے علاؤہ ڈرون یا وہ جہاز جس میں پائلٹ نہیں ہوتا اس میں بھی پاکستان نے بہت ترقی کر لی ہے۔

ایئر کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی نے کہا کہ بھارت کا جتنا دفاعی بجٹ ہے پاکستان کا کُل بجٹ بھی اس سے کم ہے لیکن جو جنگ ہوتی ہے یہ وسائل کے زور پر نہیں بلکہ ایمانی جذبے سے لڑی جاتی ہے، ہم لوگوں نے کبھی بھی کوئی جنگ اس لیے نہیں لڑی کہ ہم زیادہ طاقتور ہیں یا ہم بہت بڑے ہیں، بلکہ ہمارا ایمانی جذبہ ہے، ہم اس جذبے کے تحت لڑتے ہیں کہ ہم نے اپنی قوم کو فتح دلانی ہے، اس کے علاوہ ہماری ٹریننگ کا معیار بہت بہتر ہے یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا سے لوگ فضائی ٹریننگ کے لیے پاکستان آتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

تہران میں کشمیری طلبہ کو بھارت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران میں اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے میں بھارتی حکومت نے کشمیری طلبہ کو ایران میں بے یار و مددگار چھوڑ دیا

 تہران اور اہواز کے ہاسٹلز میں سائرنوں کی گونج میں کشمیری طلبہ بے یارو مددگار ہیں، کے ایم ایس کے مطابق جنگ کے دوران ایرانی شہروں میں کشمیری والدین اپنے بچوں کے لیے ٹیلی فون کالز کررہے ہیں لیکن بھارتی سفارتخانہ سمیت کوئی نہیں سن رہا۔

ایرانی شہروں تہران اور اہواز میں جاری اسرائیلی حملوں کی وجہ سے پھیلنے والے سائرنوں کی گھن گرج میں کشمیری طلبہ اب بے آسرا ہو گئے ہیں۔

ہاسٹلز میں موجود یہ طلبہ شدید خوف اور تنہائی کا شکار ہیں جبکہ بھارتی حکومت نے شہری تحفظ کے اس مشکل موقع پر ان کا کوئی خیال نہیں رکھا۔

ملک و علاقہ سے دور اپنے اہل خانہ سے رابطے کے باوجود بھی ان کی فریادیں بے آواز ہیں۔

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے ابھی 1500 طلبہ ایران میں ہیں، والدین ٹیلی فون کالز کر کے اپنے بچوں کی خیریت جاننا چاہتے ہیں، مگر بھارتی سفارتخانوں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہو رہا۔

 پاکستان اور عرب ممالک نے اپنے طلبہ کو وطن واپس بلا لیا، تاہم بھارت نے کشمیری طلبہ کو تنہا چھوڑ دیا۔

جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو کئی خطوط لکھے، مگر ان کی طرف سے اب تک کوئی عملی یا اخلاقی جواب موصول نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، بھارتی وزیر داخلہ
  • پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے: بھارتی وزیر داخلہ
  • بھارتی دعوے غلط، جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی: دفتر خارجہ
  • پاکستانی مسافروں کیلئے آرام دہ سفر میں اضافہ
  • بھارتی ہاتھ کیا لگے رافیل کی قسمت ہی پھوٹ گئی، فرانسیسی وزیراعظم کے ساتھ طیارے میں کیا ہوا؟
  • پہلگام واقعہ کے بھارت کے پاس کوئی ثبوت نہیں، امرجیت سنگھ
  • ایران کا سجیل میزائل اسرائیل کے لیے خوف کی علامت بن گیا،اس حوالے سے کیا جانتے ہیں؟
  • دنیا کی جنگیں: پاکستانی کسان کا مقام بمقابلہ بھارتی کسان
  • تہران میں کشمیری طلبہ کو بھارت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا
  • ایرانی میزائل کتنے طاقتور ہیں؟ کیا یہ جنگ کا نیا باب کھول سکتے ہیں؟