بھارتی کرکٹر ریپ کیس میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کی سابق چیمپئین ٹیم ممبئی انڈینز کے سابق کرکٹر شیوالک شرما کو ریپ کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 26 سالہ شیوالک کو راجستھان پولیس نے حراست میں لینے کے بعد عدالت میں پیش کیا جہاں سے انھیں جوڈیشل کسٹڈی پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
بھارتی کرکٹر پر خاتون نے الزام عائد کیا کہ شیوالک نے شادی کے جھوٹے بہانے سے ان کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے، دونوں کی ملاقات 2 برس قبل ودودرا میں ہوئی تھی، جس کے بعد فون پر رابطہ رہا۔
مزید پڑھیں: شبمن سے بریک اَپ؛ سارہ کو نیا سہارا مل گیا، مگر کون؟
شیوالک شرما کی خدمات گزشتہ ایڈیشن میں ممبئی انڈینز نے 20 لاکھ روپے میں حاصل کی تھیں مگر کسی میچ میں نہیں کھلایا ، پھر میگا نیلامی سے قبل انھیں ریلیز کردیا۔
مزید پڑھیں: سارہ ٹنڈولکر کے بعد شبمن کا نام کس کیساتھ جوڑا جارہا ہے؟
واضح رہے کہ سابق کرکٹر ہاردیک اور کرنال پانڈیا کے ساتھ فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیل چکے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجی جبر ایک نئی سنگینی اختیار کر چکا ہے۔ پوری وادی کو ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے جہاں روزانہ کی بنیاد پر غیر قانونی گرفتاریاں، ماورائے عدالت ہلاکتیں اور جبری گمشدگیاں معمول بن گئی ہیں۔
ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی فوج نے 3 بچوں کے باپ فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انہیں حراست کے دوران بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا گیا، جبکہ ان کی تشدد زدہ لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
اس بہیمانہ قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کے لیے انصاف اور مجرم فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
یہ ضلع بانڈی پورہ میں گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران دوسری غیر قانونی ہلاکت ہے۔ اس سے قبل نوجوان ظہوراحمد صوفی کو پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا، اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کے نشانات کی تصدیق ہوئی تھی۔
عوامی ردعمل دبانے کے لیے بانڈی پورہ میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ ہفتے ضلع ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک کو سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا گیا اور ان سے ملاقاتوں پر پابندی لگا دی گئی۔
بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کے خلاف منظم جنگ مسلط کی گئی ہے۔ ان کے مطابق
’ہمیں عدل و انصاف اور عزت و وقار کے لیے لڑنا ہوگا۔‘
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی قابض افواج نے پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار، 81 گھروں کو مسمار اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بھارتی حکومت کی یہ بزدلانہ کارروائیاں کشمیری عوام کے حوصلے توڑنے میں ناکام رہی ہیں۔ روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اپنی 10 لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کے جذبۂ حریت کو دبانے میں ناکام ہو رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں