پشاور(نیوز ڈیسک)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قومی یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وفاق اور افواج پاکستان کے ساتھ خیبر پختونخوا ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

نجی چینل کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بلااشتعال اور غیر قانونی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارتی حملہ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور خطے میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

بیان کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور افواجِ پاکستان کے ساتھ مکمل یکجہتی اورحمایت کا اظہار کرتے ہیں، نازک گھڑی میں قومی سلامتی اور خود مختاری کے دفاع کے لیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

وزیراعلیٰ پختونخوا نے کہا کہ حکومت خیبر پختونخوا اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

واضح رہے کہ بھارت نے گزشتہ رات، اندھیرے میں پاکستان کے شہری علاقوں پر حملہ کرکے طبل جنگ بجادیا تھا۔

بھارتی حملے کے بعد پاکستان کی مسلح افواج نے بزدلانہ حملے کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 جنگی طیارے مارے گرائے، جب کہ ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر سمیت متعدد فوجی چیک پوسٹوں کو تباہ کردیا تھا، بھارتی فوج نے ایل اوسی کے چورا کمپلیکس پر سفید جھنڈ الہرا کر شکست تسلیم کرلی تھی۔

وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے صبح سویرے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی فوج نے سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلیم کرلی ہے، پاک فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر دشمن کی پوسٹوں کو بھاری نقصان پہنچایا گیا ہے، پاکستان کے مؤثر جواب کے بعد بھارت کی متعدد پوسٹیں تباہ ہوئیں جبکہ پاکستان نے بھارت کے 5 لڑاکا طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا۔

اس کے علاوہ پاک فوج کی جوابی کارروائیاں تاحال جاری ہیں، اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچنے کی مسلسل اطلاعات مل رہی ہیں۔

بھارت کا پاکستان پر حملہ؛ پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل کا 7سالہ بیٹا بھی وطن پر قربان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا پاکستان کے کے لیے

پڑھیں:

بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب 

کابل: افغانستان کی طالبان حکومت نے امریکی مطالبے پر بگرام ایئربیس واپس نہ کرنے پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی کسی کو نہیں دے گی اور اگر امریکا دوبارہ اڈہ حاصل کرنے کی کوشش کرے گا تو اس کے خلاف اگلے بیس سال لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

افغان وزارت دفاع کے وزیر محمد یعقوب مجاہد نے کہا کہ اگر امریکہ بگرام واپس چاہتا ہے تو "ہم اس کے خلاف اگلے 20 سال تک لڑنے کے لیے تیار ہیں"۔ 

جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس کے نائب ملا تاجمیر جواد اور وزارتِ خارجہ کے نمائندے بھی اس موقف کی تائید کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کبھی اپنی سرزمین پر غیر ملکی فوجی تسلط برداشت نہیں کرے گا۔

یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بدلے میں "سنگین نتائج" کی دھمکیوں کے بعد آیا، جنہوں نے کہا تھا کہ اگر بگرام ایئربیس واپس نہ ملا تو واشنگٹن کارروائی کر سکتا ہے۔ بعد ازاں افغان چیف آف اسٹاف فصیح الدین فطرت نے بھی کہا کہ "افغانستان کی سرزمین کا ایک انچ بھی کسی کے حوالے کرنے کا کوئی معاہدہ ممکن نہیں"۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بگرام ایک بڑا اسٹریٹجک فوجی اڈہ ہے جسے دوبارہ حاصل کرنا آسان نہیں، اس میں ہزاروں فوجی اور جدید دفاعی نظام درکار ہوں گے، اور ایسا اقدام ایک نئی جنگی مہم کا سبب بن سکتا ہے۔ 2021 میں امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد بگرام خالی ہوا تھا اور اس وقت کی پیش رفت نے پورے خطے کی سیاسی و عسکری صورتِ حال بدل دی تھی۔

 

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم کی  سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کیلئے قابلِ عمل منصوبے تیار کرنے کی ہدایت
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت محکمہ صحت کا اجلاس
  • بگرام ایئربیس کیلئے اگلے 20 برس جنگ لڑنے کو تیار ہیں، افغان حکومت کا ٹرمپ کی دھمکیوں پر جواب 
  • کرم، سولرائزیشن مکمل ہونے پر خیبر پختونخوا ریڈیو کی نشریات بحال
  • ایشیا کپ سپر 4 مرحلہ: شاہین آج بھارتی غرور خاک میں ملانے کو تیار
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور محکمہ لائیو اسٹاک کے ماڈل میٹ پراسیسنگ پلانٹس کے دورے کے موقع پر آلات کا معائنہ کررہے ہیں
  • خیبر پختونخوا کے وزیر پختون یار کی بیٹی کو اغواء کرنے کی کوشش
  • خیبر پختونخوا میں کینسر کے مریضوں کے لئے خوشخبری
  • خیبر پختونخوا میں شکار پر پابندی، نئے قواعد و ضوابط جاری
  • گندم کسی صورت درآمد نہیں ہونی چاہئے، وفاق، سندھ حکومت میں اتفاق