—فائل فوٹو

یورپی یونین نے بھارت اور پاکستان سے کشیدگی میں فوری کمی کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

یورپی یونین خارجہ امور کے ترجمان اینوئر ال انونی نے کہا ہے کہ دونوں ملک تحمل کا مظاہرہ کریں، کشیدگی میں کمی کے اقدامات کریں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تنازع کے باہمی رضا مندی سے پُرامن اور پائیدار حل کے لیے بات چیت کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔

اگر بھارت نے جنگ کو بڑھاوا دیا تو نیوکلیئر جنگ ہو سکتی ہے: وزیرِ دفاع

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر بھارت نے جنگ کو بڑھاوا دیا تو نیوکلیئر جنگ ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات کی تاریکی میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کر کے میزائل حملوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے جبکہ 3 ڈرون اور متعدد کواڈ کاپٹر بھی تباہ کر دیے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھی بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا گیا ہے، بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈکوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کردی گئی ہیں۔

لائن آف کنٹرول پر بھاری نقصان اٹھانے کے بعد بھارت نے جورا سیکٹر میں سفید جھنڈا لہرا کر شکست تسلم کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ بھارت کے بزدلانہ حملے میں 26 معصوم شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے ہیں، بھارت کی غلط فہمی کو ٹھیک کر دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بھارت نے

پڑھیں:

پاک بھارت کشیدگی کے بعد سیزفائر کی درخواست کس نے کی؟ وزرات خارجہ بتا دیا

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم بھارتی میڈیا کے اس دعویٰ کو یکسر مسترد کرتے ہیں کہ ’ پاکستان نے بھارتی جارحیت کے بعد جنگ بندی (سیزفائر) کی درخواست کی تھی‘۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت سیزفائر: دونوں ممالک نے جنگ بندی کی تصدیق کردی

ترجمان کے مطابق ڈپٹی پرائم منسٹر/وزیر خارجہ نے اپنے انٹرویوز اور بیانات میں واضح کیا ہے کہ پاکستان نے بھارتی حملے کا بھرپور اور فیصلہ کن جواب دیا، جو کہ اپنے دفاع کا قانونی حق تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس جنگ بندی میں دوست ممالک، خاص طور پر سعودی عرب اور امریکا نے اہم کردار ادا کیا۔

ترجمان کے مطابق واقعات کی ترتیب سے واضح ہوتا ہے کہ نہ تو پاکستان نے سیزفائر کی پیشکش کی، اور نہ ہی کسی سے اس کی درخواست کی، بلکہ پاکستان نے اس وقت سیزفائر پر آمادگی ظاہر کی جب 10 مئی 2025 کو صبح 8 بج کر 15 منٹ پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے ڈپٹی پرائم منسٹر و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو فون کر کے اطلاع دی کہ بھارت سیزفائر کے لیے تیار ہے بشرطیکہ پاکستان بھی اس پر آمادہ ہو۔

ترجمان کے مطابق مارکو روبیو کے اس پیغام کے بعد وزیر خارجہ نے پاکستان کی رضامندی کی تصدیق کی۔ بعد ازاں صبح 9 بجے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے بھی فون کر کے یہی پیغام دیا اور وہی تصدیق مانگی جو اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ نے کی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاک بھارت کشیدگی ترجمان دفتر خارجہ دفتر خارجہ سیز فائر مارکو روبیو

متعلقہ مضامین

  • پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کی، اسحاق ڈار
  • آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، یورپی یونین، جاپان نے ایرانی جوہری صلاحیت کو دنیا کیلئے خطرہ قرار دیدیا
  • ایران-اسرائیل تنازعہ: مذاکرات بحال ہونا چاہییں، یورپی یونین
  • ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں پر پاکستان کا ردعمل آگیا
  • غزہ اور ایران پر اسرائیلی جارحیت کیخلاف امریکا و یورپی ممالک میں احتجاج
  • پاکستان نے جنگ کا آغاز کیا نہ جنگ بندی کا مطالبہ: بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب
  • پاک بھارت کشیدگی کے بعد سیزفائر کی درخواست کس نے کی؟ وزرات خارجہ بتا دیا
  • پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان جوہری عدم افزودگی پر مذاکرات کا پانچواں دور مکمل، اگلا دور برسلز میں ہوگا
  • جوہری عدم افزودگی اور تخفیفِ اسلحہ پر پاکستان اور یورپی یونین کا مشترکہ بیان
  • یورپ کے 9 ممالک کا مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل سے تجارت ختم کرنے کیلئے طریقہ کاربنانے کا مطالبہ