ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
پاک فوج سے یکجہتی کیلئے کل ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا گیا ، ملک بھر میں وکلا برداری ریلیاں نکالے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بار کونسل نے پاک فوج سے یکجہتی کیلئے کل ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا شہداکےاہلخانہ اورزخمیوں سےمکمل یکجہتی کرتےہیں، بارایسوسی ایشنزقراردادیں منظور کرے گی۔
پاکستان بارکونسل کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں وکلا برداری ریلیاں نکالے گی، بھارتی حملےکی مذمت کرتےہیں،اقوام متحدہ نوٹس لے۔دوسری جانب بھارتی غرور خاک میں ملانے پر پاکستانی عوام کا مسلح افواج کو خراج تحسین۔ ملک بھر میں اطہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی جارہی ہیں، شرکا کا کہنا ہے بھارت نے پھر جارحیت کی تو کرارا جواب ملے گا۔
ملتان میں محکمہ صحت و بہودآبادی اور اسپیشلائزڈ ہیلتھ نے بھارتی جارحیت کے خلاف اور پاک افواج کی حمایت میں ریلی نکالی۔پیرمحل، محسن وال، ساہیوال ميں بھارتی جارحیت کے خلاف شہری سڑکوں پر نکلے جبکہ روجھان اورجہانیاں میں بھی پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلیاں نکالی گئیں۔
نواب شاہ میں چیئرمین تعلیمی بورڈ کی سربراہی میں پاک فوج کی حمایت میں ریلی نکالی گئی جبکہ سبی اورچمن ميں بھارتی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔میرپور آزاد کشمیرمیں پاکستان زندہ باد ریلی نکالی گئی، جس میں فوج زندہ باد پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے فضا گونج اٹھی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: یکجہتی کیلئے
پڑھیں:
مودی سرکار کی’’ آپریشن سندور 2‘‘ کے نام پر ہرزہ سرائی ، ممکنہ جارحیت پر اب پاکستان بھارت میں کن مقامات کو نشانہ بنائے گا؟ڈی جی آئی ایس پی آر نےاہم تفصیلات شیئر کر دیں
لاہور ( طیبہ بخاری سے ) مودی سرکار کی’’ آپریشن سندور 2‘‘ کے نام پر ہرزہ سرائی ، ممکنہ جارحیت پر اب پاکستان بھارت میں کن مقامات کو نشانہ بنائے گا؟ڈی جی آئی ایس پی آر نےاہم تفصیلات شیئر کر دیں ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی مشرق میں گہرائی تک حملہ ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ممکنہ بھارتی جارحیت پر دو ٹوک مؤقف اپنایا ۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کے معروف جریدے’’دی اکانومسٹ‘‘ کو دیئے گئے انٹرویو کے بعد بھارت کی جانب سے منفی پروپیگنڈے کے ذریعے بھارتی میڈیا اور حکومتی حلقے اسے بنگلہ دیش کو استعمال کرنے سے جوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، حالانکہ حقیقت میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارت کے مشرقی حصے میں موجود اقتصادی مراکز کو گہرائی میں نشانہ بنانے کی بات کی ہے۔
پاکستان کشمیر پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا: مجیب الرحمان شامی کا کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیرِ اہتمام ویبینار سے خطاب
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت، جو ’’آپریشن سندور‘‘ میں ناکامی اور عوام و اپوزیشن کی تنقید سے شدید دباؤ میں ہے، نے اب ایک بار پھر’’ آپریشن سندور 2‘‘ کے نام پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی شروع کر دی ہے۔ اس مہم میں فرضی دہشتگردوں اور بے بنیاد الزامات کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔
’’دی اکانومسٹ‘‘ کے سوال پر کہ بھارت کی ممکنہ فوجی کارروائی کی صورت میں پاکستان کا ردعمل کیا ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح الفاظ میں کہا: ’’ہم اس بار بھارت میں مشرق سے آغاز کریں گے۔ بھارت کو یہ جان لینا چاہیے کہ وہ بھی ہر جگہ مارے جا سکتے ہیں۔ یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا بھرپور اور مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے‘‘۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا پاکستان کی پہلی اربن الیکٹرک ٹرین میں تجرباتی سفر
بھارت کے مشرقی علاقے جیسے کولکتہ، جمشید پور، رانچی، بوکارو، راؤرکیلا، بھوبنیشور اور پٹنہ اس کی معیشت کے اہم ترین مراکز ہیں۔ یہ علاقے صنعتی، تجارتی، توانائی، بندرگاہی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکز ہیں اور بھارت کی اقتصادی قوت میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارت کے ان مشرقی علاقوں میں مودی کے پسندیدہ کھرب پتی گوتم اڈانی اور مکیش امبانی کی مختلف بزنس کی مہنگی فیکٹریاں ہیں اور ٹیکنالوجی کے ڈیٹا سینٹرز ہیں جنکو اگر نقصان پہنچتا ہے تو ہندوستان کو دنوں میں اربوں ڈالرز کا نقصان ہوگا ۔اگر پاکستان کسی ممکنہ جنگ میں ان اقتصادی مراکز کو نشانہ بناتا ہے تو یہ محض سرحدی جھڑپ نہیں بلکہ بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ تصور ہوگا۔ ایسا حملہ نہ صرف فوجی بلکہ معاشی و تزویراتی محاذ پر بھی بھارت کو شدید نقصان پہنچا سکتا ہے، جو دشمن کے حربی ارادوں کو مفلوج کر سکتا ہے۔
ایک وفاقی وزیر کے منسٹرانکلیومیں موجود 36نمبر بنگلے کی تزئین و آرائش کے لیے 4کروڑ 73لاکھ روپے کا ٹینڈر جاری کردیا
پاکستان کا مؤقف ہمیشہ دوٹوک اور اصولی رہا ہے کہ وہ ایک امن پسند ملک ہے، جو خطے میں نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھر ا ہے لیکن پاکستان کی امن کی خواہش کو اس کی کمزوری نہ سمجھا جائے۔ دشمن کی کسی بھی جارحیت کا جواب معرکۂ حق کے نتائج سے زیادہ سخت اور تکلیف دہ ہوگا۔
مزید :