نجی معیشت کے فروغ سے متعلق قانون بڑی آئینی اہمیت کا حامل ہے،چینی عہدیدار
اشاعت کی تاریخ: 8th, May 2025 GMT
بیجنگ :چین کی اسٹیٹ کونسل کے انفارمیشن آفس نے نجی معیشت کے فروغ سے متعلق قانون پر ایک پریس کانفرنس کی،جس پر نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کی قانون ساز امور کی کمیٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر وانگ روئی حہ نے کہا کہ نجی معیشت کے فروغ سے متعلق قانون نے نجی معیشت کی ترقی کے بارے میں پارٹی اور ریاست کے بنیادی اصولوں اور پالیسیوں کو قانون کی شکل دی ہے ، بنیادی سوشلسٹ معاشی نظام پر آئین کی دفعات کے ساتھ مربوط کیا ہے ، اور چینی خصوصیات کے ساتھ سوشلسٹ قانونی نظام میں نجی معیشت کی حمایت سے متعلق قوانین و ضوابط کو ضم کیا ، جو اہم آئینی اہمیت اور قانون کے نفاذ میں اختراعی اہمیت کا حامل ہے۔ نجی معیشت کے فروغ سے متعلق قانون کی تشکیل اور نفاذ مکمل طور پر یہ ظاہر کرتا ہے کہ نجی معیشت کی ترقی کے لئے پارٹی اور ریاست کے بنیادی اصول اور پالیسیاں تبدیل نہیں ہوں گی اور نہ ہی تبدیل ہوسکتی ہیں ، اور یہ قانون نجی معیشت کی اعلی معیار کی ترقی کی حمایت کے لئے زیادہ مکمل قانونی نظام اور زیادہ موثر گارنٹی سسٹم کو یقینی طور پر فروغ دے گا۔30 اپریل کو “عوامی جمہوریہ چین کے نجی معیشت کو فروغ دینے کے قانون” کو منظور کر لیا گیا۔ جو 20 مئی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نجی معیشت کے فروغ سے متعلق قانون نجی معیشت کی
پڑھیں:
بلڈر مافیا نے تاریخی ورثہ کی حامل عمارتیں مسمار کردیں
چیف سیکریٹری کا ایکشن،ڈی جی ایس بی سی اے اسحق کھوڑوکو شوکاز نوٹس
کراچی میں بلڈر مافیا نے تاریخی ورثہ قرار دی گئی عمارتیں مسمار کردیں، چیف سیکریٹری سندھ نے نوٹس لے کر ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا، دو افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کے حکم پر کمشنر کراچی نے خارس ہاؤس کی غیر قانونی مسماری پر تحقیقات مکمل کر لی ہے ، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چیف سیکرٹری سندھ نے تاریخی عمارت مسمار کرنے پر ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر ساؤتھ اشفاق حسین، ڈپٹی ڈائریکٹر ساؤتھ آغا کاشف اور جائیداد کی مالک کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم جاری کیا، ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنوبی اور ڈپٹی ڈائریکٹر جنوبی کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے ، اس کے علاؤہ محکمہ ثقافت کی گریڈ 18کی افسر پرہ منگی کو بھی معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے ۔ کمشنر کراچی نے تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ خارس ہاؤس کی مسماری میں ایس بی سی اے افسران نے جان بوجھ کر قوانین کی خلاف ورزی کی،تاریخی عمارت کو جان بوجھ کر عید کی تعطیلات کے دوران مسمار کیا گیا۔ رپورٹ میں عمارت کی مسماری میں ثقافت و ورثہ محکمہ کو نظر انداز کرنا سنگین غفلت قرار دی گئی ہے ، خارس ہاؤس کیس میں سرکاری افسران اور مالک جائیداد کی ملی بھگت تھی، مسماری کے دوران ایس بی سی اے نے عدالتی حکم کا غلط حوالہ دیا۔ جبکہ چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کا تمام تاریخی عمارتوں کا سروے اور نقشہ سازی کا حکم جاری کیا ہے ، چیف سیکریٹری سندھ کی محکمہ ثقافت کو تاریخی عمارتوں کی ویجیلنس کرنے کی ہدایت کی ہے ۔