واشنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے انکشاف کیا ہے کہ چین کے تیار کردہ پاکستانی J-10 سی لڑاکا طیاروں نے بدھ کے روز کم از کم دو بھارتی فوجی طیارے مار گرائے۔ یہ دعویٰ دو اعلیٰ امریکی حکام نے کیا، جو اس پیش رفت کو بیجنگ کی فضائی طاقت کی بڑی کامیابی قرار دے رہے ہیں۔ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں "بہت زیادہ اعتماد" ہے کہ پاکستان نے چینی ساختہ J-10 طیارے استعمال کرتے ہوئے بھارتی طیاروں پر فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغے، جس کے نتیجے میں کم از کم دو بھارتی جنگی طیارے تباہ ہوئے۔

بھارتی جارحیت کے تناظر میں شہری دفاع اور عوامی آگاہی کیلئے اہم فیصلے ، انٹیلی جنس کمیٹیوں کے اجلاس بلانے کی ہدایت

ایک اور اہلکار نے بتایا کہ ان میں سے ایک بھارتی طیارہ فرانس کا تیار کردہ جدید رافیل تھا۔ امریکی حکام کے مطابق اس آپریشن میں پاکستان کے امریکی ساختہ F-16 طیارے استعمال نہیں کیے گئے۔ادھر پاکستان کے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے رائٹرز سے گفتگو میں تصدیق کی کہ پاکستانی فضائیہ نے چینی J-10 طیاروں کے ذریعے بھارت کے تین رافیل طیارے مار گرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مجموعی طور پر پانچ بھارتی طیارے فضائی جھڑپ میں مار گرائے گئے۔بھارت کی جانب سے اب تک اپنے طیاروں کے نقصان کی تصدیق نہیں کی گئی بلکہ صرف اتنا کہا گیا ہے کہ اس نے پاکستان میں مبینہ دہشت گردی کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

پاکستان میں ایسے نوجوان ہیں جو موت سے محبت کرتے ہیں، پاک بھارت کشیدگی پر رضوان کا بیان

 
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

پڑھیں:

ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز

ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی و اسرائیلی حملوں کے تباہ کن کردار کو تسلیم کرنیکے باوجود عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل نے ان حملوں کی مذمت سے ایک بار پھر گریز کیا ہے اسلام ٹائمز۔ عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں کی مذمت کئے بغیر "تہران کے ساتھ سفارتکاری کی جانب واپسی" پر زور دیا ہے۔ فرانس 24 کے ساتھ ایک انٹرویو میں اس بات کو تسلیم کرنے کے باوجود کہ امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں سے "سفارتی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے"، رافائٖل گروسی نے کہا کہ اُس وقت، جون میں، ہم نے طاقت کے ذریعے سفارتکاری کو نظرانداز کیا تھا تاہم اب ہمیں سفارتکاری کی طرف واپس لوٹنا چاہیئے!

واضح رہے کہ رافائل گروسی نے اب تک، ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکہ و غاصب صیہونی رژیم کے جارحانہ حملوں کی مذمت کرنے سے مسلسل گریز کیا ہے جبکہ ایرانی حکام نے بھی عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کی جانب سے "جانبدارانہ رپورٹس کی تیاری" کو اُن عوامل میں سے ایک قرار دیا ہے کہ جو ایران کے خلاف امریکہ و اسرائیل کے جارحانہ حملوں کا باعث بنے ہیں۔ فرانس 24 کے ساتھ انٹرویو میں رافائل گروسی نے یہ دعوی بھی کیا کہ میری تمام رپورٹس کا "ایران پر حملے" میں کوئی کردار نہیں اور یہ کہ ان رپورٹس میں "کوئی نئی بات" نہ تھی!

متعلقہ مضامین

  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • پاک ‘ بھارت جنگ میں 8 طیارے مار گرائے گئے‘ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • حقیقت میں پاک بھارت جنگ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ
  • امریکی صدر نے پاک بھارت جنگ میں 8 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ کردیا
  • پاک بھارت جنگ کے دوران حقیقت میں 8 طیارے گرائے گئے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیا دعویٰ
  • پاک بھارت فضائی جھڑپ میں 8 طیارے گرائے گئے، ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنا دعویٰ دہرادیا
  • پاک بھارت جنگ کے دوران آٹھ طیارے مار گرائے گئے، امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ
  • میگا کرپشن؛ راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اسٹینوگرافر نے اربوں روپے کی خوردبرد کا اعتراف کرلیا
  • امریکہ میں پروازوں کی بندش کا خطرہ بڑھ گیا
  • اگر امریکہ میں ہائر ایکٹ حقیقت بن گیا تو یہ ہندوستانی معیشت کو آگ لگا دیگا، کانگریس