عوام جھوٹی خبریں اور اطلاعات پھیلانے والوں سے خبردار رہیں، مریم اورنگزیب
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عوام جھوٹی خبریں اور اطلاعات پھیلانے والوں سے خبردار رہیں اور نامعلوم ذرائع سے آنے والی غیر مصدقہ خبروں کو آگے پھیلانے سے اجتناب کریں۔
ایک بیان میں مریم اورنگزیب نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل غلط بےبنیاد اور جعلی اطلاعات پر یقین نہ کیا جائے اور نہ ہی بلاتصدیق فارورڈ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صرف آئی ایس پی آر، وزارت اطلاعات، ڈی جی پی آر، ڈپٹی کمشنر کی سرکاری ویب سائٹ اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے معلومات حاصل کی جائیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ درست معلومات کےلیے پی ٹی وی اور دیگر سرکاری ذرائع ابلاغ پر انحصار کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے بےشمار جعلی پوسٹیں اور فیک ویڈیوز گشت کر رہی ہیں، ان پر یقین نہ کیا جائے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم اورنگزیب کیا جائے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
سوشل میڈیا کیس: ایمان مزاری و شوہر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
اسلام آباد کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کی کارکن اور وکیل ایمان زینب مزاری اور ان کے شوہر ایڈووکیٹ ہادی علی چٹھہ کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: متنازع ٹوئٹ کیس: ایمان مزاری کے شوہر ہادی علی چٹھہ گرفتار
یہ کارروائی سوشل میڈیا پر متنازع پوسٹس کے مقدمے کے سلسلے میں عمل میں آئی۔
نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے ایمان مزاری اور ان کے شوہر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے لسانی بنیادوں پر نفرت اور تقسیم پیدا کرنے کی کوشش کی اور ایسا تاثر دیا کہ ملکی افواج دہشت گردی میں ملوث ہیں۔
گزشتہ ہفتے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے دونوں ملزمان پر فردِ جرم عائد کی تھی تاہم دونوں نے الزامات کی تردید کی۔ عدالت نے آج کی سماعت کے لیے تمام استغاثہ کے گواہان کو طلب کر رکھا تھا۔
عدالتی کارروائی کے دوران تلخ جملوں کا تبادلہآج کی سماعت کے دوران ہادی علی چٹھہ نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ جس پر جج محمد افضل مجوکہ نے کہا کہ اگر ایسا مؤقف فردِ جرم عائد ہونے سے قبل پیش کیا جاتا تو مقدمہ کسی اور عدالت کو منتقل کیا جا سکتا تھا لیکن اب صرف ہائیکورٹ ہی اس مقدمے کو دوسری عدالت میں بھیج سکتی ہے۔
چٹھہ نے مؤقف اختیار کیا کہ جج پر دباؤ محسوس ہوتا ہے جس پر جج نے اس سے اتفاق نہیں کیا۔
مزید پڑھیے: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ پر فردِ جرم عائد، ملزمان کی جج سے تلخ کلامی
ایمان مزاری نے کہا کہ ہم پر فرد جرم ابھی عائد ہی نہیں ہوئی اور الزامات پڑھے بھی نہیں گئے۔ اس پر جج نے جواب دیا کہ میں فرد جرم پڑھ چکا ہوں آپ اپنے وکیل سے تصدیق کر لیں۔
جب جج نے کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیا تو ایمان مزاری نے کہا کہ اگر جج مقدمہ سننا جاری رکھتے ہیں تو وہ سماعت کا بائیکاٹ کریں گی۔
جج نے جواب دیا کہ اگر آپ بائیکاٹ کرنا چاہتی ہیں تو یہ آپ کا حق ہے۔
وکیل کی عدم موجودگی اور عدالتی نوٹسوقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو ایمان مزاری نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل نے وَکالت نامہ واپس لے لیا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ: ایمان مزاری کیخلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
جج مجوکہ نے کہا کہ وکیل کو عدالت میں پیش ہو کر اس کی تصدیق کرنی ہوگی۔
ایمان مزاری نے وضاحت دی کہ میں وکیل تبدیل نہیں کر رہی وہ خود الگ ہو گئے ہیں۔
اس پر جج نے کہا کہ اگر وکیل نے خود علیحدگی اختیار کی ہے تو وہ آ کر اس کی وضاحت دیں۔
ہادی علی چٹھہ نے کہا کہ میرا وکیل راستے میں اور استغاثہ جلدی میں ہے لیکن بغیر وکیل کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ عدالت نے کہا کہ وہ وکیل کا انتظار کرے گی اور دونوں سے کہا کہ اپنے وکلا کو فوراً بلا لیں۔
ناقابل ضمانت وارنٹ اور شوکاز نوٹس جاریبعد ازاں جج محمد افضل مجوکہ نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
یہ بھی پڑھیے: ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے خلاف متنازعہ ٹویٹ کیس کی سماعت، فردِ جرم عائد لیکن کارروائی مؤخر
عدالت نے دونوں کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا ہے جس میں پوچھا گیا ہے کہ کیوں نہ ان کی ضمانت منسوخ کر دی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایمان مزاری ایمان مزاری اور شوہر ایمان مزاری کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ ہادی علی چٹھہ