Nawaiwaqt:
2025-09-28@05:52:58 GMT

وزارت اقتصادی امور کا ایکس اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا

اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT

وزارت اقتصادی امور کا ایکس اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا

وزارت اقتصادی امور کا ایکس اکاؤنٹ رات گئے ہیک ہو گیا۔ترجمان وزارت اقتصادی امور نے ایکس اکاؤنٹ ہیک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوران ایکس پر کی جانے والی کسی پوسٹ کا وزارت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔یاد رہے کہ دو روز قبل نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے بھارتی جارحیت کے بعد ملک میں سائبر حملوں کے پیش نظر اہم ایڈوائزری جاری کی تھی نیشنل سائبرایمرجنسی رسپانس ٹیم کی جانب سے جاری ایڈوائزری میں کہا گیا تھا سائبر حملوں کا مقصد پاکستان کے اہم نیٹ ورکس کو متاثر کرنا ہے، دشمن عناصر موجودہ حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سائبر حملوں میں غلط معلومات پھیلا رہے ہیں۔ایڈوائزری میں بتایا گیا تھا کہ یہ عناصر فریب پر مبنی پیغامات، فشنگ اسکیمز اور جھوٹی کہانیوں سے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔دوسری جانب بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر پاکستانی جنگی طیاروں کو تباہ کرنے اور پاکستان کی جانب سے بھارتی پنجاب اور مقبوضہ کشمیر پر حملوں سے متعلق گمراہ کن پیغامات پھیلائے جا رہے ہیں جس کی پاکستانی حکام نے سختی سے تردید کی ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

وزارتِ خزانہ کا بجلی کے شعبے کے 1,225 ارب روپے کے گردشی قرضے کے مسئلے کا تاریخی حل

وزارتِ خزانہ نے بجلی کے شعبے میں 1,225 ارب روپے کے گردشی قرضے کے مسئلے کے کامیاب حل کا اعلان کر دیا ہے، جسے مالیاتی نظم و ضبط کے قیام اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی جانب ایک فیصلہ کن پیش رفت قرار دیا گیا ہے۔

وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، اس تاریخی پیش رفت کی قیادت وزیرِاعظم کی پاور ٹاسک فورس نے کی، جس میں وزارتِ توانائی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18 شراکت دار بینکوں نے مشترکہ طور پر حصہ لیا۔

یہ سنگِ میل پاکستان کے توانائی کے شعبے کے ایک دیرینہ بحران کے حل کی جانب ایک غیر معمولی کامیابی کی علامت ہے۔

معاہدے کے تحت 660 ارب روپے کے موجودہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ (دوبارہ ترتیب) اور 565 ارب روپے کی نئی فنانسنگ شامل ہے، جس کے ذریعے پاور پروڈیوسرز کو واجب الادا ادائیگیاں کی جائیں گی۔ اہم بات یہ ہے کہ اس مالی بندوبست سے صارفین پر کسی نئے بوجھ کا اطلاق نہیں ہو گا، کیونکہ ادائیگیاں پہلے سے نافذ 3.23 روپے فی یونٹ سرچارج کے ذریعے کی جائیں گی۔

اس ڈھانچے کے ذریعے 660 ارب روپے کی حکومتی ضمانتیں بھی آزاد ہو جائیں گی، جس سے زرعی، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار (SMEs)، رہائش، تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبوں میں لیکویڈیٹی (سرمایہ کی دستیابی) کو فروغ ملے گا۔

وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کن اقدام مالیاتی نظم و ضبط، سرمایہ کاری کے اعتماد اور توانائی کے شعبے کی پائیداری کی بحالی کی جانب ایک بڑی پیش رفت ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اجتماعی قیادت، مؤثر ادارہ جاتی ہم آہنگی، تکنیکی مہارت اور عوام و نجی شعبے کے مابین تعاون کا منہ بولتا ثبوت ہے، جو پاکستان کے دیرینہ ساختی مسائل کے حل کے لیے ایک قابلِ تقلید ماڈل پیش کرتی ہے۔وزیرِ خزانہ نے مزید کہا کہ اس پیش رفت سے حکومت کے اس عزم کی بھی عکاسی ہوتی ہے کہ توانائی کے شعبے میں موجود پرانے رکاوٹوں کو ختم کیا جائے، اور مالیاتی استحکام کو اصلاحات کے ساتھ متوازن انداز میں آگے بڑھایا جائے۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • سائبر حملے، کاروباری افراد کیلئے بڑے خطرے کی گھنٹی بج گئی
  • پرائیوٹ اسکیم کے تحت عازمین  کے حج سے محروم رہ جانے کا خدشہ
  • پرائیویٹ سکیم کے تحت عازمین جج کی درخواستوں کی وصولی ست روی کا شکار
  • پرائیویٹ اسکیم کے تحت عازمین حج کی درخواستوں کی وصولی ست روی کا شکار
  • پرائیویٹ سکیم کے تحت عازمین کے حج سے محروم رہ جانے کا خدشہ 
  • پرائیویٹ حج سکیم ؛وزارت مذہبی امور کی بکنگ تیز کرنے کی ہدایت
  • فوت یا شدید بیمار عازمین کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کی پالیسی سامنے آگئی
  • وزارتِ خزانہ کا بجلی کے شعبے کے 1,225 ارب روپے کے گردشی قرضے کے مسئلے کا تاریخی حل
  • لاہور ہائیکورٹ نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے صحافیوں کو نوٹسز پر سوالات اٹھا دیے
  • فوت یا بیمار عازمین حج کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کی پالیسی سامنے آگئی